سعودی وزیر دفاع کا اہم دورہ ایران، آیت اللہ خامنہ ای کو شاہ سلمان کا پیغام پہنچایا گیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
تہران: سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ ایران کے دورے پر تہران پہنچے، جہاں ان کا استقبال ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری نے کیا۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق شہزادہ خالد بن سلمان نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا اہم پیغام پہنچایا۔ تاہم، اس پیغام کی تفصیلات منظرِ عام پر نہیں آئیں۔
ملاقات کے دوران آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات دونوں ملکوں کے مفاد میں ہیں اور ایران ان تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لیے تمام رکاوٹیں دور کرنے کو تیار ہے۔
سعودی وزیر دفاع کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایران اور امریکا کے درمیان روم میں نئے جوہری مذاکرات کا دوسرا دور متوقع ہے۔
یاد رہے کہ 2023 میں چین کی ثالثی سے ایران اور سعودی عرب نے کئی برس کی کشیدگی کے بعد سفارتی تعلقات بحال کیے تھے۔ اس سے قبل 2024 میں سعودی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف بھی ایران کا دورہ کر چکے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ہم روس کو اپنا اہم و اسٹریٹجک پارٹنر سمجھتے ہیں، سید عباس عراقچی
ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب کیساتھ ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ نے تاکید کی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران روس کو اپنا اہم و اسٹریٹیجک پارٹنر سمجھتا ہے جبکہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات، پوری تاریخ میں کبھی اتنے قریبی و مضبوط نہیں رہے!! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے آج اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاؤروف کے ساتھ ملاقات کی اور روسی وزیر خارجہ کی جانب سے گرمجوشی کے ساتھ استقبال اور اعلی مہمان نوازی پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل میری جناب پیوٹن کے ساتھ بھی اچھی و طویل ملاقات ہوئی ہے جس کے دوران میں نے انہیں رہبر معظم انقلاب اسلامی کا تحریری پیغام بھی پیش کیا۔ اس پیغام کی وضاحت کرتے ہوئے، سید عباس عراقچی نے کہا کہ یہ جناب پیوٹن کے پیغام کے جواب میں دیئے گئے ایک پیغام کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کے لئے بھی ایک پیغام کا حامل تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران روس کو اپنا اہم و اسٹریٹجک پارٹنر سمجھتا ہے اور ہم اہم معاملات پر آپس میں مشاورت کرتے ہیں! ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ شاید تاریخ میں کبھی بھی ایران و روس کے درمیان اتنے قریبی و مضبوط تعلقات نہیں رہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے حال ہی میں ماسکو میں ایک جامع اسٹریٹجک معاہدے پر بھی دستخط کئے ہیں کہ جس نے ہمارے تعلقات کے طول و عرض کو مزید بلندیوں پر پہنچا دیا ہے۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ یہ معاہدہ ہمارے نئے تعلقات کی بنیادیں فراہم کرتا ہے لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس کی جانب سے فراہم کردہ بنیادیں، طویل المدتی تناظر پر مبنی ہیں۔ اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم آج بہت سے، بشمول باہمی و علاقائی امور اور اہم بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے!