کہا تھا 9 مئی والے بھاگیں گے، روئیں گے، پاکستان اور بانی اکٹھے نہیں چل سکتے: عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ پہلے ہی کہا تھا کہ نو مئی والے روئیں گے، بھاگیں گے، انہوں نے اپنے ملک اور فوج پر حملہ کیا۔ پاکستان اور بانی پی ٹی آئی والے اکٹھے نہیں چل سکتے۔ پی ٹی آئی والے نسل در نسل غلام ہیں۔ وقت آئے گا جب تحریک انصاف کا نام لینے والا کوئی نہیں ہوگا۔ خیبر پی کے میں گروپ بننے شروع ہو گئے ہیں۔ یہ ملک کے ساتھ مخلص نہیں تو اپنی پارٹی کے ساتھ کیسے مخلص ہو سکتے ہیں۔ یہ بدبخت دعائیں مانگتے تھے ملک ڈیفالٹ ہو جائے۔ یہ کہتے تھے ہم کوئی غلام ہیں۔ ہاں تم ذہنی و جسمانی غلام ہو۔ دہشتگردی کیخلاف بات کرتے ہوئے گنڈاپور کی ٹانگیں کانپتی ہیں۔ علاوہ ازیں عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان میں کام کرنے والی کسی کمپنی کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں۔ صرف بیانیئے کی بنیاد پر کسی کمپنی کو نشانہ بنانے کی قطعی اجازت نہیں۔ فوڈ چین پر حملوںپر قانون حرکت میں آ رہا ہے۔ پاکستان کا اسرائیل کے ساتھ کوئی تجارتی معاہدہ نہیں ہو سکتا نہ پاکستان اسرائیلی مصنوعات درآمد کر سکتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
کسی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کا اختیار نہیں دیا : عمران خان
سابق وزیر اعظم عمران خان کا اپنی لیگل ٹیم کے ذریعے پیغام میں کہنا ہے کہ ’میں نے کسی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہونے کا اختیار نہیں دیا ہے۔ میں نے ماضی میں کبھی کوئی معاہدہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی اب میں اس پر بات کروں گا۔ ایکس پر بانی پی ٹی آئی کے نام سے منسوب اکاؤنٹ پر جاری ہونے والے ایک بیان میں عمران خان کی جانب سے کہا گیا کہ ’اگر مجھے کوئی معاہدہ کرنے میں دلچسپی ہوتی تو میں دو سال پہلے کی جانے والی پیش کش کو قبول کر لیتا. ایک ایسی پیشکش جس میں دو سال کی خاموشی کے بدلے قانونی کارروائی سے مکمل استثنیٰ کی تجویز دی گئی تھی۔انہوں نے لکھا کہ ’ میں نے اس وقت اسے مسترد کر دیا تھا اوراب میں اس طرح کے کسی بھی تصور کو مسترد کرتا ہوں۔’بیان میں مزید کہا گیا کہ ’علی امین گنڈاپور اوراعظم سواتی نے مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا ہو .لیکن میرے خیال میں اس طرح کے مذاکرات بے معنی ہیں۔ مخالف فریق کو مسائل کو حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔انہوں نے ایک پر جاری بیان میں کہا کہ علی امین اور اعظم سواتی اپنی مرضی سے بات چیت کرنا چاہتے تھے۔ میں نے ہمیشہ کہا ہے اور اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کی حیثیت سے ہمیں بات چیت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ بانی پی ٹی آئی کا اپنی لیگل ٹیم کے ذریعے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہوئے. لیکن میں یہ واضح کر دوں کہ کوئی بھی بات چیت آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور عوام کے مفادات پر مبنی ہونی چاہیے.نہ کہ میرے یا میری بیوی کے لیے۔‘ایکس پر جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’پاکستان تحریک انصاف واحد حقیقی قومی سیاسی قوت ہے جو بیرونی حمایت کے بغیر کسی بھی وقت ملک گیر تحریک کو متحرک کر سکتی ہے۔ ایک سیاسی جماعت صرف اس وقت کمزور ہوتی ہے جب وہ عوامی حمایت کھو دیتی ہے اور اس وقت پوری قوم پی ٹی آئی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے.