’بندوق شوٹنگ نہیں کرتی، لوگ کرتے ہیں‘، صدر ٹرمپ نے یہ بات کیوں کہی؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
فلوریڈا اسٹیٹ یونیورسٹی میں فائرنگ کے واقعے میں سے 2 افراد ہلاک6 زخمی، حملہ آور خاتون پولیس اہلکار کا بیٹا نکلا۔ پولیس نے حملہ آور کی شناخت مقامی شیرف کی نائب خاتون اہلکار کے 20 سالہ بیٹے کے طور پر کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا میں فائرنگ اسکواڈ کا سامنا کرنے والے مجرم نے مرنے سے پہلے کیا کھانے کی خواہش کی؟
تفتیش کاروں کے مطابق حملہ آور نے نے فلوریڈا اسٹیٹ یونیورسٹی میں اپنی والدہ کے سابقہ سروس ہتھیار سے فائرنگ کی، جس سے 2 افراد ہلاک اور کم از کم 6 زخمی ہو گئے۔آج (جمعہ) کو ہونے والا حملہ فلوریڈا کے علاقت ٹلہاسی اسکول کی طلبہ یونین کے باہر ہوا۔
فلوریڈا اسٹیٹ یونیورسٹی کے پولیس چیف جیسن ٹرمبور نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے 2 افراد، جن کی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی، وہ اسکول کے طالب علم نہیں تھے۔
انہوں نے کہا کہ 5 دیگر افراد کا ٹلہاسی میموریل ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے، جہاں حملہ آور کو بھی حراست میں لینے کے بعد علاج کیا جا رہا ہے۔
فلوریڈا میں ہوئے اس واقعے کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ خوفناک ہے کہ اس طرح کی چیزیں رونما ہوتی ہیں۔ تاہم انہوں نے اسلحہ پر پابندی کے حوالے سے کہا کہ بندوق شوٹنگ نہیں کرتی، لوگ کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پولیس ڈونلڈ ٹرمپ فائرنگ فلوریڈا سٹیٹ یونیورسٹی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پولیس ڈونلڈ ٹرمپ فائرنگ
پڑھیں:
نارتھ کراچی میں بین الاقوامی فوڈ چین کی برانچ پر حملہ، 4 افراد گرفتار
نارتھ کراچی میں بین الاقوامی فوڈ چین کے ریسٹورنٹ پر حملہ کرنے کے الزام میں 4 افراد کو گرفتار کرلیا گیا، ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔
نارتھ کراچی میں واقع بین الاقوامی فوڈ چین کے ریسٹورنٹ پر حملہ کرنے والے مشتعل افراد کے خلاف سرکاری کی مدیعت میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
واقعہ تھانہ سرسید کی حدود میں پیش آیا جہاں 16 اپریل کی شب مشتعل ہجوم نے ریسٹورنٹ پر شدید پتھراؤ کیا، جس سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔
پولیس کے مطابق حملے کے دوران پولیس موبائل کو بھی نقصان پہنچا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی میں ملوث 4 افراد کو گرفتار کر لیا۔
گرفتار ملزمان میں وسیم عمر، عزیر ابراہیم، حماد عباس اور عبید الیاس نامی افراد شامل ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق واقعے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں تھانہ سرسید میں درج کر لیا گیا ہے، جس میں انسداد دہشتگردی، املاک کو نقصان پہنچانے اور انتشار پھیلانے جیسی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق 80 سے 100 کے قریب افراد نے ریسٹورنٹ پر پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کی۔ پولیس واقعے کی مزید تفتیش کر رہی ہے اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔