معروف پاکستانی گلوکارہ آسیہ ثمن عارضہ قلب میں مبتلا
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
مانچسٹر کی معروف پاکستانی گلوکارہ آسیہ ثمن کو عارضہ قلب کے بعد مقامی ہسپتال میں داخل کر لیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی سرجری تجویز کی ہے۔
آسیہ ثمن پاکستان میں آسیہ خان عیسیٰ خیلوی کے نام سے مشہور ہیں، وہ ملتان کی معروف سیاسی لنگاہ برادری سے تعلق رکھتی ہیں۔
انہوں نے گلوکاری کا آغاز زمانہ طالبعلمی سے شروع کیا ان کے سرائیکی ڈوہرے، ماہئے اور گانے بہت مشہور ہوئے، ریڈیو پاکستان اور ٹیلی ویژن پر بھی فن کا مظاہرہ کیا، بیرون ملک بھی پرفارمنس اور بھرپور شہرت حاصل کی۔
وہ عرصہ دراز سے مانچسٹر میں مقیم ہیں اور سماجی حلقوں اور کمیونٹی میں بہت عزت کی نگاہ سے دیکھی جاتی ہیں۔
وہ حال ہی میں اپنے آبائی علاقے ملتان گئی تھیں جہاں واپسی کے بعد انھیں دل کی تکلیف ہوئی، جس کے بعد رائل انفرمری ہسپتال مانچسٹر لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں وارڈ تھری میں داخل کرلیا اور سرجری تجویز کی ہے۔
آسیہ ثمن نے اپنے مداحوں سے جلد صحت یابی کے لئے دعا کی اپیل کی ہے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا سیہ ثمن
پڑھیں:
معروف ٹک ٹاکر کاشف ضمیر کو پولیس کی وردی کی تضحیک کرنے پر گرفتار کر لیا گیا
معروف ٹک ٹاکر کاشف ضمیر کو پولیس کی وردی کی تضحیک کرنے پر گرفتار کر لیا گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 18 April, 2025 سب نیوز
لاہور (سب نیوز)پاکستان کے معروف ٹک ٹاکر کاشف ضمیر کو پولیس کی وردی کی تضحیک کرنے پر گرفتار کر لیا گیا ۔
رپورٹ کے مطابق کاشف ضمیر کو لاہور کے باہر سے حراست میں لے کر لاہور منتقل کیا جا رہا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا)کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق ایک وائرل ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے کارروائی کی گئی ہے، جس میں کاشف ضمیر ایک پولیس اہلکار کے ساتھ نظر آ رہے تھے۔پولیس نے تصدیق کی ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والا اہلکار بھی حراست میں لیا جا چکا ہے۔ ایس پی فیصل کامران نے بتایا کہ گرفتاری لاہور کے باہر سے عمل میں لائی گئی اور معاملے کی تفتیش جاری ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق ٹک ٹاکر کاشف ضمیر نے سوشل میڈیا پرپولیس وردی کا تمسخر اڑایا، شادی کی تقریب میں پولیس اہلکار کو نوٹوں سے بھری تھال تھمائی، ٹک ٹاکر کاشف ضمیر پولیس اہلکار کے ہاتھ میں پکڑی تھال سے نوٹ نچھاور کرتا رہا۔مقدمات میں کہا گیا ہے کہ ملزم کے اس فعل سے محکمہ پولیس کی عزت اور وقار مجروح ہوا، ملزم نے کارروائی سے بچنے کے لیے آرٹیفشل انٹیلی جنس کی مدد سے دوسری ویڈیو بنائی، ایف آئی آر کے مطابق جعلی ویڈیو میں اے آئی کے ذریعے پولیس اہلکار کے کپڑوں کا رنگ تبدیل کیا گیا۔