UrduPoint:
2025-04-19@07:20:59 GMT

وزیراعظم شہباز شریف پٹرول کی قیمتیں کیوں کم نہیں کر رہے؟

اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT

وزیراعظم شہباز شریف پٹرول کی قیمتیں کیوں کم نہیں کر رہے؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 اپریل 2025ء) وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں بر سر اقتدار آنے والی وفاقی حکومت نے ایک طرف تو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہیں کی، دوسری طرف اس پر عائد لیوی میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔ اس صورتحال میں عوامی حلقوں کی طرف سے شدید ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔ سماجی رابطے کی ایک ویب سائٹ پر محمود نامی ایک صارف نے لکھا، ''عالمی منڈی میں جب قیمتیں اوپر جاتی ہیں تو حکومت پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے میں ذرا دیر نہیں لگاتی لیکن جب یہ قیمتیں کم ہو جاتی ہیں تو حکومت مختلف حیلوں بہانوں سے عوام کو سستا پٹرول فراہم کرنے سے گریز کرتی ہے۔

‘‘

پاکستان: پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ایک بار پھر ریکارڈ اضافہ

پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے اثرات، وجوہات

احمد شاہ نامی ایک بوڑھے کسان نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں سڑک ضرور بننی چاہیے لیکن اس کے لیے کسی اور منصوبے سے پیسے لیے جانے چاہییں کیونکہ ان کے بقول سڑک کے منصوبے کے پیسے ٹھیکیداروں اور کمیشن والوں تک پہنچنے کا اندیشہ رہتا ہے لیکن تیل کی قیمت کم ہونے سے کسان سمیت سارے غریب لوگوں کو فائدہ ہوتا ہے: ''ہم پیٹر چلاتے ہیں، ٹریکٹر کرائے پر لیتے ہیں، زرعی اجناس ٹرانسپورٹ کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ہماری گندم خریدتے وقت حکومت کہتی ہے کہ مارکیٹ فورسز ہی قیمت کا فیصلہ کریں گی لیکن پٹرول کے معاملے میں حکومت مارکیٹ فورسز کو کیوں کنٹرول کر رہی ہے؟‘‘ 'پٹرولیم مصنوعات سے ملنے والی لیوی سے سستی بجلی اور بلوچستان ایکسپریس روڈ‘

پاکستانی حکومت کا موقف ہے کہ عوامی مفاد میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے میسر آنے والے وسائل عوام کو سستی بجلی دینے اور بلوچستان میں ایکسپریس روڈ بنانے میں خرچ کیے جا رہے ہیں۔

پاکستان کے معروف ماہر اقتصادیات ڈاکٹر حفیظ پاشا نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عوام کو منتقل نہ کرنا اور اس پر لیوی کو بڑھانا بہت ہی نامناسب بات ہے۔‘‘ ان کے بقول حکومت ایسے فیصلے کرنے کے لیے پارلیمنٹ کی فنانس کمیٹیوں اور پارلیمنٹ میں مشاورت کا قانونی و جمہوری طریقہ کار اختیار نہیں کر رہی۔

تجزیہ کار حبیب اکرم نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''پاکستان میں حکومت کے پاس اہم معاشی فیصلوں کا اختیار نہیں ہے، اس لیے ایسے فیصلے طاقتور حلقوں کی طرف سے آتے ہیں۔

‘‘

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا، ''چونکہ یہ حکومت متنازعہ مینڈیٹ سے آئی ہے اور اسے ان فیصلوں کی سیاسی قیمت ادا کرنے کی بھی کوئی فکر نہیں ہے، اسی لیے وہ عوامی مفاد کو نظر انداز کر رہی ہے۔‘‘ حبیب اکرم سمجھتے ہیں کہ مائننگ، زراعت اور نہریں نکالنا تو اٹھارویں ترمیم کے مطابق صوبائی امور ہیں ان کو وفاقی حکومت کیوں دیکھ رہی ہے؟

ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے حبیب اکرم کا مزید کہنا تھا، ''پٹرولیم مصنوعات پر لیوی میں اضافہ کرنے کا مطلب ہے کہ حکومت ان لوگوں سے ٹیکس لینے میں ناکام ہو گئی ہے جن سے لیا جانا چاہیے تھا اب وہ اپنی غفلت کی سزا پہلے سے ٹیکس دینے والوں کو دے رہی ہے۔

اس عمل سے اس غریب کو بھی ٹیکس دینا پڑے گا جو قانون کے مطابق ٹیکس ادا کرنے کا اہل ہی نہیں ہے۔‘‘

حبیب اکرم کے مطابق ٹیکس میں اضافے کا فیصلہ بہت تکلیف دہ ہے کیونکہ اسے منی بل کی طرح پارلیمنٹ میں آنا چاہیے تھا۔

عوام کی مایوسی

پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے رہنما جہانزیب ملک نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''ہم یہ توقع کر رہے تھے کہ پٹرول کی قیمت کم ہونے سے ہماری سیلز میں اضافہ ہوگا اور ہماری آمدنی میں بہتری آئے گی لیکن یہ نہ ہو سکا۔

‘‘

لاہور کی سڑکوں پر چھابڑی والے نیامت کے مطابق، ''موٹر سائیکل پر چل پھر کر چیزیں بیچتا ہوں، مہنگا پٹرول زیادہ تر منافع لے جاتا ہے۔‘‘

یاد رہے نئے امریکی ٹیرف کے بعد عالمی کساد بازاری اور پٹرول کی طلب میں کمی کی وجہ سے عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔

یاد رہے عمران خان کے دور حکومت میں شہباز شریف نے چند سال پہلے اپنے ایک بیان میں کہا تھا، ''پٹرول کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافے سے ہر چیز کی قیمت کو آگ لگ چکی ہے، پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی میں چار روپے اضافہ عوام پر ایک اور ظلم ہے، حکومت آئی ایم ایف کے مفاد میں قانون سازی کر لیتی ہے اور عوام کے ریلیف کے لیے دو تہائی کا جھوٹ گھڑ لیتی ہے۔

‘‘

حکومتی ذرائع کے مطابق، ابتدائی طور پر وزیر اعظم شہباز شریف نے پٹرول کی قیمت میں ممکنہ کمی کا اعلان کیا تھا، لیکن چند گھنٹوں بعد یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا۔ حکومتی مؤقف ہے کہ ''قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ مالی ضروریات اور ترقیاتی منصوبوں کی ترجیحات کے تحت کیا گیا ہے۔‘‘

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی میں پٹرولیم مصنوعات کی پٹرول کی قیمت نے ڈی ڈبلیو شہباز شریف حبیب اکرم کے مطابق رہی ہے

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف اسلام آباد سے لاہور پہنچ گئے

راودلشاد:وزیراعظم شہباز شریف خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد سے لاہور پہنچے، وزیراعظم شہباز شریف کو سخت سکیورٹی میں رہائشگاہ ماڈل ٹاون پہنچے۔

متعلقہ مضامین

  • دنیا زراعت میں آگے نکل گئی ہم قیمتی وقت کا ضیاع کرتے رہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • آئی ٹی برآمدات میں 23 فیصد اضافہ خوش آئند، حکومتی ٹیم کی انتھک محنت کا نتیجہ: شہباز شریف
  • بلاول کی کینالز پر شہباز حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی
  • وزیراعظم شہباز شریف اسلام آباد سے لاہور پہنچ گئے
  • دہشتگردوں کو ایسی عبرتناک شکست دیں گے کہ وہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہیں کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • تمام صوبوں کو ساتھ لیکر چلنا حکومت، افواج کا وژن، بلوچستان کی سڑکوں کے مخالف تنگ نظر: شہباز شریف
  • پٹرولیم مصنوعات پرغیر دانشمندانہ فیصلہ ،عوام نالاں ،معاشی ماہرین برس پڑے
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کیوں نہیں کی گئیں؟
  • پوری دنیا پاکستان کے مشکل مگر بہتر معاشی فیصلوں کو سراہ رہی ہے، وزیر پٹرولیم