چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس، ریکارڈ کو ڈیجٹیلائزکرنے پر پیش رفت کا جائزہ WhatsAppFacebookTwitter 0 18 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز) چیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت بدھ کے روز ایک اہم اجلاس سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں منعقد ہوا۔اجلاس میں سی ڈی اے کے ممبر ایڈمن، ممبر پلاننگ، ممبر انجینئرنگ، ممبر اسٹیٹ سی ڈی اے اور آئی سی ٹی کے سنئیر افسران کے علاوہ ڈی جی پنجاب لینڈ اینڈ ریونیو (پی ایل آر اے )نے شرکت کی۔
ڈی جی پی ایل آر اے نے سی ڈی اے کے اسٹیٹ مینجمنٹ، لینڈ ڈیپارٹمنٹ اور آئی سی ٹی کے لینڈ ریکارڈز کو جدید خطوط پر ڈیجٹلائز کرنے کے پراجیکٹ پر ابتک کی پیشرفت کے بارے میں تفصیلی بریفننگ دی.

چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ آئی سی ٹی اور سی ڈی اے کے ریکارڈ کو ڈیجٹلائز کرنے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے کیونکہ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن اور ڈیجٹلائزیشن کے بعد نہ صرف عوام کو اپنی پراپرٹیز کو ٹرانسفر، انتقال، خرید و فروخت کی فراہمی کو ممکن بنانے میں بڑی مدد ملے گی جبکہ سی ڈی اے اور آئی سی ٹی کا لینڈ ریکارڈز، متعلقہ فائلیں بھی مکمل طور پر محفوظ بنائی جاسکیں گی۔
انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے میں پیپر لیس نظام متعارف کروایا جارہا ہے.چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے سی ڈی اے کے آئی سی ٹی ونگ کو اس سلسلے میں متعلقہ کمیٹی کو مکمل تعاون فراہم کرنے کی ہدایت کی جبکہ ممبر اسٹیٹ سی ڈی اے کو لینڈ کپمیوٹرائزیشن پراجیکٹ کی ذاتی طور پر نگرانی کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ کسی قسم کے مسئلے کو فوری طور پر حل کرنے میں مدد مل سکے.قبل ازیں چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے پارک روڈ اسلام آباد میں قائم سی ڈی اے نرسری کا اچانک دورہ کیا جہاں پر انہوں نے سی ڈی اے نرسری کی اپ گریڈیشن، بحالی اور اسے گارڈینیا حب میں تبدیل کرنے کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا اس موقع پر متعلقہ افسران نے چیئرمین سی ڈی اے کو بریفننگ دیتے بتایا کہ 50 ایکٹر رقبے پر محیط سی ڈی اے نرسری کو 652.819 ملین روپے کی لاگت سے تیار کیا جارہا ہے اور اس منصوبے کا مقصد موجودہ سی ڈی اے نرسری کو ایک ماڈل نرسری میں تبدیل کرنا ہے جس میں مختلف قسم کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ گارڈینیا حب منصوبے کو مستقبل میں ہارٹیکلچرل کا ایک اہم مرکز تصور کیا جائیگا،انہوں نے کہا کہ مزکورہ منصوبے کے تحت جدید اور خوبصورت فلاور شاپس سمیت کیفے کی تعمیر کے کام کا جلد آغاز کیا جائے. چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ منفرد اور قدرتی حسن سے مالا مال نرسری میں جدید کنٹرولڈ اور وینٹیلیٹڈ گرین ہاسز بنائے جائیں اور منصوبے میں ٹشو پروپیگیشن کیلئے بھی نرسری کی سہولت فراہم کی جائیں.چیئرمین سی ڈی اے نے مذید کہا کہ نرسری میں رنگا رنگ پھولوں کی نمائش کیلئے بھی جگہ مختص کی جائے. انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کا جامع ڈیزائن سی ڈی اے کے اس عزم کو اجاگر کرتا ہے کہ وہ اسلام آباد میں گرین ایریاز کو بہتر بنائے گا اور ماحولیاتی پائیداری کے کلچر کو فروغ دے گا. انہوں نے مزید کہا کہ نرسری کو گارڈینیا حب کے طور پر تشکیل دینا اسلام آباد کو ایک سبز اور زیادہ متحرک دارالحکومت بنانے کی جانب ایک اور قدم ہے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چیئرمین سی ڈی اے

پڑھیں:

حکومت کا رائٹ سائزنگ منصوبے کے تحت 30 ہزار 968 سرکاری ملازمتیں ختم کرنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے رائٹ سائزنگ منصوبے کے تحت مختلف محکموں میں 30 ہزار 968 سرکاری ملازمتوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کابینہ ڈویژن کے سیکریٹری نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کو ملازمتوں کی اسکیل وائز تفصیلات سے آگاہ کیا، ان میں سے سات ہزار سات سو 24 ملازمتیں ڈائنگ پوسٹس قرار دی گئی ہیں جو مستقبل میں ختم کی جائیں گی۔

اس فیصلے کے تحت سب سے زیادہ اسکیل ون  کی ملازمتیں ختم کی جائیں گی جن کی تعداد سات ہزار تین سو پانچ جب کہ گریڈ 21-22 کی صرف دو ملازمتیں ختم کی جائیں گی، گریڈ 20 کی 36 اور گریڈ 19 کی 99 ملازمتیں مستقبل میں ختم کی جائیں گی۔

کابینہ کے سیکرٹری نے کمیٹی کو بتایا کہ وزیراعظم نے وفاقی حکومت کے سائز میں کمی کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ کارکردگی میں بہتری لائی جاسکے اور اہم ذمہ داریوں پر توجہ مرکوز کی جاسکے۔

اس کے علاوہ حکومت کے زیر انتظام تجارتی سرگرمیوں کا جائزہ لے کر ان کی ضرورت اور مؤثریت کا تعین کیا جا رہا ہےبریفنگ میں کہا گیا ہے کہ ریگولیٹری اداروں پر اس رائٹ سائزنگ کے اثرات نہیں ہوں گے لیکن انہیں مشیروں، عملے کی تعداد اور تنخواہ کے ڈھانچے کے بارے میں ڈیٹا فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہےسینیٹر شیری رحمان نے حکومت کے اصلاحاتی اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ایک طرف حکومت اخراجات میں کمی کی بات کرتی ہے جبکہ دوسری طرف وفاقی کابینہ کا حجم دوگنا کر دیا گیا ہےانہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ رائٹ سائزنگ پالیسی سے حکومت کے ملازمین پر کیا اثرات مرتب ہوں گے، خاص طور پر ان پر جو قبل از وقت ریٹائرمنٹ پر مجبور ہوں گےجواب میں کابینہ کے سیکریٹری نے اس بات کو تسلیم کیا کہ رائٹ سائزنگ کا فیصلہ اہم ہے اور اس سے ریاست کیلئے خاطر خواہ بچت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ غیر ضروری ملازمتوں کے خاتمے سے پہلے ہی اخراجات میں نمایاں کمی آئی ہےان کا کہنا تھا کہ ان اقدامات کا مقصد حکومت کے محکموں میں آپریشنل کارکردگی میں اضافہ کرنا ہےکمیٹی کے اراکین کو بتایا گیا کہ رائٹ سائزنگ کمیٹی کی کارکردگی کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جا رہا ہے اور شفافیت و احتساب کو یقینی بنانے کیلئے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • چوہدری شافع حسین کی زیر صدارت اجلاس ،وزیر اعلیٰ آسان کاروبار فنانس ،آسان کاروبار کارڈ سکیموں پر پیش رفت کا جائزہ
  • غزہ ملین مارچ سے متعلق مولانا فضل الرحمٰن کی زیرِ صدارت اہم اجلاس
  • امریکا نے یوکرین کی تقسیم کا منصوبہ پیش کر دیا ، زیر قبضہ علاقوں پر روس کا کنٹرول رہنے کی تجویز
  • سپریم کورٹ، چیف جسٹس کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس 
  • حکومت کا رائٹ سائزنگ منصوبے کے تحت 30 ہزار 968 سرکاری ملازمتیں ختم کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب میں نئے تعمیراتی منصوبے بارش کا پانی ذخیرہ کرنے سے مشروط
  • پی اے سی ممبر کے گھر سے میٹر اتارنے کا معاملہ، چیئرمین کمیٹی کا معاملہ حل ہونے تک اجلاس نہ چلانے کا اعلان
  • عطاء تارڑ کی زیر صدارت اجلاس میں قومی بیانئے کی مضبوطی پر غور
  • جائیدادوں کے ریکارڈ کو محفوط بنانے کے پراجیکٹ پر اہم فیصلہ