صائم ایوب میں غیرملکی کوچ کو بھی سعید انور کی جھلک دیکھائی دینے لگی
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق ہیڈکوچ جیسن گلیسپی نے نوجوان اوپنر صائم ایوب کو سعید انور سے تشبیہ دے ڈالی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک صارف کے سوال کے جواب میں پاکستانی ٹیم کے سابق ہیڈکوچ جیسن گلیسپی نے ابھرتے ہوئے نوجوان اوپنر صائم ایوب کی تعریفوں کے پُل باندھتے ہوئے انکا سابق لیجنڈری اوپنر سعید انور سے موازنہ کر ڈالا۔
سابق کرکٹر و کوچ نے کہا کہ سعید انور تاریخ کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک تھے، میں انکی کچھ جھلک سعیم ایوب میں دیکھتا ہوں۔
https://www.express.pk/story/2755638/saim-ayubs-significant-fitness-progress-revealed-2755638
قبل ازیں سابق کرکٹ تجزیہ کاروں نے بھی صائم ایوب کے مختصر کیرئیر اور انکی جارحانہ بیٹنگ کو دیکھتے ہوئے کہا تھا کہ اوپنر کے کیرئیر کی شروعات ہی لیجنڈری اسٹار سعید انور کی طرح ہے وہ اگر مستقل مزاجی کا مظاہرہ کریں گے تو پاکستان کیلئے طویل عرصے تک کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
https://www.express.pk/story/2757752/bad-form-babar-azam-will-have-to-give-up-ego-2757752واضح رہے کہ اوپنر نے دورہ آسٹریلیا اور جنوبی افریقا کے خلاف سیریز میں صائم نے 2023 میں 6 میچز میں 360 رنز بنائے تھے۔
صائم کا مختصر کیرئیر؛
انٹرنیشنل ڈیبیو: مارچ 2023 (افغانستان کے خلاف ٹی20)
ٹوٹل رنز: 1,377 (تمام فارمیٹس میں)
نصف سنچریاں 5 اور 3 ون ڈے سنچریاں
چیمپئینز ٹرافی کے آغاز سے قبل دورہ جنوبی افریقا میں ٹیسٹ میچ کے دوران صائم انجری کا شکار ہوکر ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئے تھے تاہم 3 ماہ بعد انکی میدان پر واپسی ہوئی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صائم ایوب
پڑھیں:
ٹرمپ انتظامیہ کا کریک ڈاؤن، ایک ہزار سے زائد غیرملکی طلبہ کے ویزے منسوخ
واشنگٹن: امریکی حکومت نے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ملکی میں زیرتعلیم دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے ایک ہزار سے زائد طلبہ کے ویزے منسوخ یا پھر ان کی قانونی حیثیت ختم کر دی ۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکومت کے اس اقدام کے بعد ان طلبہ کو حراست میں لیے جانے اور امریکہ سے بے دخلی کا خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک ماہ سے کم دورانیے میں لگ بھگ 160 کالجز اور یونیورسٹیز کے کم از کم 1024 طلبہ کے ویزے منسوخ ہوئے یا پھر ان کی قانونی حیثیت ختم کر دی گئی۔
اس اقدام سے متاثر ہونے والے بعض طلبہ نے ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی میں قانونی درخواستیں بھی دائر کی ہیں۔
ان کا دعویٰ ہے کہ ایک تو یہ اقدام ضابطے کے مطابق نہیں کیا گیا، دوسرا یہ کہ ان کے امریکہ قیام کے حق کو ختم کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کا امیگریشن اور طلبہ کے ایکٹوزم کے خلاف کریک ڈاؤن ہاورڈ اور سٹینڈفورڈ جیسی پرائیوٹ یونیورسٹیوں تک ہی محدود نہیں رہا بلکہ یونیورسٹی آف میری لینڈ اور اوہائیو سٹیٹ یونیورسٹی جیسی سرکاری درس گاہیں بھی اس کی زد میں آئیں۔
رواں ہفتے کے اوائل میں میساچوسس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) نے بتایا کہ ان کے 9 انٹرنیشنل طلبہ اور ریسرچرز کے ویزے اور امیگریشن سٹیٹس بغیر کسی پیشگی وارننگ کے منسوخ کر دیے گئے۔
دوسری جانب حکومت نے طلبہ کے ایکٹوزم کو روکنے سے متعلق اپنے احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں یونیورسٹیوں کی فنڈنگ روکنے کی دھمکی بھی دی ہے۔
ہاورڈ یونیورسٹی کے دو ارب 30 کروڑ کے فنڈز پہلے ہی سے منجمد ہیں لیکن یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں کے خلاف لڑنے کا عندیہ دیا ہے۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے کولمبیا یونیورسٹی کے ایکٹوسٹ طالب علم محمود خلیل کو حراست میں لیے جانے کے بعد وفاقی حکومت نے کہا تھا کہ اسے ان تمام غیرملکی امریکی شہریوں کو ڈی پورٹ کرنے کا حق جو یہود دشمن‘ اور فلسطینوں کی حمایت میں مظاہرے کر رہے ہیں۔