Daily Sub News:
2025-04-19@06:59:35 GMT
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی پانچ روزہ دورے پر چین روانہ ہوں گے
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی پانچ روزہ دورے پر چین روانہ ہوں گے WhatsAppFacebookTwitter 0 17 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی اتوار کو پانچ روزہ دورے پر چین روانہ ہوں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس امین الدین خان اور جسٹس شاہد وحید بھی چیف جسٹس کے ہمراہ ہوں گے۔ چیف جسٹس ساتھی ججز کے ہمراہ جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ 21 اپریل کو قائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھائیں گے، چیف جسٹس اور ساتھی ججز آئندہ اتوار کو وطن واپس پہنچیں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
9مئی کیس کی سماعت: سازش کے الزام پر کسی فرد کو جیل میں نہ رکھیں. چیف جسٹس یحییٰ آفریدی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 اپریل ۔2025 )سپریم کورٹ میں سانحہ 9 مئی کے کیس میں تحریک انصاف کے رہنما شیخ امتیاز اور حافظ فرحت عباس کے ضمانت کیس میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے ہیں کہ سازش کے الزام پر کسی فرد کو جیل میں نہ رکھیں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے امتیازشیخ اور حافظ فرحت عباس کیس کی سماعت کی.(جاری ہے)
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ سازش کے الزام پر کسی فرد کو جیل میں نہ رکھیں، جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ سازش، اعانت، للکار کے لیے ٹھوس شواہد ہونے چاہیے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا امتیازشیخ کی اکسانے کی کوئی ویڈیو موجود ہے؟ وکیل پنجاب حکومت ذوالفقار نقوی نے بتایا کہ پیمرا سمیت تمام ریکارڈ موجود ہے، ویڈیو کا فرانزک بھی کروایا ہے چیف جسٹس نے کہا کہ یہ ویڈیو نہیں آڈیو ہے، ملزم کی ضمانت کو نہ چھیڑیں، ملزم کا وائس میچنگ کا ٹیسٹ کروا لیں، ملزم وائس میچنگ ٹیسٹ یا تفتیشی کے سامنے پیش نہ ہو تو بے شک گرفتار کریں، ٹرائل کورٹ 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کری گی. بعدازاں عدالت نے امتیازشیخ کی ضمانت کنفرم کردی جبکہ حافظ فرحت عباس کی درخواست ضمانت پر اگلے ہفتے سماعت ہوگی قبل ازیں سپریم کورٹ میں سانحہ 9 مئی کے ملزمان کی ضمانت منسوخی کے لیے پنجاب حکومت کی اپیلوں پر سماعت کے دوران چیف جسٹس نے واضح کیا کہ سپریم کورٹ 9 مئی ملزمان کے ٹرائل کی مانیٹرنگ نہیں کرے گی، وکیل لطیف کھوسہ نے چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے حکم پر اعتراض کیا سپریم کورٹ چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 9 مئی ضمانت منسوخی کیس کی سماعت کی. لطیف کھوسہ نے 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے حکم پر اعتراض اٹھاتے ہوئے موقف اپنایا کہ کیا کبھی ایسا ہوا کہ چار ماہ میں ٹرائل مکمل ہو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ فاضل کونسل ایسا مت کہیں، قانون روزانہ انسداد دہشت گردی عدالت میں مقدمات کی سماعت کا کہتا ہے لطیف کھوسہ نے کہا کہ عدالت کے 4 ماہ کے حکم سے ٹرائل اپ سیٹ ہوگا چیف جسٹس نے کہا کہ ٹرائل متعلقہ ہائیکورٹ اور انتظامی جج کا معاملہ ہے، سپریم کورٹ ٹرائل کی مانیٹرنگ نہیں کرے گی لطیف کھوسہ نے کہا کہ 9 مئی واقعات پر پانچ سو مقدمات درج کئے ہیں جن میں پنجاب حکومت کے مطابق 24 ہزار ملزمان مفرور ہیں. دریں اثنا، سپریم کورٹ نے سینیٹر اعجاز چوہدری کی درخواست ضمانت پر سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سینیٹر اعجاز چوہدری کیخلاف کیا شواہد ہیں؟اسپیشل پراسیکیورٹ نے بتایا کہ اعجاز چوہدری کی ویڈیو موجود ہے جس میں لوگوں کو اکسا رہے ہیں چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا اعجاز چوہدری کی کوئی ویڈیو ہے؟ اس موقع پر ڈی ایس پی لاہور پولیس ڈاکٹر جاوید نے اعجاز چوہدری کےخلاف پیمرا کا ریکارڈ پیش کر دیا. سینیٹر اعجاز چوہدری کے وکیل نے کہا کہ جو شواہد دیے گئے ہیں وہ ٹی وی انٹرویو ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ بے شک انٹرویو ہے، آپ کا موکل نوجوانوں کو اکسا رہا تھا جسٹس شفیع صدیقی نے کہا کہ ایک انٹرویو 17 مئی اور ایک آڈیو 10 مئی کی ہے جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ اکسانے کا کیس ہے تو 9 مئی کے دن یا اس سے پہلے کا کوئی ثبوت دکھائیں بعدازاں عدالت نے پولیس کو مزید شواہد پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی.