سوئی نادرن گیس کمپنی نے 735 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کیلیے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ( اوگرا) میں درخواست دے دی۔

چیئرمین اوگرا سوئی ناردن گیس کمپنی کے ہیڈ آفس میں گیس کی قیمت میں اضافے کی عوامی سماعت ہوئی۔ ہوٹل اورٹیکسٹائل سمیت دیگر صارفین نے اضافے کی مخالفت کر دی۔ ایل این جی ڈائی ورجن کے معاملے پر اوگرا ممبر فنانس اور چیف فنانس افسر سوئی ناردرن کے درمیان تکرارہوئی۔

ممبر فنانس اوگرا نے کہا کہ آپ تیاری کرکے نہیں آئے۔سوئی ناردن گیس حکام نے گھریلو کنکشن سے پابندی ہٹانے کی درخواست کر دی۔ سوئی نادرن کا موقف تھا کہ مہنگی ایل این جی لے کر سستی فروخت نہیں کرسکتے۔

حکام کے مطابق آر ایل این جی گھریلو کنکشن فوری طور پر کھولے جائیں۔ گیس کنکشن کی بندش سے ریونیو میں کمی ہورہی ہے۔ گیس کی قیمت میں اضافہ کی اجازت دی جائے تاکہ اخراجات اور توسیعی منصوبے پورے کیے جائیں۔

صارفین کا کہنا تھا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے سے پہلے ہی پریشان ہیں۔ متعدد کمرشل صارفین اپنے سوئی گیس کنکشن منقطع کروا چکے ہیں۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: گیس کی

پڑھیں:

بنگلہ دیش نے 1971 کے واقعات پر پاکستان سے معافی کا مطالبہ کردیا

بنگلہ دیش نے 1971 کے واقعات پر پاکستان سے معافی کا مطالبہ کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 18 April, 2025 سب نیوز

ڈھاکہ (آئی پی ایس) بنگلہ دیش نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ 1971ء کی جنگِ آزادی کے دوران پاکستانی افواج کی جانب سے کی جانے والی نسل کشی پر باضابطہ معافی مانگے اور دیگر دیرینہ دو طرفہ مسائل کو حل کرے، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط اور خوشحال بنیاد فراہم کی جا سکے۔

یہ پیغام جمعرات کو ڈھاکہ میں ہونے والی خارجہ سیکریٹری سطح کی ملاقات کے دوران پاکستانی وفد کو پہنچایا گیا۔ ملاقات کے بعد شام کے وقت وزارت خارجہ میں ایک پریس بریفنگ کے دوران بنگلہ دیش کے خارجہ سیکریٹری جاسم الدین نے اس بات کا انکشاف کیا۔

مذاکرات کے دوران بنگلہ دیشی وفد کی قیادت جاسم الدین نے کی جبکہ پاکستانی وفد کی سربراہی پاکستان کی خارجہ سیکریٹری آمنہ بلوچ نے کی۔ ملاقات ڈھاکہ کے اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس ’پدما‘ میں منعقد ہوئی۔ بعدازاں، آمنہ بلوچ نے بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس اور امور خارجہ کے مشیر محمد توحید حسین سے بھی ملاقاتیں کیں۔ آمنہ بلوچ گزشتہ سہ پہر ڈھاکہ پہنچی تھیں۔

جاسم الدین نے بتایا کہ پاکستانی وفد کے سامنے وہ تمام تاریخی اور حل طلب معاملات رکھے گئے، جن میں 1971ء کے قتل عام پر معافی، محصورین کی واپسی، متحدہ اثاثوں میں منصفانہ حصہ، اور 1970ء کے تباہ کن طوفان کے متاثرین کے لیے موصولہ بین الاقوامی امداد کی حوالگی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش نے پاکستان کو ایک دوستانہ جنوبی ایشیائی ملک قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ ماضی کے حل طلب مسائل کو جلد از جلد سلجھا کر فلاحی اور مستقبل دوست دو طرفہ تعلقات کی راہ ہموار کی جائے۔ اس ضمن میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔

پاکستانی وفد کی جانب سے ان مسائل پر بات چیت جاری رکھنے کی تجویز دی گئی۔ جاسم الدین نے بتایا کہ یہ ملاقات دراصل ایک معمول کی مشق ہونی چاہیے تھی، لیکن آخری ملاقات 2010ء میں ہوئی تھی، یعنی تقریباً پندرہ سال بعد اب یہ اجلاس منعقد ہوا ہے۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ بنگلہ دیش کو ان تمام معاملات کے پہلے اجلاس میں حل ہونے کی توقع نہیں ہے، تاہم یہ اہم پیش رفت ہے۔

خارجہ سیکریٹری سطح کی ملاقات کے بعد پاکستانی سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے بنگلہ دیشی امور خارجہ کے مشیر محمد توحید حسین سے خیرسگالی ملاقات کی۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وہ ڈھاکہ آ کر بہت خوش ہیں اور ان کی بنگلہ دیشی حکام سے ہونے والی گفتگو مثبت اور اطمینان بخش رہی۔

جاسم الدین نے پاکستان کی سیکرٹری خارجہ سے ملاقات کے بعد بتایا کہ بنگلہ دیش نے 1971 کے بعد واجبات کی مد میں 4.32 ارب ڈالر کا مطالبہ کیا ہے، اور جنگ کے مبینہ مظالم پر پاکستان سے باضابطہ معافی کا مطالبہ بھی دہرایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بنگلہ دیش میں موجود 3 لاکھ 24 ہزار447 پاکستانیوں میں سے کچھ وہیں رہنا چاہتے ہیں جبکہ کچھ پاکستان واپس آنا چاہتے ہیں۔

جاسم الدین نے مزید بتایا کہ پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار 27 اور 28 اپریل کو ڈھاکہ کا دورہ کریں گے۔ ان کی آمد اور ملاقاتوں کا شیڈول اسی سیکریٹری سطح کے اجلاس میں حتمی شکل دی گئی۔

جبکہ پاکستان کی جانب سے ملاقات کے بعد اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کراچی اور چٹاگانگ کے درمیان براہ راست شپنگ کے آغاز کا خیرمقدم بھی کیا گیا اور فضائی رابطوں کی بحالی کی اہمیت پربھی زور دیا گیا۔ ویزا سہولت میں بہتری پر بھی اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

علاقائی سطح پر فریقین نے سارک کو اس کے بنیادی اصولوں کے مطابق فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستانی سیکرٹری خارجہ نے بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی صورتحال پر بھی روشنی ڈالی اور مسئلے کے پُرامن حل پر زور دیا۔

سیکرٹری خارجہ کی بنگلہ دیشی قیادت سے الگ ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات کو بیرونی دباؤ سے محفوظ رکھنے، اقتصادی روابط بڑھانے اور علاقائی انضمام پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

یاد رہے کہ یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان 2010 کے بعد پہلی اعلیٰ سطحی بات چیت ہے۔ پاکستان، ڈھاکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات کو وسعت دینے میں دلچسپی رکھتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مہنگائی سے پریشان عوام کے لئے بڑی خبر
  • ملک بھر میں مہنگائی میں کمی کے دعوؤں کے باوجود 16 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
  • عوام کے لیے بری خبر، بجلی سستی ہوئی تو گیس مہنگی ہو گئی
  • بجلی صارفین کیلئے اچھی خبر آ گئی
  • کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن نے شہری حکومت کے ٹیکسوں میں اضافہ کردیا
  • بجلی صارفین کیلئے خوشخبری
  • گیس مہنگی ہونے کا امکان، سوئی نادرن گیس کی قیمت میں اضافے کی درخواست
  • بنگلہ دیش نے 1971 کے واقعات پر پاکستان سے معافی کا مطالبہ کردیا
  • بجلی صارفین کے لیے اچھی خبر؛ 4 پاور پلانٹس  ٹیرف کمی پر رضامند