کراچی، بلاول کی یو سی چیئرمین عامر بھٹو کے قتل کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کراچی میں یو سی چیئرمین عامر بھٹو کے قتل کی مذمت کی ہے۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ عامر بھٹو کے قتل کی تحقیقات کرکے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں گلشن ضیاء میں فائرنگ سے عامر بھٹو جاں بحق ہوئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ عامر بھٹو آفس میں موجود تھے کہ موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کی، واقعہ کی جگہ سے پستول کی گولی کے 6 خول ملے ہیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل سوار دو افراد عامر بھٹو کے دفتر میں آئے، عامر بھٹو نے دونوں افراد کیلئے کرسیاں بھی خالی کروائیں اور خود اٹھ کر آنے والوں کو پینے کے لیے پانی دیا، دونوں افراد نے بات چیت کے دوران فائرنگ کردی اور فرار ہوگئے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عامر بھٹو کے
پڑھیں:
اورنگی ٹاؤن میں پیپلزپارٹی کے یوسی چیئرمین کی ’ٹارگٹ کلنگ‘
شہر قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں ٹارگٹ کلنگ کی واردات میں پاکستان پیپلزپارٹی کے یوسی چیئرمین کو نامعلوم افراد نے قتل کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اورنگی ٹاؤن میں یوسی 1 کے دفتر میں بیٹھے عامر بھٹو پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔
عامر بھٹو کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت بھی پہنچی اور واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی، وقار مہدی نے ٹارگٹ کلنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ واردات می ملوث ملزمان بے نقاب ہوں گے اور ہم اُن کا آخر تک پیچھا کریں گے۔
پولیس کے مطابق 32 سالہ عامر بھٹو یوسی 1 کے چیئرمین تھے جنہیں تھانہ پاکستان بازار کے علاقے گلشن ضیا میں نشانہ بنایا گیا، ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہوگئے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اس حوالے سے ترجمان ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس کے مطابق عامر بھٹو سیاسی جماعت کے علاقائی یوسی چیئرمین تھے جبکہ ابتدائی معلومات کے مطابق وہ اپنے آفس میں موجود تھے کہ موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان نے آکر فائرنگ کی۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایس ڈی پی او اور ایس ایچ او جائے وقوعہ پر موجود ہیں جبکہ کرائم سین یونٹ کو بھی طلب کر کے شواہد اکھٹے کرلیے، پولیس کو جائے وقوعہ سے 5/6 گولیوں کے چلیدہ خول ملے ہیں جبکہ مقتول کے جسم کے مختلف حصوں پر گولیاں لگی تھیں۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پپیلز پارٹی کے رہنما وزیر بلدیات سعید غنی اور وقار مہدی عباسی شہید اسپتال پہنچ گئے جہاں انھوں ںے واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا ہے دیتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق عامر اپنے ساتھی کے ہمراہ آفس میں موجود تھا جہاں کچھ لوگ آئے اور انھیں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا۔
سعید غنی نے کہا کہ مقتول ہمارا بہت زبردست ورکر تھا جو الیکشن جیت کر نہ صرف پارٹی کے لیے بہت کام بلکہ لوگوں کی بھی خدمت کر رہا تھا۔ سعید غنی نے کہا کہ سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ شہر میں حالات نسبتاً بہتر ہوئے ہیں ان حالات میں ٹارگٹ کلنگ کا ہونا پریشانی کی بات ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ شہر کے حالات میں اس طرح کے واقعات دوبارہ شروع ہونگے اور لوگوں کا قتل کرینگے تو ہمارے حکومت میں ہوتے ہوئے بھی تشویش کی بات ہے لیکن مجھے پورا یقین ہے کہ قاتل بے نقاب ہونگے۔
اسپتال میں موجود افراد نے بتایا کہ مقتول 3 بچوں کا باپ تھا جس کا اپنے گھر کے ساتھ ہی دفتر بنا ہوا تھا جبکہ موٹر سائیکل سوار ملزمان نے دفتر میں گھس کر انھیں عامر بھٹو کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا تھا۔
دریں اثنا کراچی پولیس چیف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ سے تفصیلات طلب کرلیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی شہر قائد کے علاقے ڈالمیا میں پاکستان پیپلزپارٹی کے مقامی رہنما اور یوسی چیئرمین کو نامعلوم افراد نے نشانہ بنا کر قتل کیا تھا۔