سعودی وزیر دفاع کی خامنہ ای سے تاریخی ملاقات، قیادت کا مکتوب پیش، تعلقات میں نئے باب کی امید
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے تہران میں ملاقات کی اور سعودی فرماں روا خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی طرف سے ایک اہم خط ان کے سپرد کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی وزیر دفاع سرکاری دورے پر تہران پہنچ گئے
شہزادہ خالد بن سلمان نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ یہ ملاقات سعودی قیادت کی ہدایت پر ہوئی جس میں انہوں نے شاہ سلمان کی تحریری پیغام کے ساتھ قیادت کی جانب سے خیرسگالی کا پیغام بھی پہنچایا اور دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی صورتحال پر گفتگو کی۔
اس دورے کے دوران خالد بن سلمان نے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود بزشکیان سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے باہمی تعلقات کو فروغ دینے، علاقائی اور عالمی امور اور سیکیورٹی چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے عربی اکاؤنٹ پر متعدد ٹوئٹس کے ذریعے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو خوش آئند قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمیں یقین ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات دونوں کے لیے مفید ہیں اور ایک دوسرے کو مکمل کر سکتے ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان تعلقات کے فروغ میں دشمن عناصر رکاوٹ ڈالنا چاہتے ہیں لیکن ہمیں ان دشمنیوں پر قابو پانا ہوگا اور ہم اس کے لیے تیار ہیں۔
مزید پڑھیے: سعودی عرب کے ترقیاتی منصوبوں میں پاکستانیوں کا کردار، ملازمت کے نئے مواقع پیدا ہورہے ہیں، پاکستانی سفیر احمد فاروق
خامنہ ای نے یہ بھی کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ان شعبوں میں سعودی عرب کی مدد کے لیے تیار ہے جن میں ایران نے پیش رفت کی ہے۔
ایرانی افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری نے ملاقات کے بعد کہا کہ ریاض کے ساتھ تعلقات ترقی کی راہ پر گامزن ہیں اور یہ دشمنوں کے لیے مایوسی اور دوستوں کے لیے خوشی کا سبب ہیں۔
یاد رہے کہ سعودی عرب اور ایران نے مارچ 2023 میں بیجنگ معاہدے کے تحت تعلقات کی بحالی کا فیصلہ کیا تھا جس کے تحت دونوں ممالک نے اقوام متحدہ کے منشور، او آئی سی کے چارٹر، بین الاقوامی قانون کے احترام، خودمختاری اور ہمسائیگی کے اصولوں پر عمل درآمد کا عزم کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: امریکا اور سعودی عرب میں سول نیوکلیئر انرجی پر تاریخی معاہدے کی تیاری
یہ دورہ بلاشبہ دونوں اسلامی طاقتوں کے درمیان تعلقات میں ایک اہم موڑ کی علامت ہے اور مستقبل میں تعاون، استحکام اور ہم آہنگی کی راہیں ہموار کر سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران ایران سعودیہ تعلقات ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سعودی عرب سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایران ایران سعودیہ تعلقات ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان خالد بن سلمان سعودی عرب کے وزیر دفاع خامنہ ای انہوں نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
امریکا ایران بالواسطہ مذاکرات کا دوسرا دور روم میں ہوگا، ایرانی نائب وزیر خارجہ
ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے تصدیق کی ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جاری بالواسطہ مذاکرات کا دوسرا دور اٹلی کے دارالحکومت روم میں منعقد کیا جائے گا۔
مقامی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ مذاکرات کے مقام پر کسی قسم کی تبدیلی کی درخواست امریکا کی جانب سے تاحال موصول نہیں ہوئی، اس لیے دوسرا دور طے شدہ شیڈول کے مطابق روم میں ہوگا۔
کاظم غریب آبادی نے مزید کہا کہ مذاکرات کے مقام کی ایران کے لیے کوئی خاص حساسیت نہیں، اصل توجہ مذاکرات کے مواد اور بنیادی امور پر مرکوز ہونی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمان، حسب روایت، اس عمل میں سہولت کاری اور ثالثی کا کردار ادا کرتا رہے گا۔
مزید پڑھیں: مذاکرات سے قبل امریکا کا مزید ایرانی اداروں کیخلاف پابندیوں کا اعلان
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے عمان کے دارالحکومت مسقط میں امریکا کے خصوصی صدارتی ایلچی سٹیو وٹ کوف سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات کو دونوں فریقوں نے تعمیری قرار دیا تھا۔ ملاقات کا مرکز ایران کے جوہری پروگرام پر بات چیت اور مستقبل میں ممکنہ معاہدے کی راہ ہموار کرنا تھا۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان یہ سفارتی پیش رفت خطے میں کشیدگی کم کرنے اور عالمی جوہری معاہدے کی بحالی کی جانب ایک مثبت قدم ثابت ہو سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکہ ایران سٹیو وٹ کوف مسقط نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی