تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2025ء)ایرانی چیف آف سٹاف میجر جنرل محمد باقری نے ریاض کے ساتھ تہران کے تعلقات کو مارچ 2023 میں بیجنگ معاہدے پر دستخط کے بعد سے ترقی کا گواہ قرار دیا۔عرب ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہا کہ تب سے سعودی عرب اور ایران دونوں نے چین معاہدے کو اس کی تمام شقوں میں نافذ کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے کنونشنز، اسلامی تعاون تنظیم کے چارٹر، بین الاقوامی قانون بشمول ریاست کی خودمختاری، آزادی اور سلامتی کے احترام کے ذریعے دونوں ملکوں کے درمیان اچھے ہمسایہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوششیں جاری رکھی ہیں۔اسی تناظر میں میجر جنرل باقری نے کہاکہ ایران اور سعودیی عرب علاقائی سلامتی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ سعودیہ کے ساتھ اچھے تعلقات دشمنوں کے لیے مایوسی اور دوستوں کے لیے خوشی کا باعث ہیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے رہبر انقلاب اسلامی سید آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات

ایرانی سرکاری میڈیا نے ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خلیجی عرب ملک سعودی عرب کے وزیر دفاع خالد بن سلمان نے تہران میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی ہے، اور انہیں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا پیغام پہنچایا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز نے ایرانی سرکاری میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان جمعرات کو وفد کے ہمراہ ایران پہنچے، اور انہوں نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا پیغام رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کو پہنچایا تاہم پیغام کی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔

واضح رہے کہ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ایران اور امریکا کے دوران ایرانی ایٹمی پروگرام پر مذاکرات کا دوسرا دور روم میں منعقد ہورہا ہے۔ ایرانی سرکاری میڈیا نے ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہیں۔ سرکاری میڈیا کے مطابق ریاض کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے تہران کی آمادگی کا اظہار کیا گیا۔

واضح رہے کہ ایران اور سعودی عرب نے برسوں کی کشیدگی کے بعد 2023 میں چین کی ثالثی میں طے پانے والے ایک معاہدے کے بعد سفارتی تعلقات بحال کیے گئے تھے۔ سعودی عرب نے امریکا کے ساتھ ایران کے جوہری مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ علاقائی اور بین الاقوامی تنازعات کے حل کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف محمد باقری نے تہران میں سعودی وزیر سے ملاقات کے بعد کہا کہ بیجنگ معاہدے کے بعد سے سعودی اور ایرانی مسلح افواج کے درمیان تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • نئے امریکی ایرانی مذاکرات سے قبل سعودی وزیر دفاع تہران میں
  • سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان کی رہبر انقلاب اسلامی سید آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات
  • سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے رہبر انقلاب اسلامی سید آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات
  • سعودی وزیر دفاع کا اہم دورہ ایران، آیت اللہ خامنہ ای کو شاہ سلمان کا پیغام پہنچایا گیا
  • پاکستان اور روس کا شراکت داری کو فروغ دینے پر اتفاق
  • سعودی وزیر دفاع کی خامنہ ای سے تاریخی ملاقات، قیادت کا مکتوب پیش، تعلقات میں نئے باب کی امید
  • سعودی وزیرِ دفاع شہزادہ خالد بن سلمان سرکاری دورے پر تہران پہنچ گئے
  • سعودی وزیر دفاع سرکاری دورے پر تہران پہنچ گئے
  • ہم موجودہ شامی حکومت کی مدد کیلئے تیار ہیں، نائب ایرانی وزیر خارجہ