اگر فوج کمزور ہوئی تو پاکستان کا حال لیبیا اور عراق جیسا ہوگا، ناصر حسین شاہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
ایکسپو سینٹر کراچی میں فرنیچر نمائش کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ توانائی سندھ نے کہا کہ ایٹمی طاقت رکھنے کی وجہ سے دشمن ممالک کو پاکستان کھٹکتا ہے، کینال کا مسئلہ بہت حساس ہے، نہیں چاہتے کہ ہمارے کسی فیصلے سے پاکستان اور حکومت کمزور ہو۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے وزیرِ توانائی ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ امید ہے کہ وزیرِ اعظم جلد کینال ختم کرنے کا اعلان کریں گے۔ کراچی کے ایکسپو سینٹر میں فرنیچر نمائش کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبہ سندھ کے وزیرِ توانائی اور رہنما پاکستان پیپلز پارٹی ناصر شاہ نے کہا ہے کہ ایٹمی طاقت رکھنے کی وجہ سے دشمن ممالک کو پاکستان کھٹکتا ہے۔ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ اگر فوج کمزور ہوئی تو پاکستان کا حال لیبیا اور عراق جیسا ہوگا۔ انہوں نے کہا ہے کہ کینال کا مسئلہ بہت حساس ہے، نہیں چاہتے کہ ہمارے کسی فیصلے سے پاکستان اور حکومت کمزور ہو۔ فرنیچر ایکسپو میں بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا ہے کہ ایکسپو سینٹر میں فرنیچر نمائش میں 100 سے زائد کمپنیاں موجود ہیں۔ ناصر حسین شاہ نے معدنیات کے بل کے حوالے سے کہا ہے کہ معدنیات کے نئے بل سے متعلق میرے پاس معلومات نہیں ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ شاہ نے
پڑھیں:
بھارتی مسلمانوں کیساتھ کشمیری پنڈتوں جیسا سلوک نہ کریں، محبوبہ مفتی
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو احساس برتری اور تکبر سے باہر نکلنا چاہیئے اور کشمیر میں یو اے پی اے، پی ایس اے، لوگوں پر چھاپے، این آئی اے، پاسپورٹ سے انکار اور ملازمین کی برطرفی کا سلسلہ روکنا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلٰی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے آج بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر زور دیا کہ وہ ہندوستانی مسلمانوں کے ساتھ وہ سلوک بند کرے جس طرح عسکریت پسندوں نے کشمیری پنڈتوں کے ساتھ کیا۔ محبوبہ مفتی نے سرینگر میں وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف پی ڈی پی کے ایک اجتماع میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی اس مشکل وقت میں ہندوستان کے مسلمانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ محبوبہ مفتی نے 1990ء کی دہائی میں وادی کے حالات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا "میں بی جے پی کو بتانا چاہتی ہوں کہ وہ ہندوستانی مسلمانوں کے ساتھ وہ سلوک بند کرے جس طرح کشمیر میں عسکریت پسند نے کشمیری پنڈتوں کے ساتھ کیا"۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو احساس برتری اور تکبر سے باہر نکلنا چاہیئے اور جموں و کشمیر میں یو اے پی اے، پی ایس اے، لوگوں پر چھاپے، این آئی اے، پاسپورٹ سے انکار اور ملازمین کی برطرفی کا سلسلہ روکنا چاہیئے۔
پی ڈی پی نے وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی مخالفت کے لئے سرینگر میں ایک اجتماع کا اہتمام کیا، جسے حال ہی میں پارلیمنٹ نے منظور کیا گیا گیا۔ سینکڑوں پارٹی کارکن اس اجتماع میں شریک ہوئے۔ احتجاجی کارکنان نے "ہم وقف ایکٹ کو مسترد کرتے ہیں" جیسی تحریروں والے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ عمر عبداللہ کی حکومت کے موقف پر تبصرہ کرتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اس مشکل وقت میں ہندوستان کے مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی حکومت نے نئے وقف قانون کے خلاف اسمبلی میں کوئی قرارداد پاس نہیں کی کیونکہ اسپیکر نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔ این سی کے قانون سازوں نے بحث کے لئے زور دیا تھا، جب کہ اپوزیشن پی ڈی پی چاہتی تھی کہ مقننہ ایکٹ کی مخالفت میں قرارداد پاس کرے۔
جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال پر انہوں نے کہا کہ حالات کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پی ڈی پی کو وقف ترمیمی ایکٹ اور فلسطین کے خلاف احتجاج کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وقف ایکٹ کے خلاف اور فلسطین کے لوگوں کے لئے احتجاج کرنا چاہتے تھے، لیکن اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے اگر ایک چھوٹا سا احتجاج جموں و کشمیر کا امن خراب کر سکتا ہے، تو آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ صورت حال کیسی ہے۔ RAW کے سابق سربراہ امرجیت سنگھ دلت کی نئی کتاب "دی چیف منسٹر اینڈ دی اسپائی" میں کئے گئے دعووں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ انکشافات نئے نہیں ہیں کیونکہ عبداللہ خاندان کے بی جے پی کے ساتھ تعلقات پرانے ہیں۔