امریکی اسلحہ کے پاکستان کیخلاف استعمال پر امریکہ سے خصوصی ڈائیلاگ ہوگا، بیرسٹر عقیل ملک
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
نجی ٹی وی کیساتھ گفتگو میں وزیر مملکت بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ جیسے امریکی کانگریس کے اراکین کا وفد آیا تھا اسی طرح پاکستان سے وفد امریکا جائے گا جس کی قیادت احسن اقبال کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان کی جانب سے امریکی اسلحہ پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کے معاملے پر حکومت نے وفد امریکا بھیجنے کا اعلان کردیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں وزیرمملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ امریکی اسلحہ پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کے معاملے پر اسلام آباد میں جون میں سیکیورٹی ڈائیلاگ ہو رہا ہے۔ وزیرمملکت نے کہا کہ امریکی اعلی حکام اس سیکیورٹی ڈائیلاگ میں شرکت کریں گے اور ایک سیر حاصل گفتگو ہوگی کہ اس (اسلحے کے استعمال) کا کیا راستہ نکالا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی جانب سے خصوصی طور پر یہ ایجنڈا رکھا گیا ہے کہ افغانستان سے امریکی اسلحہ پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہا ہے۔ بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ جیسے امریکی کانگریس کے اراکین کا وفد آیا تھا اسی طرح پاکستان سے وفد امریکا جائے گا جس کی قیادت احسن اقبال کریں گے۔ واضح رہے کہ افغانستان میں چھوڑے گئےامریکی اسلحے کے پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتوں میں استعمال ہونے کے شواہد سامنے آتے رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بیرسٹر عقیل ملک امریکی اسلحہ نے کہا کہ
پڑھیں:
افغان طالبان نے امریکہ کے چھوڑے ہوئے 5 لاکھ ہتھیار دہشتگردوں کو فروخت کر دیے، برطانوی میڈیا
افغان عبوری حکومت کے نائب ترجمان حمد اللّٰہ فطرت نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں کہا ہے کہ تمام ہلکے اور بھاری ہتھیار پورے طریقے سے محفوظ ہیں، اسمگلنگ یا نقصان کے دعوؤں کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان سے انخلا کے دوران امریکی فوج کے چھوڑے گئے 5 لاکھ ہتھیاروں کے متعلق برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان طالبان عبوری حکومت نے یہ ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد 5 لاکھ ہتھیار گم ہوئے، گم ہونے والے امریکی ہتھیار بیچ دیے گئے یا دہشت گرد گروپوں کو اسمگل کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے افغانستان میں چھوڑا گیا امریکی اسلحہ القاعدہ سے منسلک تنظیموں کے پاس بھی گیا، القاعدہ سے وابستہ تنظیموں کو افغانستان میں امریکی ہتھیاروں تک رسائی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی کو بتایا کہ فوجی ساز و سامان میں سے کم از کم نصف کا حساب نہیں دے سکتے۔
سلامتی کونسل کی کمیٹی کے اہلکار کا کہنا ہے افغانستان میں 5 لاکھ کے قریب فوجی ساز و سامان کا کچھ پتہ نہیں ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان نے 2021ء میں افغانستان میں ٹیک اوور کے بعد تقریباً 10 لاکھ ہتھیار، فوجی ساز و سامان اپنے قبضے میں لیا تھا۔ افغان عبوری حکومت کے نائب ترجمان حمد اللّٰہ فطرت نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں کہا ہے کہ تمام ہلکے اور بھاری ہتھیار پورے طریقے سے محفوظ ہیں، اسمگلنگ یا نقصان کے دعوؤں کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کی 2023ء کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے مقامی کمانڈروں کو امریکی ہتھیاروں کا 20 فیصد رکھنے کا حکم دیا، جس سے بلیک مارکیٹ کو فروغ ملا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق تقریباً 1 سال تک امریکی ہتھیاروں کی فروخت کھلی مارکیٹ میں ہوتی رہی، اب امریکی ہتھیاروں کی تجارت انڈر گراؤنڈ ہو رہی ہے۔ افغانستان کی تعمیرِ نو پر نظر رکھنے والے امریکی ادارے سیگار نے ہتھیاروں کی کم تعداد کی اطلاع دی۔ اس حوالے سے امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے 85 ارب ڈالرز کے جدید امریکی ہتھیار افغانستان میں چھوڑے گئے تھے۔