حکومت کا وزارت انسانی حقوق کے تحت نیشنل کمیشن فار مینارٹیز بنانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کا اقلیتوں کے حقوق کے لئے فیصلہ خواتین اور بچوں کے حقوق کے کمیشنز کے طرز پر بین الاقوامی قواعد کے مطابق اقلیتوں کے لئے الگ کمیشن بنانے کا بل منظور کرلیا۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت کا وزارت انسانی حقوق کے تحت نیشنل کمیشن فار مینارٹیز بنانے کا فیصلہ کر لیا۔ سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کا اقلیتوں کے حقوق کے لئے فیصلہ خواتین اور بچوں کے حقوق کے کمیشنز کے طرز پر بین الاقوامی قواعد کے مطابق اقلیتوں کے لئے الگ کمیشن بنانے کا بل منظور کرلیا۔ وزیراعظم کی جانب سے قائم کردہ کمیشن 13 اراکین پر مشتمل ہوگا، کمیشن میں ہر صوبے سے 2 اقلیتی ممبران ہوں گے، جن میں ایک خاتون اور دوسرا صوبے کی اکثریتی اقلیت کی نمائندگی کرے گا ایک اقلیتی ممبر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے ہوگا۔ وزارت انسانی حقوق وزارت قانون و انصاف، وزارت بین المذاہب ہم آہنگی اور وزارت داخلہ سے ایک، ایک 21 ویں گریڈ کا افسر بھی ہوگا کمیشن کے چیئرمین اور ہر صوبائی ممبر کی تعیناتی 3 سال کے لیے ہوگی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اقلیتوں کے کے حقوق کے بنانے کا کے لئے
پڑھیں:
سوڈان کی خانہ جنگی میں نیا موڑ، فوج نے اپنی حکومت بنانے کا اعلان کر دیا
خرطوم(نیوز ڈیسک) سوڈان میں گزشتہ دو سال سے جاری خانہ جنگی ایک نئے موڑ پر پہنچ گئی ہے، جہاں ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نے اپنی الگ “امن اور اتحاد کی حکومت” قائم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ اعلان آر ایس ایف کے سربراہ محمد حمدان ڈاگلو المعروف ہیمدتی کی جانب سے ٹیلی گرام پر جاری ایک پیغام میں کیا گیا۔
محمد حمدان ڈاگلو، جو سوڈانی فوج کے سربراہ عبدالفتاح البرہان کے سابق نائب رہ چکے ہیں، اب فوج کی حمایت یافتہ حکومت کے خلاف کھل کر میدان میں آ گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نئی حکومت سوڈان کے “حقیقی چہرے” کی نمائندگی کرے گی اور یہ فیصلہ اُن علاقوں میں کیا گیا ہے جو آر ایس ایف کے کنٹرول میں ہیں۔
فروری میں کینیا میں ہونے والے ایک معاہدے کے تحت آر ایس ایف اور اس کے اتحادیوں نے ایک عبوری آئین پر دستخط کیے تھے، جس کے مطابق 15 رکنی صدارتی کونسل تشکیل دی جائے گی، جو ملک کے تمام خطوں کی نمائندگی کرے گی۔
اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی تنظیمیں اس اعلان پر تشویش کا اظہار کر رہی ہیں۔ اقوام متحدہ کے ترجمان نے خبردار کیا ہے کہ اس فیصلے سے سوڈان کی تقسیم کا خطرہ مزید بڑھ گیا ہے، اور ملک مستقل طور پر دو حصوں میں بٹ سکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر صورتحال پر فوری قابو نہ پایا گیا تو افریقہ کا تیسرا بڑا ملک مستقل علیحدگی کا شکار ہو سکتا ہے۔ کیمبرج یونیورسٹی کے ماہر شرتھ سری نواسن نے کہا ہے کہ “دارفور میں آر ایس ایف کی مضبوط پوزیشن سوڈان کی تقسیم کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔”
یاد رہے کہ سوڈان میں جاری خانہ جنگی میں اب تک ہزاروں افراد جاں بحق اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔
Post Views: 1