دہشتگردی سے نفرت کی زندہ مثال: خوارج کے آلہ کاروں کی مائیں تک اپنے بیٹوں کے خلاف ہوگئیں
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
فتنہ الخوراج کی دہشتگردی سے خیبرپختونخوا میں متاثرین کی ایک بڑی تعداد انتہا پسندی کو مسترد کر رہی ہے اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ اب ایسے عناصر کی مائیں بھی ان سے لاتعلقی اور بیزاری کا اعلان کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خود کش بمبار کے والد اور بھائیوں کے ہوشربا انکشافات، نوجوانوں کو کیسے ورغلایا جاتا ہے؟
ایسا ہی ایک واقعہ ڈیرہ اسماعیل خان میں پیش آیا جہاں قبیلے اور خاندان کے ساتھ ساتھ دہشتگرد کی ماں نے بھی اس سے لاتعلقی ظاہر کردی۔
یاد رہے کہ15 اپریل کو ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 خارجی ہلاک ہوئے تھے۔ ہلاک دہشتگردوں میں رنازئی قبیلے سے تعلق رکھنے والا خارجی حذیفہ عرف عثمان بھی شامل تھا۔
خارجی دہشتگرد حذیفہ عرف عثمان کی والدہ نے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ وہ (حذیفہ) جو فوج کے ہاتھوں مارا گیا میرا اور اپنے والد کا نافرمان تھا۔
ہلاک خارجی حذیفہ کی والدہ نے کہا کہ ہم نے حذیفہ کو بہت سمجھایا ااور اس کو اس کے والد نے بھی بارہا ڈانٹا لیکن اس پر ہماری کسی بھی بات کا کوئی اثر نہیں ہوتا تھا۔
مزید پڑھیے: میرا کام لوگوں کی زندگیاں بچانا تھا، بدقسمتی سے دہشتگردوں کے بہکاوے میں آگئی، خودکش بمبار عدیلہ بلوچ
دریں اثنا دفاعی ماہرین کا کہنا تھا کہ فتنہ الخوراج کے خلاف خیبرپختونخوا کے عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں جس کی واضح مثالیں حالیہ دنوں میں سامنے آئی ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ فتنتہ الخوراج کم عمر پاکستانی قبائلی نوجوانوں کو دہشتگردی کی آگ میں ایندھن کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
دفاعی ماہرین نے ہلاک دہشتگرد حذیفہ کی والدہ کے بیان کو فتنتہ الخوارج کی شکست قرار دیتے ہوئے کہا کہ فتنتہ الخوراج کی صفوں میں شامل دہشتگردوں کے والدین کی جانب سے اظہار لاتعلقی اور دیگر بیانات کا سلسلہ عوام کے دہشتگردی سے متنفر ہونے کا واضح ثبوت ہے۔
مزید پڑھیں: عالم دین کے خلاف بندوق اٹھانا جہاد نہیں دہشتگردی ہے، مولانا فضل الرحمان
انہوں نے کہا کہ مذہب کا لبادہ اوڑھے فتنتہ الخوارج کے دہشتگرد پاکستانی عوام کے کھلے دشمن ہیں لہٰذا عوام کو چاہیے کہ فتنہ الخوارج کے گھناؤنے چہرے کو پہچانیں اور اپنے بچوں کوخوارج کے پروپیگنڈے کا شکار ہونے سے بچائیں۔
دفاعی ماہرین نے کہا کہ دہشتگردوں سے قبیلوں، خاندانوں اور والدین کا اعلان برات یہ بات ثابت کرتا ہے کہ پاکستان میں اب دہشتگردی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ہلاک ہونے والے روح اللہ نامی بدنام زمانہ دہشتگرد کے والد اور خارجی شہریار کی والدہ نے بھی اپنے بیٹوں سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خوارج سے بیزاری دہشتگرد دہشتگرد کی والدہ کا بیان عوام خوارج کے خلاف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خوارج سے بیزاری دہشتگرد دہشتگرد کی والدہ کا بیان عوام خوارج کے خلاف کی والدہ کے والد کے خلاف کہا کہ
پڑھیں:
بلوچستان کے علاقے دکی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، 5 دہشتگرد ہلاک
ویب ڈیسک:بلوچستان کے علاقے دکی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے 5 شرپسندوں کو ہلاک کر دیا۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق دکی کے علاقے میں کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 5 مسلح افراد ہلاک ہوئے۔
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک شرپسندوں کا تعلق کالعدم تنظیم سےتھا۔
لاشیں ہسپتال منتقل کر دی گئی ہیں جبکہ سی ڈی ٹی حکام نے معاملے کی مزید تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا ہے۔
آئی ایم ایف اجلاس، وزیر خزانہ امریکہ روانہ