امریکی فلائٹ میں چاقو سے حملہ، ہائی جیکر مسافر کے ہاتھوں گولی لگنے سے ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
بلیز سٹی : امریکی شہری نے بلیز جانے والی ایک پرواز کو چاقو کے زور پر ہائی جیک کرنے کی کوشش کی، لیکن ایک مسلح مسافر کی فائرنگ سے موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔ واقعہ جمعرات کو فلیپ گولڈسن انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پیش آیا۔
بلیز پولیس کے سربراہ چیسٹر ولیمز کے مطابق ہلاک ہونے والا شخص اکینیلا ساوا ٹیلر نامی 49 سالہ امریکی شہری تھا، جو کیلیفورنیا سے تعلق رکھتا تھا۔ اس نے کوروزال سے اڑنے والی ایک چھوٹی مسافر پرواز میں سوار 14 افراد کو یرغمال بنانے کی کوشش کی۔
پرواز کے دوران پائلٹ نے ائر ٹریفک کنٹرول کو ہنگامی الرٹ دیا اور ایندھن کی کمی کے باعث بلیز سٹی کے اوپر طویل وقت تک چکر کاٹنے پر مجبور ہوا۔
لینڈنگ کے بعد، حملہ آور کو مسلح پولیس اہلکاروں نے گھیر لیا۔ کچھ رپورٹس کے مطابق، ہائی جیکر کو پولیس نے گولی ماری جبکہ بعض اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ ایک مسافر نے فائرنگ کر کے اسے ہلاک کیا۔ ٹیلر کو اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا۔
واقعے میں ایک مسافر شدید زخمی ہوا جو حملہ آور کو قابو کرنے کی کوشش کر رہا تھا، جبکہ دو دیگر زخمی مسافروں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ عینی شاہدین نے جہاز کے اندر خون آلود مسافروں اور افراتفری کے مناظر بیان کیے۔ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔
پولیس کمشنر نے پائلٹ کی حاضر دماغی اور تحمل کو سراہا اور کہا کہ یہ واقعہ نیشنل سیکیورٹی کونسل کے آئندہ اجلاس میں زیر بحث آئے گا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکہ کی جانب سے یمن کے الحدیدہ پر 4 بار حملہ
15 مارچ سے، امریکی حکومت نے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر، اسرائیلی رژیم سے منسلک بحری جہازوں کی حمایت کے لیے یمن پر فضائی حملے دوبارہ شروع کیے اور ان میں شدت پیدا کر دی۔ اسلام ٹائمز۔ العالم چینل نے جمعرات کی صبح اطلاع دی ہے کہ امریکی فوج نے یمن کے مغربی صوبے الحدیدہ کو جارحانہ حملوں کا نشانہ بنایا۔ فارس نیوز کے مطابق، یمنی ذرائع نے جمعرات کی صبح اطلاع دی ہے کہ امریکی دہشت گرد افواج نے اس ملک پر جارحانہ اور مجرمانہ حملے جاری رکھے ہیں۔ الحدیدہ صوبے میں المسیرہ چینل کے نمائندے نے بتایا کہ امریکی جنگی طیاروں نے التحیتا ضلع پر 4 بار بمباری کی۔ اس سے قبل کچھ مقامی ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ امریکی جنگی طیاروں نے 15 تھرمو بارک بموں کے ساتھ صنعاء (یمن کا دارالحکومت) اور اس کے مضافات کے مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا۔ 15 مارچ سے، امریکی حکومت نے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر، اسرائیلی رژیم سے منسلک بحری جہازوں کی حمایت کے لیے یمن پر فضائی حملے دوبارہ شروع کیے اور ان میں شدت پیدا کر دی۔ یمنی حکام کا کہنا ہے کہ امریکیوں کے دعووں کے برخلاف کہ وہ صرف فوجی تنصیبات اور ڈھانچے کو نشانہ بنا رہے ہیں، درحقیقت یہ حملے رہائشی عمارتوں اور شہریوں پر کیے جا رہے ہیں، جن کے نتیجے میں بے گناہ شہری شہید ہو رہے ہیں۔