حکومت کا رائٹ سائزنگ منصوبے کے تحت 30 ہزار 968 سرکاری ملازمتیں ختم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی )وفاقی حکومت نے رائٹ سائزنگ منصوبے کے تحت مختلف محکموں میں 30 ہزار 968 سرکاری ملازمتوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق کابینہ ڈویژن کے سیکرٹری نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کو ملازمتوں کی اسکیل وائز تفصیلات سے آگاہ کیا، ان میں سے سات ہزار سات سو 24 ملازمتیں ڈائنگ پوسٹس قرار دی گئی ہیں جو مستقبل میں ختم کی جائیں گی۔
اس فیصلے کے تحت سب سے زیادہ اسکیل ون کی ملازمتیں ختم کی جائیں گی جن کی تعداد سات ہزار تین سو پانچ جب کہ گریڈ 21-22 کی صرف دو ملازمتیں ختم کی جائیں گی، گریڈ 20 کی 36 اور گریڈ 19 کی 99 ملازمتیں مستقبل میں ختم کی جائیں گی۔کابینہ کے سیکرٹری نے کمیٹی کو بتایا کہ وزیراعظم نے وفاقی حکومت کے سائز میں کمی کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ کارکردگی میں بہتری لائی جاسکے اور اہم ذمہ داریوں پر توجہ مرکوز کی جاسکے۔اس کے علاوہ حکومت کے زیر انتظام تجارتی سرگرمیوں کا جائزہ لے کر ان کی ضرورت کا تعین کیا جا رہا ہےبریفنگ میں کہا گیا کہ ریگولیٹری اداروں پر اس رائٹ سائزنگ کے اثرات نہیں ہوں گے لیکن انہیں مشیروں، عملے کی تعداد اور تنخواہ کے ڈھانچے کے بارے میں ڈیٹا فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔
9مئی ملزمان میں ملٹری ٹرائل کیلئے پک اینڈ چوز کیسے کیا گیا؟ جسٹس حسن اظہر رضوی کا خواجہ حارث سے استفسار
سینیٹر شیری رحمان نے حکومت کے اصلاحاتی اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ایک طرف حکومت اخراجات میں کمی کی بات کرتی ہے جبکہ دوسری طرف وفاقی کابینہ کا حجم دوگنا کر دیا گیا ۔انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ رائٹ سائزنگ پالیسی سے حکومت کے ملازمین پر کیا اثرات مرتب ہوں گے، خاص طور پر ان پر جو قبل از وقت ریٹائرمنٹ پر مجبور ہوں گے ،جواب میں کابینہ کے سیکرٹری نے اس بات کو تسلیم کیا کہ رائٹ سائزنگ کا فیصلہ اہم ہے اور اس سے ریاست کیلئے خاطر خواہ بچت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ غیر ضروری ملازمتوں کے خاتمے سے پہلے ہی اخراجات میں نمایاں کمی آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد حکومت کے محکموں میں آپریشنل کارکردگی میں اضافہ کرنا ہےکمیٹی کے اراکین کو بتایا گیا کہ رائٹ سائزنگ کمیٹی کی کارکردگی کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جا رہا ہے اور شفافیت و احتساب کو یقینی بنانے کیلئے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
پاکستان اور ہنگری نے سفارتی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزا کی شرط کو باہمی طور پر ختم کرنے پر بھی اتفاق کرلیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
حکومت کا آئندہ مالی سال کا بجٹ عید الاضحیٰ سے قبل پیش کرنے کا فیصلہ
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آئندہ ہفتے عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کیلئے امریکہ جائیں گے جب کہ حکومت نے آئندہ مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ عید سے پہلے پیش کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے وزارتِ خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ عید الاضحیٰ کے پیش نظر پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس قبل از وقت بلانے کی تجویز زیر غور ہے۔
نیا بجٹ تین سے پانچ جون کے دوران پارلیمنٹ میں پیش ہو سکتا ہے، عید سے دو یا تین روز پہلے قومی اسمبلی میں بجٹ پیش ہونے کا امکان ہے۔
نئے بجٹ کی منظوری کا عمل عید کی چھٹیوں کے فوری بعد شروع کر دیا جائے گا، آئی ایم ایف کے ساتھ نئے مالی سال کے بجٹ پر مشاورت کی جائے گی، آئی ایم ایف کا مشن 14 مئی کو پاکستان پہنچے گا۔
سالانہ ٹیکس ریونیو، ترقیاتی بجٹ سمیت اہم اہداف کی آئی ایم ایف سے منظوری لی جائے گی۔
وزیر خزانہ آئندہ ہفتے عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کریں گے، آئی ایم ایف اور عالمی بینک کی اسپرنگ میٹنگز 21 سے 26 اپریل واشنگٹن میں منعقد ہوں گی۔