Nawaiwaqt:
2025-04-19@12:15:33 GMT

تیل اور گیس کی ذخائر میں پہلی بار تاریخی اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT

تیل اور گیس کی ذخائر میں پہلی بار تاریخی اضافہ

ایس آئی ایف سی کے تعاون سے ملک میں 2020 کے بعد پہلی بار تیل و گیس کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ توانائی منصوبوں میں ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے مقامی سرمایہ کاری اور دریافتوں کو فروغ ملا ہے۔ عارف حبیب رپورٹ کے مطابق تیل کے ذخائر 193 ملین بیرل سے بڑھ کر 238 ملین بیرل ہوگئے، جو توانائی کی قلت سے نمٹنے اور درآمدات میں کمی کے لیے نئی امنگ ہے۔ مقامی وسائل میں بہتری سے توانائی کا مستقبل بہتر بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے ملک میں تیل و گیس کے ذخائر میں اضافے کا عمل ممکن ہو سکا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

برطانوی سپریم کورٹ کا ٹرانس جینڈر خواتین سے متعلق تاریخی فیصلہ آگیا

برطانیہ کی سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلے میں متفقہ طور پر قرار دیا ہے کہ مرد و عورت صرف دو ہی جنس ہیں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ کے ججز نے لکھا کہ ایک عورت سے مراد وہ ہے جس نے عورت کے طور پر جنم لیا ہو۔

ججز نے مزید لکھا کہ قانونِ مساوات (Equality Act 2010) میں عورت کی تعریف قانونی صنفی بنیاد پر نہیں بلکہ حیاتیاتی جنس کی بنیاد پر کی جائے گی یعنی نومولود کس جنس کے طور پر پیدا ہوا۔

یہ فیصلہ خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم "فار ویمن اسکاٹ لینڈ" کے کیس کے بعد آیا، جس نے اسکاٹش حکومت کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا۔

تنظیم کا مؤقف تھا کہ قانون میں "جنس" اور "خاتون" کی تعریف صرف ان افراد کے لیے ہونی چاہیے جو پیدائشی طور پر خواتین ہیں۔

عدالت نے موقف اختیار کیا کہ یہ فیصلہ کسی ایک فریق کی فتح یا دوسرے کی شکست نہیں بلکہ قانون کی تشریح کا معاملہ ہے۔

ججز نے مزید واضح کیا کہ یہ قانون ٹرانس جینڈر افراد کو بھی امتیازی سلوک سے بچاؤ فراہم کرتا ہے۔

ادھر اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر جان سوئنی نے عدالتی فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس کے اثرات پر غور کرے گی۔

برطانوی حکومت کا بھی کہنا تھا کہ یہ فیصلہ خواتین اور انھیں خدمات فراہم کرنے والوں کو اعتماد فراہم کرے گا۔

دوسری جانب کنزرویٹیو پارٹی کی رہنما کیمی بیڈینوک نے اسے ان خواتین کی فتح قرار دیا جنہیں صرف سچ بولنے پر تنقید یا ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا۔

مصنفہ جے کے رولنگ نے اس فیصلے کو سراہا اور اُن تین "بہادر اور ثابت قدم" خواتین کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے یہ کیس عدالت تک پہنچایا۔

تاہم گرین پارٹی کی میگی چیپ مین نے فیصلے کو انسانی حقوق کے لیے تشویشناک قرار دیا اور کہا کہ اس سے ٹرانس افراد کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔

قانونی ماہر ڈاکٹر نک مک کیرل کے مطابق، یہ فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ اگر کوئی ٹرانس جینڈر خاتون کسی خواتین کے لیے مخصوص مقام پر روکی جاتی ہے تو وہ اب یہ دلیل نہیں دے سکتی کہ اسے خاتون ہونے کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔

کیس کا پس منظر

یہ قانونی تنازع 2018 میں شروع ہوا جب اسکاٹش پارلیمنٹ نے ایک بل منظور کیا تھا جس میں عوامی اداروں میں صنفی توازن کو یقینی بنانے کے لیے ٹرانس جینڈرز افراد کو خواتین کے کوٹے میں شامل کیا گیا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • غیرملکی سرمایہ کاری سے حاصل منافع کی بیرون ملک منتقلی میں نمایاں اضافہ
  • آئی ٹی برآمدات 2.828 بلین ڈالر کی تاریخی سطح پر، وزیراعظم کا 23 فیصد اضافے کا خیرمقدم
  • چین، پہلی سہ ماہی میں میکرو اکنامک ترقی میں صنعت کا حصہ 36.3 فیصد رہا
  • ملک میں 2020 کے بعد پہلی بار تیل و گیس کے ذخائر میں بڑا اضافہ 
  • ملک میں 2020 کے بعد پہلی بار تیل و گیس کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ریکارڈ
  • زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران کمی ریکارڈ
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت میں تاریخی کمی، معاشی پالیسیاں عوامی غصے کی زد میں
  • برطانوی سپریم کورٹ کا ٹرانس جینڈر خواتین سے متعلق تاریخی فیصلہ آگیا
  • غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری میں 41 فیصد اضافہ