جنوبی وزیرستان اپر کے ضلعی ہیڈکوارٹرز ٹانک سے لدھا منتقل
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
لدھا(نیوز ڈیسک) جنوبی وزیرستان (اَپر) کے عوام کی سہولت کیلئے ضلعی ہیڈکوارٹرز کو ٹانک سے لدھا منتقل کر دیا گیا۔
اس سے قبل ضلعی دفاتر کی ٹانک میں موجودگی کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا تھا اور کسی بھی سرکاری کام کیلئے طویل سفر کرنا پڑتا تھا۔
ضلعی ہیڈکوارٹرز کی منتقلی کے بعد اعلیٰ سطح اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں کور کمانڈر پشاور، لیفٹیننٹ جنرل عمر احمد بخاری اور چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ کے علاوہ اعلیٰ سول اور فوجی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کا مقصد لدھا کے مقام پر نئے ضلعی ہیڈکوارٹرز سے عوامی خدمات کی فراہمی کے انتظامات کا جائزہ لینا تھا، تمام محکمے لدھا سے مؤثر انداز میں کام کریں گے اور عوام کو فوری سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
مقامی عمائدین نے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے اس پیشرفت کو وزیرستان کیلئے ترقی، استحکام اور ایک روشن مستقبل کی امید قرار دیا، ضلعی دفاتر کی لدھا منتقلی پر عوامی حلقوں نے اظہار تشکر کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز اور حکومت خیبرپختونخوا کی کاوشوں کو سراہا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ضلعی ہیڈکوارٹرز
پڑھیں:
بھارت: سپریم کورٹ نے مسلم مخالف قانون پر عمل درآمد رکوادیا
نئی دہلی: بھارت کی سپریم کورٹ نے مودی سرکار کے وقف املاک سے متعلق نئے قانون پر عمل درآمد کے لیے بورڈ میں نئی تقرریوں کے خلاف حکم امتناع جاری کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی حکومت نے قانون میں ترمیم کرکے وقف بورڈ میں تقرریوں کے طریقہ کار میں تبدیلی کی تھی۔
ترمیم کے بعد کسی بھی غیر مسلم شخص کو وقف بورڈ کا چیف ایگزیکٹو آفیسر بنایا جا سکتا ہے اور کم از کم 2 غیر مسلم ارکان بھی شامل کیے جا سکتے ہیں۔
علاوہ ازیں اس ترمیم کے بعد اب ضلعی کلیکٹر کو یہ اختیار حاصل ہوگیا تھا کہ وہ متنازع وقف ملاک یا جائیدادوں پر فیصلے دے سکتا ہے۔
وقف بورڈ میں تقرریوں کے اس طریقہ کار کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا جس پر آج حکم امتناع جاری کردیا گیا۔
بھارتی سپریم کورٹ کے ججز نے حکم دیا کہ اگلی سماعت تک وقف بورڈ میں کوئی تقرری نہ کی جائے اور نہ ہی ضلعی کلیکٹر وقف زمینوں کی حیثیت کو تبدیل کریں۔
عدالت نے مرکزی حکومت کو حکم دیا کہ ایک ہفتے میں تفصیلی جواب جمع کروائے جب کہ کیس کی اگلی سماعت 5 مئی کو ہوگی۔