Juraat:
2025-04-19@10:56:39 GMT

روس نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا

اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT

روس نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا

روس نے 2003میں افغان طالبان کو دہشت گردقرار دے کر متعدد پابندیاں عائد کی تھیں
2021میں طالبان کے اقتدار کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آنا شروع ہوئی

روس کی سپریم کورٹ نے طالبان پر عائد پابندی معطل کرکے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نام نکال دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے 2003میں افغان طالبان کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرکے متعدد پابندیاں عائد کی تھیں۔تاہم 2021میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے روس اور طالبان حکومت کے درمیان تعلقات میں بہتری آنا شروع ہوئی تھی۔اس میں مضبوطی اس وقت آئی جب مارچ 2024 میں مسلح افراد نے ماسکو کے باہر ایک کنسرٹ ہال میں حملہ کر کے 145افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔اس حملے کی ذمہ داری داعش خراسان نے قبول کی تھی اور طالبان حکومت داعش خراسان کیخلاف آپریش بھی کر رہی ہے ۔جس کے بعد روس نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کی تیاریاں شروع کردی تھیں۔ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے گزشتہ برس اپنے ایک بیان میں طالبان حکومت کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا اتحادی بھی قرار دیا تھا۔جس کے بعد پہلے پارلیمان کی منظوری اور پھر اٹارنی جنرل جنرل کی درخواست پر روسی سپریم کورٹ نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا۔روس کے اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ طالبان حکومت کے ذریعے داعش خراسان اور دیگر شدت پسند جماعتوں کو مشرق وسطیٰ سمیت دیگر ممالک کے لیے خطرہ بننے سے روکنا ہے ۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے طالبان کو دہشت گرد طالبان حکومت نے طالبان کے بعد

پڑھیں:

طالبان نے 5 لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیئے: برطانوی میڈیا کا انکشاف

لندن(نیوز ڈیسک) برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان طالبان نے امریکا کی جانب سے چھوڑے گئے تقریباً 5 لاکھ فوجی ہتھیاروں کو دہشت گرد تنظیموں کو بیچ دیا یا سمگل کر دیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق امریکی اسلحہ اب افغانستان میں القاعدہ سے منسلک تنظیموں کے پاس بھی پہنچ چکا ہے، یو این رپورٹ کے مطابق القاعدہ سے وابستہ تنظیموں کو افغانستان میں امریکی ہتھیاروں تک رسائی ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ طالبان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی کو بتایا کہ فوجی ساز و سامان میں سے کم از کم نصف کا حساب نہیں دے سکتے۔

سلامتی کونسل کی کمیٹی کے اہلکار کا کہنا ہے کہ افغانستان میں 5 لاکھ کے قریب فوجی ساز و سامان کا کچھ پتا نہیں ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان نے 2021 میں افغانستان میں ٹیک اوور کے بعد تقریباً 10 لاکھ ہتھیار، فوجی ساز و سامان اپنے قبضے میں لئے تھے۔

قندھار کے مقامی صحافی کے مطابق طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ایک سال تک امریکی اسلحہ کھلی مارکیٹ میں فروخت ہوتا رہا، جبکہ اب یہ تجارت خفیہ طریقے سے جاری ہے۔

طالبان حکومت کے نائب ترجمان حمد اللہ فطرت نے برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہتھیاروں کے تحفظ اور ذخیرہ کرنے کے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہیں، تمام ہلکے اور بھاری ہتھیار پورے طریقے سے محفوظ ہیں، سمگلنگ یا نقصان کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہیں۔

نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی تعمیر نو پر نظر رکھنے والے امریکی ادارے سیگار نے ہتھیاروں کی کم تعداد کی اطلاع دی، امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے 85 ارب ڈالر کے جدید امریکی ہتھیار افغانستان میں چھوڑے گئے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • طالبان نے 5لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے ،برطانوی میڈیا کا دعویٰ
  • طالبان اب روس کے لیے دہشت گرد کیوں نہیں رہے؟
  • طالبان نے 5 لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیئے: برطانوی میڈیا کا انکشاف
  • روس نے افغان طالبان پر عائد پابندی معطل کر دیں‘دہشت گردوں کی فہرست سے خارج
  • طالبان نے 5 لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے، برطانوی میڈیا کا انکشاف
  • افغان طالبان پر عائد روسی پابندی معطل
  • روس نے افغان طالبان کو دہشت گردوں کی فہرست سے ہٹادیا
  • روس نے طالبان کو دہشتگرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا
  • افغان طالبان  دہشت گرد تنظیموں کی روسی فہرست سے خارج