عید کے پہلے روز بیوہ ہوئی تھی؛ اداکارہ نے کرب ناک داستان سنادی
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
عید کا تہوار سب کے لیے خوشیوں کی برسات لے کر آتا ہے لیکن خوشی کے اس دن کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آ جائے تو یہ زندگی بھر کا روگ بھی بن جاتا ہے۔
اداکارہ و ماڈل فہیمہ اعوان کو بھی ایسے ہی ایک کرب ناک لمحے کا سامنا کرنا پڑا تھا جب ان کے شوہر 2022 میں عید الفطر کے پہلے روز انتقال کرگئے تھے۔
انھوں نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد اب ہرعید پر ہم دکھی ہوجاتے ہیں میری بیٹی خود کو کمرے میں بند کرلیتی ہے۔
فہیمہ اعوان نے بتایا کہ وہ مکہ مکرمہ میں تھیں اور عبادت میں مشغول تھیں، جب انھیں شوہر کے انتقال کی خبر ملی۔
ماڈل اور اداکارہ فہیمہ اعوان نے کہا کہ اس سال سے میں نے عید کو روایتی انداز سے منانے کا فیصلہ کیا تھا اور اس پر عمل بھی کیا۔
فہیمہ اعوان نے بتایا کہ میں نے بیٹی سے کہا کہ اپنا پسندیدہ غرارہ نکالے، مہندی لگائے اور عید کی تیاری کرے۔
اداکارہ نے مزید بتایا کہ پھر ہم عید کے دن تیار ہوئے اور گھر والوں کو باہر لے کر گئی۔ ہم گھومے پھرے اور خوب مزے کیے۔
ماڈل فہیمہ اعوان نے کہا کہ دل اب بھی درد سے بھرا ہوا ہے لیکن زندگی کو ایک جگہ پر جامد نہیں کیا جا سکتا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فہیمہ اعوان نے
پڑھیں:
علی ترین کے بعد پی ایس ایل ماڈل پر ایک اور فرنچائز اونر نے سوال اٹھادیا
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی دو بار کی چیمپئین لاہور قلندرز کے مالک عاطف رانا کا کہنا ہے کہ لیگ میں فرنچائز کی اونر شپ اور حقوق پی سی بی کے پاس ہیں ہم محض نگراں ہیں۔
کرکٹ پاکستان کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں لاہور قلندرز کے اونر عاطف رانا نے تسلیم کیا کہ پی ایس ایل کے ماڈل کی وجہ سے فرنچائزز کو چیلنجز کا سامنا ہے، جب تک اسے بہتر نہیں بنایا جائے گا لیگ آگے نہیں بڑھ سکے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سابق چیئرمینز احسان مانی، نجم سیٹھی، رمیز راجا، ذکا اشرف سب سے یہی کہا کہ اگر لیگ کو چلانا ہے تو ماڈل ٹھیک کرنا پڑے گا، ہمیں یہ بات کرتے ہوئے 10 سال ہوچکے، اب دیگر لوگ بھی میدان میں آئے ہیں البتہ ہم نے ہمیشہ درست فورم پر یہ باتیں کی ہیں، میں سب کو یہی بات سمجھاتا ہوں کہ برانڈ بنانے پر سرمایہ کاری کرنا پڑتی ہے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل؛ "ہمیں فرنچائزز کے کوئی مالکانہ حقوق حاصل نہیں" انکشاف
عاطف رانا نے کہا کہ ہمارے یہاں مسئلہ یہ ہے کہ پی ایس ایل کی اونر شپ اور حقوق پی سی بی کے پاس ہیں، ہم محض نگراں ہیں، اس لیگ کو ہمیں مل کر بڑا کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل پر تنقید؛ کیا فرنچائز اونرز آپس میں الجھ پڑے؟
ایک سوال پر لاہور قلندرز کے مالک نے کہا کہ ملتان سلطانز کے مالکان نے سوچ سمجھ کر ٹیم خریدی ہوگی، چیلنجز تو ہر جگہ سامنے آتے ہیں، علی ترین بات درست کر رہے ہیں مگر فورم اور ٹائمنگ غلط ہے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل سے متعلق بیان؛ بورڈ بھی میدانِ جنگ میں کود پڑا
انہوں نے کہا کہ نظرثانی شدہ فنانشل ماڈل میں بیشتر معاہدوں کا 95 فیصد فرنچائز کو ملنے کے سوال پر عاطف رانا نے کہا کہ اگر آمدنی ہی 100 روپے ہے تو سو فیصد ملنے سے کیا فائدہ ہوگا، آمدنی ہی ایک ہزار ہونی چاہیے، پی ایس ایل کو جب بڑا بنایا جائے گا تب ہی سب کا فائدہ ہوگا۔ 20 سالہ ملکیت ہمارے پاس ہے، احسان مانی نے ہماری بات مان کر معاملات کا جائزہ لینے کیلئے ایک ریٹائرڈ جج کا تقرر کیا، انھوں نے ہمارے اکاؤنٹس کی تمام تر تفصیلات بھی لیں لیکن جس دن انھیں فیصلہ دینا تھا تب مانی کو تبدیل کردیا گیا اور رمیز آگئے۔
مزید پڑھیں: سرد جنگ؛ ملتان سلطانز کے مالک نے پھر بورڈ پر "سنگین الزامات" لگادیے
عاطف رانا نے کہا کہ ہم نے بورڈ سے فیصلے کا پوچھا تو جواب ملا کہ ہم آپ کے ساتھ اسے شیئر نہیں کرسکتے، احسان مانی کو قائل کرنے میں ہمیں 3 سال لگے، وہ مستقل مالکانہ حقوق دینے، بھارتی آئی پی ایل کی طرح نو فیس ماڈل، ہوم اینڈ اوے فارمیٹ پر رضامند ہوچکے تھے مگر خود تبدیل ہوگئے، جب فیس لیے بغیر ریونیو شیئر ہوگا تو پی سی بی پورے سال اس لیگ کیلئے کام کرے گا، علیحدہ سیکرٹریٹ بنا کر الگ ٹیم رکھے گا، ابھی تو بورڈ کو کچھ کیے بغیر فیس کی مد میں 15، ساڑھے 15 ملین ڈالر گھر بیٹھے مل جاتے ہیں، اس وجہ سے وہ اتنے متحرک نہیں ہوتے جتنا ہونا چاہیے، بصورت دیگر ہماری طرح سارے سال کام کرتا۔