یمن کے حوثی باغیوں نے کہا ہے کہ کہ تیل کی بندرگاہ پر امریکی فضائی حملوں میں 74 افراد ہلاک اور 171 دیگر زخمی ہو گئے۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعا میں جمعے کو حوثی باغیوں کی وزارت صحت کی جانب سے جاری ہونے والی تعداد رات بھر کے حملوں سے ہونے والی تباہی کی عکاسی کرتی ہے۔
یہ حملہ 15 مارچ کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں شروع ہونے والی امریکی فضائی حملے کی مہم کا سب سے مہلک حملہ ہے۔
امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ نے حملوں میں شہریوں کی ہلاکت کے حوالے سے سوال کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔
اس حملے میں لوگوں کی ہلاکت کا اندازہ لگانا ناقابل یقین حد تک مشکل رہا ہے کیونکہ سینٹرل کمانڈ نے ابھی تک اس مہم، اس کے مخصوص اہداف اور اس میں کتنے لوگ ہلاک ہوئے، اس بارے میں کوئی معلومات جاری نہیں کی ہیں۔
دریں اثنا حوثی باغی بھی جن علاقوں پر حملے ہوئے ہیں، وہاں کسی کو جانے نہیں دیتے اور نہ ہی ان حملوں کے حوالے سے کوئی معلومات شائع کی جاتی ہیں، جن میں ممکنہ طور پر فوجی اور سکیورٹی تنصیبات کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
لیکن تیل کی بندرگاہ لیکن راس عیسیٰ پر حملے، جس سے رات کے وقت آسمان پر آگ کے بلند شعلے دیکھے گئے، امریکی مہم میں شدت کو ظاہر کرتے ہیں۔ جبکہ حوثیوں نے فوری طور پر حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تصاویر جاری کیں۔
ایک بیان میں سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ ’امریکی افواج نے ایران کے حمایت یافتہ حوثی دہشت گردوں کے لیے ایندھن کے اس ذریعے کو ختم کرنے اور انہیں اس غیرقانونی آمدنی سے محروم کرنے کے لیے کارروائی کی جس نے 10 برس سے زیادہ عرصے سے پورے خطے کو دہشت زدہ کرنے کے لیے حوثیوں کی کوششوں کو فنڈز فراہم کیے ہیں۔ اس حملے کا مقصد یمن کے لوگوں کو نقصان پہنچانا نہیں تھا، جو بجا طور پر حوثیوں کے غلامی کے طوق کو اتار کر امن سے رہنا چاہتے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے بعدازاں جمعے کو اسرائیل کی طرف ایک میزائل داغا جسے مار گرایا گیا۔
خیال رہے کہ یمن کی جنگ میں بہت سے بین الاقوامی کھلاڑی شامل ہو چکے ہیں کیونکہ امریکہ نے الزام عائد کیا کہ ایک چینی سیٹلائٹ کمپنی حوثی حملوں کی ’براہ راست معاونت‘ کر رہی ہے، تاہم چین نے جمعے کو اس حوالے سے کوئی بھی بات کرنے سے انکار کر دیا۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 21 فلسطینی شہید، امریکا پر یمن میں فضائی حملوں کا الزام

غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 21 فلسطینی شہید، امریکا پر یمن میں فضائی حملوں کا الزام WhatsAppFacebookTwitter 0 17 April, 2025 سب نیوز

غزہ / صنعا: اسرائیل نے غزہ میں خیمہ بستیوں اور دیگر مقامات پر تازہ فضائی حملے کیے، جن کے نتیجے میں 21 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں 15 افراد خیموں پر بمباری میں جاں بحق ہوئے۔ شہداء میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں امداد کی بندش کا ساتواں ہفتہ جاری ہے، جس کی وجہ سے بچوں میں غذائی قلت خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے، اور انسانی بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔

ادھر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے غزہ سے رہا اسرائیلی یرغمالیوں کی ملاقات ہوئی، جس پر اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پیوٹن نے حماس کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

دوسری جانب امریکی نمائندہ خصوصی ایڈم بوہلر کا کہنا ہے کہ “غزہ میں جنگ بندی اسی وقت ممکن ہے جب تمام یرغمالیوں کو رہا کر دیا جائے”۔

ادھر یمنی حوثی باغیوں کے میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے دارالحکومت صنعا پر 12 سے زائد فضائی حملے کیے، جن میں ایک شہری ہلاک ہو گیا۔ حوثی میڈیا کے مطابق امریکی حملے الجوف صوبے کے علاقے الحزم میں بھی کیے گئے۔

واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے اس حملے کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی، تاہم خطے میں کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ پٹی: اسرائیلی حملوں میں مزید نوے افراد ہلاک
  • یمن پر تازہ امریکی حملے، شہداء کی تعداد 80 ہوگئی، صنعا میں شدید احتجاج
  • یمن کی تیل بندرگاہ پر امریکی فضائی حملے سے ہلاکتوں کی تعداد 74ہوگئی
  • راس عیسیٰ بندرگاہ پر امریکی حملے، واشنگٹن کی بوکھلاہٹ کو ظاہر کرتے ہیں، انصار الله
  • یمن کی بندرگاہ پر امریکی حملوں میں 33 افراد ہلاک‘درجنوں زخمی
  • یمن پر امریکی فضائی حملوں میں کم از کم 38 ہلاک، 102 زخمی
  • یمن میں آئل پورٹ پر امریکی حملوں میں کم ازکم 38 افراد شہید، 102 زخمی
  • امریکہ کایمن کی تیل بندرگاہ پر فضائی حملہ، 38 افراد جاں بحق، 102 زخمی
  • غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 21 فلسطینی شہید، امریکا پر یمن میں فضائی حملوں کا الزام