وزیراعظم نے ملکی معیشت ڈیجیٹلائز کرنے کیلئے متعلقہ وزارتوں و اداروں کو ٹاسک سونپ دیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
فوٹو: فائل
وزیراعظم شہباز شریف نے ملکی معیشت ڈیجیٹلائز کرنے کیلئے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو ٹاسک سونپ دیا۔
وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملکی معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن پر جائزہ اجلاس ہوا۔
اس دوران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ معیشت کی بہتری، غیر رسمی مساوی معیشت کا خاتمہ اصلاحاتی ایجنڈے کا کلیدی جزو ہے۔
یہ بھی پڑھیے دیہی علاقوں کی ڈیجیٹل ترقی، شزہ فاطمہ نے صوابی اسمارٹ ولیج کا افتتاح کر دیا معاشی چیلنجز اور ڈیجیائزیشن کی ضرورتوزیرِاعظم نے معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن کیلئے متحرک ورکنگ گروپ قائم کرنے کی ہدایت کردی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کیلئے نظام کو جدید خطوط پر استوار کر رہے ہیں۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احد چیمہ، علی پرویز ملک، شزہ فاطمہ خواجہ، وزیرِ مملکت بلال اظہر کیانی، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد اور متعلقہ حکام بھی شریک ہوئے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
نوجوانوں کو مواقع دے کر ملکی ترقی کی رفتار بڑھائیں گے، وزیراعظم
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو مواقع دے کر ملکی ترقی کی رفتار بڑھائیں گے۔ نوجوانوں کو آگے بڑھا کر ہی ہم اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکتے ہیں۔
زرعی شعبے میں تربیت کے لیے ایک ہزار گریجویٹس میں سے 300 طلبہ کے پہلے بیج کو چین بھجوانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمارے انسٹیٹیوٹس میں سیاست ہوتی رہی ہے، اب ہمیں انہیں دوبارہ زندہ کرنا ہوگا، جہاں نوجوان جاکر ملک کی ترقی کے لیے اپنا حصہ ڈال سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا نوجوان ٹیلنٹ دن رات محنت کرکے پاکستان کی عزت اور ترقی میں اضافہ کرے گا۔ یہ نوجوان ہی ہیں جن سے قوم کو امیدیں وابستہ ہیں۔ چین ہمارا عزیز ترین دوست ہے، آپ وہاں جاکر اپنے شعبوں میں مہارت حاصل کریں اور پاکستان آکر اپنی تعلیم کے ذریعے ملک کو آگے بڑھائیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آپ تعلیم حاصل کرنے کے بعد دیہات میں جاکر اپنے شعبوں میں انٹرپرینیور شپ کا آغاز کریں، حکومت آپ کو رعایت دے گی، سہولیات فراہم کرے گی، سبسڈائزڈ قرضے فراہم کیے جائیں گے، جس کے نتیجے میں ملکی زرعی برآمدات میں اضافہ اور بہترین پیداوار تیار ہوگی۔
شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں نے چین کے دورے کے دوران صدر شی جن پنگ کے آبائی علاقے میں واقع زرعی یونیورسٹی کا دورہ کیا تو حیران رہ گیا۔ وہاں زراعت سے متعلق سہولیات اور جدت قابل دید ہے۔ چینی صدر نے ہمارے ایک ہزار نوجوانوں کو تربیت کے لیے چین بھیجنے کی درخواست قبول کی، جس پر میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوان زرعی گریجویٹس چین میں تربیت کے دوران وہاں اس شعبے میں ترقی کا گہرائی سے مطالعہ کریں اور ان کے تجربے سے استفادہ کرکے ملک کو فائدہ پہنچائیں۔ حکومت زرعی شعبے کی استعداد میں خاطر خواہ اضافے کے لیے پرعزم ہے اور یہی وجہ ہے کہ نوجوانوں کو منتخب کرکے اس کام کے لیے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جن طلبہ کو تربیت کے لیے چین بھیجا جا رہا ہے، ان میں چاروں صوبوں ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے طلبہ بھی شامل ہیں۔ اس منصوبے میں میرٹ پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا گیا۔