موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کی ایک کوشش کے طور پر برطانیہ میں سمندر سے کاربن نکالنے کا منصوبہ شروع کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: گلوبل وارمنگ کے باعث امریکا، یورپ اور ایشیا ہیٹ ویو کی زد پر

بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق جنوبی ساحل پر شروع کی گئی اس چھوٹی پائلٹ اسکیم کو ’سی کیور‘ کا نام دیا گیا ہے جس کے لیے برطانیہ کی حکومت نے موسمیاتی تبدیلیوں سے لڑنے والی ٹیکنالوجیز کی تلاش کے حصے کے طور پر فنڈ فراہم کیا ہے۔

آب و ہوا کے سائنس دانوں کے درمیان وسیع اتفاق رائے ہے کہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنا ہے جو کہ گلوبل وارمنگ کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

لیکن بہت سے سائنس دانوں کا یہ بھی خیال ہے کہ حل کے حصے میں کچھ ایسی گیسوں کو پکڑنا ہوگا جو پہلے ہی چھوڑی جا چکی ہیں۔

یہ پروجیکٹ، جنہیں کاربن کیپچر کہا جاتا ہے، عام طور پر یا تو منبع پر اخراج کو پکڑنے یا ہوا سے نکالنے پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔

مزید پڑھیے: موسمیاتی تبدیلی: سیاحت کی صنعت سے منسلک افراد مزید برفباری کے خواہاں

سی کیور کو جو چیز دلچسپ بناتی ہے وہ یہ ہے کہ اس کے ذریعے دیکھا جا رہا ہے کہ آیا سمندر سے سیارے کو گرم کرنے والے کاربن کو کھینچنا زیادہ کارگر ہو سکتا ہے۔ کاربن ہوا کے مقابلے پانی میں زیادہ ارتکاز میں موجود ہے۔

پروجیکٹ یہ جاننے کی کوشش کر رہا ہے کہ آیا پانی سے کاربن کو ہٹانا ماحول میں آب و ہوا کو گرم کرنے والی گیس CO2 کی مقدار کو کم کرنے کا ایک مؤثر طریقہ ہو سکتا ہے۔

سی کیور کاربن کو ہٹانے کے لیے سمندری پانی کو دوبارہ سمندر میں پمپ کرنے سے پہلے عمل کرتا ہے جہاں یہ زیادہ CO2 جذب کرتا ہے۔

یہاں سوال یہ بھی ہے کہ کم کاربن پانی کی ایک بڑی مقدار سمندر اور اس میں رہنے والی چیزوں کے ساتھ کیا کرے گی۔ ویماؤتھ میں یہ اتنی کم مقدار میں پائپ سے باہر نکلتا ہے کہ اس کا کوئی اثر ہونے کا امکان نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی نے امریکا اور میکسیکو میں ہیٹ ویو کا امکان 35 گنا بڑھا دیا

گائے ہوپر ایکسیٹر یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کے طالب علم ہیں اور اس منصوبے کے ممکنہ اثرات پر تحقیق کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سمندری حیاتیات کچھ کام کرنے کے لیے کاربن پر انحصار کرتے ہیں لہٰذا فائٹوپلانکٹن فوٹو سنتھیسائز کرنے کے لیے کاربن کا استعمال کرتے ہیں جبکہ مسلز جیسی چیزیں بھی اپنے خول بنانے کے لیے کاربن کا استعمال کرتی ہیں۔

ہوپر کا کہنا ہے کہ ابتدائی اشارے یہ ہیں کہ کم کاربن والے پانی کی مقدار میں بڑے پیمانے پر اضافہ ماحول پر کچھ اثر ڈال سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ نقصان دہ ہو سکتا ہے لیکن کم کاربن والے پانی کو پہلے سے پتلا کرنے کے ذریعے اس کو کم کرنے کے طریقے اختیار کیے جاسکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سمندر میں کاربن موسمیاتی تبدیلی موسمیاتی تبدیلی کا تدارک.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سمندر میں کاربن موسمیاتی تبدیلی موسمیاتی تبدیلی کا تدارک موسمیاتی تبدیلی سکتا ہے کرنے کے کے لیے

پڑھیں:

پنجاب میں نئے تعمیراتی منصوبے بارش کا پانی ذخیرہ کرنے سے مشروط

پنجاب میں نئے تعمیراتی منصوبے بارش کا پانی ذخیرہ کرنے سے مشروط کردیے گئے ہیں، صوبائی محکمہ ماحولیات کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم تعمیر کرنے کے فیصلے کا اطلاق فوری ہوگا۔

ڈائریکٹر جنرل ماحولیات عمران حامد شیخ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب میں 23 منصوبے شروع کرنے کے لیے ڈیزائن میں بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا نظام وضع کرنا لازمی قراردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں کوئی منصوبہ محکمہ ماحولیات کی منظوری کے بغیر شروع نہیں ہوگا، لاہور ہائیکورٹ کاحکم

نوٹیفکیشن کے مطابق بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کے نظام کی تعمیر کے فیصلے کا اطلاق فوری طور پر ہوگا،  پولٹری، فش فارمز، پیٹرولیم ریفانریز، ٹیکسٹائل انڈسٹری، گارمنٹس یونٹس میں بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم تشکیل دینا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

فوڈ انڈسٹری، فلورملز، رائس ملز، گھی آئل ملز، پیٹرول پمپس، سیمنٹ پلانٹ سمیت شوگر ملز، کیمیکلز، فارما سیوٹیکلز، پیپر ملز اور کھادوں کے یونٹس کو بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا نظام تشکیل دینا ہوگا۔

مزید پڑھیں:پنجاب میں سیٹلائٹ سے منسلک ماحولیاتی نگرانی کا آغاز، 2 فیکٹریاں سیل

ایئرپورٹس، ہاؤسنگ سوسائٹیوں، کمرشل عمارتوں، ہوٹلز، شادی گھروں سمیت تمام تعلیمی اداروں، بسوں اور ویگنوں کے اسٹینڈز پر بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی قرار دیا گیا ہے۔

نوٹیفیشکن کے مطابق بارش کے پانی ذخیرہ کرنے کے سسٹم کی پلاننگ، ڈیزائننگ اور کام کرنےکو جانچا جائے گا، تعمیراتی کام کی منظوری بارش کے پانی کا ذخیرہ کرنے کے نظام سے مشروط ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بارش پانی پلاننگ پنجاب تعمیراتی منصوبے ٹیکسٹائل انڈسٹری ذخیرہ ڈیزائننگ عمران حامد شیخ محکمہ ماحولیات

متعلقہ مضامین

  • بائیوڈی گریڈ ایبل پلاسٹک کی طرف تبدیلی ‘ فضلے کے مسئلے سے نمٹنے اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے ضروری ہے.ویلتھ پاک
  • پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے میں ڈال سکتا ہے ، بلاول بھٹو
  • پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، بلاول بھٹو
  • پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، بلاول بھٹوزرداری
  • پانی کا مسئلہ ماحولیاتی تبدیلی کے باعث تشویشناک ہو گیا: فرحت اللّٰہ بابر
  • قدرت ناراض ہے
  • مصطفی عامر قتل کیس، ارمغان کیخلاف ایف آئی اے میں پہلا مقدمہ درج، چشم کشا انکشافات
  • پنجاب میں نئے تعمیراتی منصوبے بارش کا پانی ذخیرہ کرنے سے مشروط
  • لیڈرز اِن اسلام آباد بزنس سمٹ کا آغاز — ملکی ترقی، آئی ٹی، ماحولیاتی تبدیلی، عدالتی اصلاحات اور نجکاری پر توجہ مرکوز