آئی ٹی برآمدات میں 23 فیصد اضافہ خوش آئند، حکومتی ٹیم کی انتھک محنت کا نتیجہ: شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں آئی ٹی برآمدات میں 23 فیصد اضافے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ٹی برآمدات 2.828 ارب ڈالر کی تاریخی سطح پر پہنچ چکی ہیں، حکومت آئی ٹی برآمدات اور بیرون ملک خدمات کی فراہمی کے لئے پاکستانی ماہرین کی تعداد میں اضافے کے لئے کوشاں ہے۔ ایک بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی جانب سے آئی ٹی شعبے کو سہولیات کی بروقت و فوری فراہمی سے شعبے کی برآمدات میں 23 فیصد اضافہ ہوا، جو خوش آئند ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئی ٹی برآمدات میں اضافہ حکومتی ٹیم کی انتھک محنت کی وجہ سے ممکن ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئی ٹی شعبے کی ترقی اور برآمدات میں اضافے کیلئے پیشہ ورانہ تربیت کے حوالے سے اقدامات کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
دنیا زراعت میں آگے نکل گئی ہم قیمتی وقت کا ضیاع کرتے رہے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ دنیا نے زراعت کے شعبے میں بہت ترقی کی اور آگے نکل گئی لیکن ہم قوم کے قیمتی وقت کا ضیاع کرتے رہے۔
اسلام آباد میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس آف سیزن اجناس ذخیرہ کرنے کا نظام موجود نہیں، ان اجناس کی ویلیو ایڈیشن کے لیے چھوٹے پلانٹس نہیں لگائے گئے۔
یہ بھی پڑھیے: ایس آئی ایف سی کا گرین کارپوریٹ انیشی ایٹو، ملکی زراعت ترقی کی جانب گامزن
انہوں نے زرعی اصلاحات اور پالیسیوں کو جدید تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے اور ماہرین سے مشاورت کے بعد ایک مربوط حکمت عملی ترتیب دینے پر زور دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے زرخیز زمین، محنتی کسانوں اور بصلاحیت زرعی ماہرین سے نوازا ہے، ہم ایک زمانے میں گندم، کپاس اور کئی اجناس میں خودکفیل تھے، لیکن اب ہماری فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے میں پاکستان کو جو ترقی کرنی چاہیے تھی وہ ہم نے نہیں کی، دنیا زراعت کے شعبے میں بہت آگے نکل گئی مگر ہم قوم کا قیمتی وقت ضائع کرتے رہے۔
یہ بھی پڑھیے: موسمیاتی تبدیلی اور زراعت کو درپیش چیلنجز
اجلاس کے شرکا نے دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ اور اسمارٹ فونز کی دستیابی کے نتیجے میں ڈیجٹائزیشن کے ذریعے زراعت کے شعبے میں جامع حکمت عملی بنانے اور سائنسی بنیادوں اصلاحات پر زور دیا۔
اس کے علاوہ ایک ڈیٹا بیس، بلاک چین اور کیو آر کوڈ کے ذریعے زراعت سے متعلقہ معلومات تشکیل اور ترتیب دینے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیراعظم نے ورکنگ کمیٹیاں تشکیل دے کر 2 ہفتوں میں سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں