بھارتی فلم ساز اور اداکار انوراگ کشیپ نے آننت مہادیون کی بھارتی سماجی کارکن اور بزنس مین جیوتی راو پھولے کی بائیوپک ’پھولے‘ پر ہونے والے تنازع پر شدید ردعمل دیا ہے۔

پرتیک گاندھی اور پترالیکھا کی مرکزی کرداروں میں بننے والی یہ فلم، ذات پات کے حساس موضوعات پر مبنی ہے، جس پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ یہ فلم ذات پات کو فروغ دیتی ہے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فلم سنسر بورڈ (CBFC) نے فلم کی ریلیز سے قبل اس میں متعدد ترامیم کی ہدایت دی ہے، جن میں کئی ذاتوں جیسے مہار، مانگ، پیشوائی اور منو کے ذات پات نظام سے متعلق حوالوں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

A post common by Anurag Kashyap (@anuragkashyap10)

انوراگ کشیپ نے انسٹاگرام پر اپنے ردعمل میں لکھا، ’فیصلہ کرلو، ذات پات کا نظام ہے یا نہیں؟‘ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت ان فلموں کو روک رہی ہے جو سماجی سچائیوں کو سامنے لاتی ہیں۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ فلم ریلیز سے قبل مخصوص گروہوں کو ان فلموں تک رسائی کیسے حاصل ہوتی ہے، جب کہ بورڈ میں صرف چار افراد ہوتے ہیں۔

فلم ساز انوبھوو سنہا نے بھی سینسر شپ پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر معاشرے میں ذات پات کا وجود ہے تو سینما کو سچ بولنے سے کیوں روکا جارہا ہے؟

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

پیٹرول پر بچت کی رقم بلوچستان میں لگانے کا فیصلہ، وزیراعظم کے اعلان پر عوام کا ردعمل کیا ہے؟

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کے بجائے یہ رقم بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں پر لگانے کا اعلان کردیا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کو صارفین تک منتقل کرنے کے بجائے اس رقم کو بلوچستان کی سب اہم شاہراہ این 25 (چمن، کوئٹہ، قلات، خضدار، کراچی شاہراہ) کو دورویہ کرنے میں استعمال کیا جائے گا تاکہ بلوچستان کے عوام کو سفر کی بہترین سہولیات میسر آسکیں۔

یہ بھی پڑھیں عوام کو پیٹرول میں ریلیف نہ دینے کا فیصلہ، کیا معاملہ عدالت تک جاسکتا ہے؟ سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ قومی شاہراہ کی بحالی موٹروے کے معیار پر کی جائے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسی بچت سے کچھی کینال کا فیز 2 بھی مکمل کیا جائےگا، جس سے صوبہ بلوچستان کی سیکڑوں ایکڑ زمین سیراب ہوگی اور صوبے سمیت پاکستان بھر میں خوشحالی آئےگی۔

اس خبر کے سامنے آتے ہی بلوچستان کے باسیوں نے ملی جلی رائے کا اظہار کیا ہے۔ وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان پریس کلب کے جنرل سیکریٹری و سینیئر صحافی ایوب ترین نے کہاکہ یہ پہلی بار نہیں کہ وفاق کی جانب سے بلوچستان کی قومی شاہراہ این 25 کو دو رویہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ پراجیکٹ کے لیے رقم بھی مختص کی گئی ہے لیکن بدقسمتی سے اس پر عملدرآمد نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے عوام کا یہ ایک دیرینہ مسئلہ ہے جسے سنجیدگی سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ دو رویہ نہ ہونے کی وجہ سے آئے روز یہاں ٹریفک حادثات رونما ہوتے ہیں جس میں قیمتی جانوں کے ضیاع سمیت بھاری پیمانے پر مالی نقصان بھی ہوتا ہے۔

ایوب ترین نے کہاکہ بلوچستان کے کاروباری افراد کا دارومدار اس قومی شاہراہ پر ہے، ایسے میں اگر یہ قومی شاہراہ دو رویہ ہو جاتی ہے تو نہ صرف صوبے کے عوام کے لیے مفید ہے بلکہ پاکستان کی ترقی میں بھی اہمیت کی حامل ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ نہ صرف کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو دو رویہ کرنے کی ضرورت ہے بلکہ کوئٹہ جیکب آباد اور کوئٹہ ڈیرہ غازی خان قومی شاہراہ کو بھی دو رویہ کرنا ناگزیر ہے، اس کے علاوہ بھی صوبے کے لیے کئی اہم نوعیت کے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کے احساس محرومی میں کمی واقع ہوسکے۔

ایوب ترین نے کہاکہ دوسری جانب کچھی کینال منصوبہ بھی نصیرآباد سے لے کر سبی تک کے لیے اہم ترین ہے، اگر یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ جائے تو اس علاقے کی بنجر زمینوں کو کاشت کے قابل بنایا جاسکتا ہے، جس سے نہ صرف کسانوں کو فائدہ ہوگا بلکہ عام عوام کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ کچھی کینال منصوبہ اگر مکمل ہوتا ہے تو اس سے پیدا ہونے والی گندم اور چاول پاکستان میں اناج کی کمی کو پورا کر سکتے ہیں۔

صوبے کے سینیئر صحافی سید علی شاہ نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کا منصوبہ بلوچستان کے عوام کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے، اس صوبے کی بدقسمتی یہ ہے کہ آزادی کی سات دہائیوں کے بعد بھی آدھے پاکستان میں موٹر وے موجود نہیں، اگر قومی شاہراہ کو دو رویہ کیا جاتا ہے تو یہ اقدام بلوچستان کی اقتصادی ترقی کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا۔ بلوچستان کے لوگوں کے معاشی، تجارتی اور اقتصادی معاملات کراچی سے منسلک ہیں، ایسے میں یہ اقدام صوبے کے عوام کی تقدیر بدل سکتا ہے۔

کوئٹہ کے مقامی تاجر محمد شعیب نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے دونوں منصوبوں پر رقم خرچ کرنے کا اعلان تو کیا گیا ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ اس پر عملدرآمد کب ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ بلوچستان کے عوام کو منتقل کرنا خوش آئند ہے، سرفراز بگٹی

انہوں نے کہاکہ سماجی رابطوں کی سائٹس پر دیگر صوبوں کے عوام کی تنقید بلاجواز ہے، ماضی میں تمام بڑی نوعیت کے پراجیکٹ پنجاب اور وفاق میں لگتے رہے ہیں، جس پر بلوچستان کے عوام نے کوئی ردعمل نہیں دیا، اب بلوچستان کی باری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بلوچستان پیٹرول بچت شہباز شریف عوام کا ردعمل وزیراعظم وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • بنگلہ دیش کے معافی کے مطالبے پر پاکستانی دفتر خارجہ کا ردعمل
  • ہمارے اعتراضات کو مانیں، ورنہ پاکستان پیپلز پارٹی آپ کے ساتھ نہیں چل سکے گی؛ بلاول بھٹو
  • چترال: کیلاشی خاتون کی جانب سے امریکا سے 80 ہزار کتابوں کا تحفہ بھیجنے پر اعتراض کیوں؟
  • سی آئی ڈی میں نئے اے سی پی کی انٹری، ساتھی کرداروں کا ردعمل کیسا تھا؟
  • نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کیخلاف شکست، بھارتی بورڈ کا پہلا شکارکون بنا؟
  • بھارتی سپریم کورٹ نے مودی سرکار کے مسلم دشمن سیاہ قانون پر عمل درآمد رکوادیا
  • بھارتی سپریم کورٹ نے مودی سرکار کے مسلم دشمن سیاہ قانون پر عمل درآمد رکوادیا
  • اے آر رحمان کا ابھیجیت کے ’حد سے زیادہ‘ ٹیکنالوجی کے استعمال کرنے کے الزام پر ردعمل
  • پیٹرول پر بچت کی رقم بلوچستان میں لگانے کا فیصلہ، وزیراعظم کے اعلان پر عوام کا ردعمل کیا ہے؟