معروف بھارتی موسیقار اے آر رحمان کا ابھجیت کے ٹیکنالوجی کے حد سے زیادہ استعمال کے الزامات پر ردعمل سامنے آگیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق گلوکار ابھجیت نے حال ہی میں اے آر رحمان پر موسیقی میں ٹیکنالوجی کے حد سے زیادہ استعمال کا الزام عائد کیا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ رحمان ڈیجیٹل آلات پر زیادہ انحصار کرتے ہیں، جس کے باعث روایتی موسیقاروں کو روزگار کے مواقع کم مل رہے ہیں۔

اب اے آر رحمان نے ان الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، ’سب کچھ میرے سر ڈال دینا اچھا ہے، لیکن میں ابھجیت سے اب بھی محبت کرتا ہوں۔ میں انہیں کیک بھی بھیجوں گا۔ یہ ان کی رائے ہے اور رائے رکھنے میں کوئی برائی نہیں۔‘

رحمان نے وضاحت دی کہ وہ اب بھی لائیو روایتی موسیقاروں کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں دبئی میں 60 خواتین پر مشتمل ایک آرکسٹرا قائم کیا ہے، جنہیں ماہانہ تنخواہ، بیمہ اور دیگر سہولیات دی جا رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ فلم ’چھاوا‘ اور ’پونین سلون‘ سمیت کئی منصوبوں میں 200 سے زائد موسیقاروں نے حصہ لیا ہے۔

واضح رہے کہ اے آر رحمان اس وقت ’لاہور 1947‘، ’تھگ لائف‘ اور ’تیرے عشق میں‘ کے لیے موسیقی ترتیب دے رہے ہیں۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

پیٹرول پر بچت کی رقم بلوچستان میں لگانے کا فیصلہ، وزیراعظم کے اعلان پر عوام کا ردعمل کیا ہے؟

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کے بجائے یہ رقم بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں پر لگانے کا اعلان کردیا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کو صارفین تک منتقل کرنے کے بجائے اس رقم کو بلوچستان کی سب اہم شاہراہ این 25 (چمن، کوئٹہ، قلات، خضدار، کراچی شاہراہ) کو دورویہ کرنے میں استعمال کیا جائے گا تاکہ بلوچستان کے عوام کو سفر کی بہترین سہولیات میسر آسکیں۔

یہ بھی پڑھیں عوام کو پیٹرول میں ریلیف نہ دینے کا فیصلہ، کیا معاملہ عدالت تک جاسکتا ہے؟ سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ قومی شاہراہ کی بحالی موٹروے کے معیار پر کی جائے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسی بچت سے کچھی کینال کا فیز 2 بھی مکمل کیا جائےگا، جس سے صوبہ بلوچستان کی سیکڑوں ایکڑ زمین سیراب ہوگی اور صوبے سمیت پاکستان بھر میں خوشحالی آئےگی۔

اس خبر کے سامنے آتے ہی بلوچستان کے باسیوں نے ملی جلی رائے کا اظہار کیا ہے۔ وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان پریس کلب کے جنرل سیکریٹری و سینیئر صحافی ایوب ترین نے کہاکہ یہ پہلی بار نہیں کہ وفاق کی جانب سے بلوچستان کی قومی شاہراہ این 25 کو دو رویہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ پراجیکٹ کے لیے رقم بھی مختص کی گئی ہے لیکن بدقسمتی سے اس پر عملدرآمد نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے عوام کا یہ ایک دیرینہ مسئلہ ہے جسے سنجیدگی سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ دو رویہ نہ ہونے کی وجہ سے آئے روز یہاں ٹریفک حادثات رونما ہوتے ہیں جس میں قیمتی جانوں کے ضیاع سمیت بھاری پیمانے پر مالی نقصان بھی ہوتا ہے۔

ایوب ترین نے کہاکہ بلوچستان کے کاروباری افراد کا دارومدار اس قومی شاہراہ پر ہے، ایسے میں اگر یہ قومی شاہراہ دو رویہ ہو جاتی ہے تو نہ صرف صوبے کے عوام کے لیے مفید ہے بلکہ پاکستان کی ترقی میں بھی اہمیت کی حامل ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ نہ صرف کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو دو رویہ کرنے کی ضرورت ہے بلکہ کوئٹہ جیکب آباد اور کوئٹہ ڈیرہ غازی خان قومی شاہراہ کو بھی دو رویہ کرنا ناگزیر ہے، اس کے علاوہ بھی صوبے کے لیے کئی اہم نوعیت کے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کے احساس محرومی میں کمی واقع ہوسکے۔

ایوب ترین نے کہاکہ دوسری جانب کچھی کینال منصوبہ بھی نصیرآباد سے لے کر سبی تک کے لیے اہم ترین ہے، اگر یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ جائے تو اس علاقے کی بنجر زمینوں کو کاشت کے قابل بنایا جاسکتا ہے، جس سے نہ صرف کسانوں کو فائدہ ہوگا بلکہ عام عوام کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ کچھی کینال منصوبہ اگر مکمل ہوتا ہے تو اس سے پیدا ہونے والی گندم اور چاول پاکستان میں اناج کی کمی کو پورا کر سکتے ہیں۔

صوبے کے سینیئر صحافی سید علی شاہ نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کا منصوبہ بلوچستان کے عوام کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے، اس صوبے کی بدقسمتی یہ ہے کہ آزادی کی سات دہائیوں کے بعد بھی آدھے پاکستان میں موٹر وے موجود نہیں، اگر قومی شاہراہ کو دو رویہ کیا جاتا ہے تو یہ اقدام بلوچستان کی اقتصادی ترقی کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا۔ بلوچستان کے لوگوں کے معاشی، تجارتی اور اقتصادی معاملات کراچی سے منسلک ہیں، ایسے میں یہ اقدام صوبے کے عوام کی تقدیر بدل سکتا ہے۔

کوئٹہ کے مقامی تاجر محمد شعیب نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے دونوں منصوبوں پر رقم خرچ کرنے کا اعلان تو کیا گیا ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ اس پر عملدرآمد کب ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ بلوچستان کے عوام کو منتقل کرنا خوش آئند ہے، سرفراز بگٹی

انہوں نے کہاکہ سماجی رابطوں کی سائٹس پر دیگر صوبوں کے عوام کی تنقید بلاجواز ہے، ماضی میں تمام بڑی نوعیت کے پراجیکٹ پنجاب اور وفاق میں لگتے رہے ہیں، جس پر بلوچستان کے عوام نے کوئی ردعمل نہیں دیا، اب بلوچستان کی باری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بلوچستان پیٹرول بچت شہباز شریف عوام کا ردعمل وزیراعظم وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • چین کا امریکی سیکشن 301 کی تحقیقات کے جواب میں الزام تراشی بند کرنے کا مطالبہ
  • ایلون مسک سے ٹیکنالوجی میں امریکہ کے ساتھ تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا ہے.نریندرمودی
  • اماراتی عوام کیلئے جدید ٹیکنالوجی والا آئی ڈی کارڈ متعارف کرانے کی تیاری
  • ہمیں روز اپنی خوراک میں کتنی مقدار میں چینی لینی چاہیے؟
  • سی آئی ڈی میں نئے اے سی پی کی انٹری، ساتھی کرداروں کا ردعمل کیسا تھا؟
  • پاکستان مہاجرین کی آڑ میں داعش کے جنگجو افغانستان بھیج رہا ہے، امریکہ کا الزام
  • بھارتی سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: اردو سے دوستی کریں، یہ بھارت کی زبان ہے
  • فلم پھولے پر اعتراضات، انوراگ کشیپ سینسر بورڈ اور برہمن برادری پر برس پڑے
  • پیٹرول پر بچت کی رقم بلوچستان میں لگانے کا فیصلہ، وزیراعظم کے اعلان پر عوام کا ردعمل کیا ہے؟