اسحاق ڈار سے شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان کی تعمیری شرکت کا اعادہ کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے دو طرفہ تجارت، ٹرانسپورٹ اور علاقائی رابطے کے شعبوں میں باہمی طور پر فائدہ مند تعاون کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ اسحاق ڈار نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل نرلان یرمیک بائیوف سے اسلام آباد میں ایک ملاقات میں انہیں سیکرٹری جنرل کی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے پاکستان کی جانب سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اسحاق ڈار نے ایس سی او رکن ممالک کے ساتھ پاکستان کے تاریخی تعلقات پر زور دیا اور تنظیم کے مقاصد کو فوقیت دینے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ انہوں نے علاقائی امن کے حوالے سے ایس سی او کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ تنظیم نہ صرف سکیورٹی بلکہ خطے میں معاشی ترقی کے حصول کا بھی ذریعہ ہے۔ اسحاق ڈار نے ایس سی او ضابطوں کے اندر رہتے ہوئے پاکستان کے تعمیری اور دوطرفہ مفید، خاص طور پر دوطرفہ تجارت، رابطہ کاری اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں پاکستان کے کردار کا ذکر کیا۔ ایس سی او سیکرٹری جنرل نے مہمان نوازی اور تنظیم کی سرگرمیوں میں فعال شرکت پر پاکستان کی تعریف کی۔ انہوں نے اکتوبر 2024 میں ایس سی او سربراہانِ حکومت کے اجلاس کے کامیاب انعقاد پر بھی پاکستان کے کردار کو سراہا۔ دونوں رہنمائوں نے ٹرانسپورٹ، سامان تجارت کی نقل و حمل، توانائی، سکیورٹی، صحت، ماحول دوست توانائی اور فوڈ سکیورٹی کے حوالے سے تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت کی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
نیشنل پولیس اکیڈمی کی بین الاقوامی معیار کے مطابق مکمل تنظیم نو کی جا رہی ہے، وزیر داخلہ
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے اقوامِ متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل برائے امن مشنز جنرل جین پیر لاکروا نے ملاقات کی۔
رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ نے وزارت داخلہ آمد پر اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز جنرل جین پیر لاکروا کا خیر مقدم کیا، وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری، سیکرٹری داخلہ محمد خرم آغا اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ایڈوائزر فیصل شاہکار بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ملاقات میں پاکستان اور اقوام متحدہ کے امن مشنز کے مابین تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا، محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ اقوام متحدہ کے امن مشنز کا بھرپور حامی رہا ہے۔ عالمی امن کیلئے اپنا بھر پور کردار جاری رکھیں گے، پاکستانی فوج اور پولیس کے افسران نے کئی امن مشنز میں بھر پور مہارت سے کامیاب کردار ادا کیا ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ کئی برس بعد پاکستانی پولیس افسران یواین میں دوبارہ فرائض سرانجام دینا شروع کر رہے ہیں، اس وقت پاکستانی افسران مختلف امن مشنز میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں، آئندہ بھی اقوام متحدہ کے امن مشنز کے لئے ہر ممکن معاونت فراہم کریں گے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ فخر ہے کہ اقوام متحدہ کی پولیس کی سربراہی اس وقت پاکستان پولیس سروس کے ایک افسر کر رہے ہیں، اقوام متحدہ کے امن مشنز کو موثر بنانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال انتہائی ضروری ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے یو این کو نیشنل پولیس اکیڈمی میں امن مشنز کے لئے ریجنل کورسز کرانے کی پیشکش کی اور کہا کہ نیشنل پولیس اکیڈمی کی بین الاقوامی معیار کے مطابق مکمل تنظیم نو کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ادارہ میں پولیس افسران کی تربیت و استعدادکار بڑھانے کے لئے تمام جدید و معیاری سہولتوں کی فراہمی یقینی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کی جینڈر پالیسی کے تحت خواتین کو پاکستان کی پولیس سروس میں یکساں مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں۔
انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز جنرل جین پیر لاکروا نے پاکستانی پولیس افسران کی یو این میں دوبارہ بحالی پر وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی ذاتی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ اقوام متحدہ امن مشنز مشکل حالات میں بھی امن کیلئے برسر پیکار ہیں۔