سونے کی قیمت میں آسمان چھونے کے بعد آج معمولی کمی ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
کراچی:
سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں آسمان چھونے کے بعد قیمتوں میں آج معمولی کمی ریکارڈ ہوئی۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 3ڈالر کی کمی سے 3ہزار 326ڈالر کی سطح پر پہنچنے کے باعث مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی جمعہ کو 24قیراط کا حامل فی تولہ سونے کی قیمت 300روپے کی کمی سے 3لاکھ 49ہزار 700روپے کی سطح پر آگئی۔
اسی طرح فی تولہ سونے کی قیمت بھی 257روپے کی کمی سے 2لاکھ 99ہزار 811روپے کی سطح پر آگئی۔
سونے کی قیمتوں میں کمی کے برعکس فی تولہ چاندی کی قیمت 16روپے کے اضافے سے 3ہزار 417روپے اور فی 10 گرام چاندی کی قیمت بھی 14روپے کے اضافے سے 2ہزار 929روپے کی سطح پر آگئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سونے کی قیمت کی سطح پر
پڑھیں:
کیا بھارت میں اروشی روٹیلا کے نام کا مندر بنا کر پوجا کی جارہی ہے؟
حال ہی میں اداکارہ اروشی روٹیلا نے ایک انٹرویو میں یہ کہہ کر تنازعہ کھڑا کردیا کہ اتراکھنڈ میں بدری ناتھ کے قریب ان کے نام کا ایک مندر موجود ہے۔
اروشی روٹیلا کے اس بیان نے سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی ہے اور مقامی پجاریوں اور باشندوں میں ناراضی پیدا کردی ہے۔ آئیے اس دعوے کی حقیقت جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
دعویٰ:
اروشی روٹیلا نے دعویٰ کیا ہے کہ اتراکھنڈ میں بدری ناتھ کے قریب ایک ’’اروشی مندر‘‘ موجود ہے جہاں عقیدت مند حاضری دیتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہلی یونیورسٹی کے طلبا انہیں ’دم دمامی‘ کے نام سے پکارتے ہیں۔ ان کے بیانات پر سوشل میڈیا پر میمز اور مزاحیہ ردعمل سامنے آئے ہیں۔ تاہم، مقامی پجاریوں اور باشندوں نے اس دعوے پر سخت اعتراض کیا ہے۔
حقیقت کیا ہے؟
مقامی پجاریوں اور ہندو مذہبی رہنماؤں کے مطابق، جس مندر کا ذکر اروشی روٹیلا نے کیا ہے، وہ دراصل دیوی اروشی کا مندر ہے، جو ہندو اساطیر میں ایک قابل احترام شخصیت ہے۔ یہ مندر بدری ناتھ دھام کے قریب بمنی میں واقع ہے اور مقامی لوگوں کے لیے ایک مقدس مقام ہے۔
بدری ناتھ دھام کے سابق مذہبی افسر بھون چندر انیال نے اروشی روٹیلا کے دعوے کو گمراہ کن قرار دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ مندر دیوی ستی سے منسوب ہے اور 108 شکتی پیٹھوں کا حصہ ہے۔ برہما کپل تیرتھ پروہت سوسائٹی کے صدر امت ستی نے بھی روٹیلا کے تبصروں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مندر قدیم ہے اور دیوی اروشی سے جڑا ہوا ہے، نہ کہ کسی فرد سے۔ مقامی رہائشی رام نارائن بھنڈاری نے کہا کہ یہ مندر صدیوں پرانا ہے اور اس کا اروشی روٹیلا سے کوئی تعلق نہیں۔
مقامی باشندوں نے بھی اروشی روٹیلا کے بیانات پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی فرد کو بھی گہرے افسانوی اور ثقافتی اہمیت کے حامل مندر کے بارے میں ذاتی دعوے کرنے کا حق نہیں ہے۔
Post Views: 3