شوبز کی چمک میں بھی بیوی سے سچی محبت ،شجاع اسد کی انوکھی لو اسٹوری
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)شجاع اسد، جنہوں نے حالیہ دنوں میں مقبول ڈراموں خئی، اے عشقِ جنوں اور تن من نیل و نیل کے ذریعے مداحوں کے دل جیت لیے ہیں، آہستہ آہستہ پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں ایک قابلِ اعتماد اور معروف اداکار کے طور پر اپنی شناخت بنا رہے ہیں۔
حال ہی میں وہ ایک شو میں مہمان بنے جہاں انہوں نے اپنے فنی سفر، شہرت، ازدواجی زندگی اور محبت کی کہانی کے بارے میں کھل کر گفتگو کی۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کی بیوی کو کبھی حسد محسوس ہوتا ہے جب وہ ملک کی حسین ترین اداکاراؤں کے ساتھ کام کرتے ہیں، تو شجاع نے بڑے اعتماد کے ساتھ جواب دیا کہ، کیوں محسوس ہوگا؟ وہ بہت میچور ہے۔ میں سیٹ پر جاتا ہوں، اپنے سینز کرتا ہوں اور گھر واپس آجاتا ہوں۔ اس میں حسد یا غیر ضروری جذبات کی کوئی گنجائش ہی نہیں۔
شجاع کا کہنا تھا کہ ان کی بیوی ماہین نہ صرف ان پر مکمل اعتماد رکھتی ہیں بلکہ ان کے کریئر میں ایک مضبوط سہارا بھی ہیں۔
اداکار نے اپنی ذاتی زندگی کے ایک حساس پہلو پر بھی روشنی ڈالی۔ شجاع اور ماہین بچپن سے ایک دوسرے کے دوست تھے۔ دونوں نے زندگی کا ایک بہت مشکل وقت ایک ساتھ گزارا جب محض 10 دنوں کے فرق سے ان دونوں کے والد انتقال کر گئے۔ اس دکھ بھرے وقت نے دونوں کو ایک دوسرے کے اور قریب کر دیا۔
شجاع نے بتایا کہ اسی وقت ان کی والدہ نے ماہین کو ان کے لیے منتخب کیا اور آج وہ اس فیصلے کو اپنی زندگی کے بہترین فیصلوں میں شمار کرتے ہیں۔
شجاع اسد نے اپنی اہلیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر قدم پر ان کے ساتھ کھڑی رہیں، خاص طور پر جب وہ شوبز میں اپنی جگہ بنانے کی کوشش کر رہے تھے۔
مزیدپڑھیں:بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا دن؛ پولیس نے داہگل چوکی پر پی ٹی آئی رہنماؤں، کارکنوں کو روک دیا
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
موجودہ دور کا پاکستانی ’ویون رچرڈ‘ کون ہے؟ عماد عرفانی نے نام بتا دیا
مقبول ڈرامہ سیریل kabhi mein kabhi tum میں اپنی جاندار اداکاری سے پہچانے جانے والے اداکار عماد عرفانی نے ایک حالیہ انٹرویو میں کرکٹ کے حوالے سے اپنی بھرپور دلچسپی اور ماہرانہ رائے کا اظہار کیا اور موجودہ دور کے پاکستانی ویون رچرڈ کے طور پر فخر زمان کا نام لیا اداکار عماد عرفانی کا کہنا تھا کہ وہ کرکٹ خاص طور پر ٹیسٹ کرکٹ کے بڑے مداح ہیں ان کے نزدیک اصل کرکٹ وہی ہے کیونکہ اس فارمیٹ میں کھلاڑی کی ذہنی پختگی جسمانی فٹنس اور تسلسل کے ساتھ کارکردگی سامنے آتی ہے ان کے بقول وقت کے ساتھ ساتھ کرکٹ کا انداز اور شوق بدلتا جا رہا ہے پانچ دن کا کھیل اب بیس اوورز تک محدود ہو چکا ہے مگر اس کی اپنی ایک اہمیت اور مقبولیت ہے انہوں نے بتایا کہ انہیں باسط علی اور کامران اکمل کی بیٹنگ ہمیشہ سے پسند رہی ہے کیونکہ ان دونوں کھلاڑیوں نے مشکل لمحات میں شاندار اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو سنبھالا ان کے مطابق ان دونوں کے چھکے چوکے دیکھنا ہمیشہ سے شائقین کرکٹ کے لیے دلچسپ لمحے رہے ہیں اداکار سے جب پوچھا گیا کہ ان کی نظر میں موجودہ دور کا وہ کھلاڑی کون ہے جو ویون رچرڈ جیسا کھیل پیش کرتا ہے تو عماد عرفانی نے فوری طور پر فخر زمان کا نام لیا اور کہا کہ وہ ان کے بڑے فین ہیں اور انہیں ایک بڑا کرکٹر سمجھتے ہیں ماضی کے کرکٹرز کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے عماد عرفانی نے کہا کہ نوے کی دہائی میں پاکستان کی ٹیم میں پہلے سے آٹھویں نمبر تک ہر کھلاڑی میں بہترین کارکردگی دکھانے کی صلاحیت ہوتی تھی جو آج کی ٹیموں میں کم دکھائی دیتی ہے ان کی اس بات سے باسط علی اور کامران اکمل نے بھی اتفاق کیا اور اس دور کو پاکستان کرکٹ کا سنہرا دور قرار دیا