عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست پر اہم پیش رفت
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
اسلام آباد ہائی کورٹ میں 190 ملین پاؤنڈز کیس کی سماعت کے دوران عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے دائر سزا معطلی اور اپیلوں کی جلد سماعت کی درخواستوں کو عدالت نے منظور کر لیا ہے اس کیس کی سماعت قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس انعام امین منہاس پر مشتمل بینچ نے کی جہاں عدالت نے دونوں کی اپیلوں کو دو ہفتوں میں مقرر کرنے کی ہدایت جاری کی اور ساتھ ہی سزا معطلی کی درخواستوں کو بھی زیر غور لانے کا عندیہ دیا سماعت کے دوران بشریٰ بی بی کے وکیل علی بخاری ایڈووکیٹ نے عدالت سے درخواست کی کہ سزا معطلی کی درخواستوں کے لیے بھی تاریخ دی جائے جس پر عدالت نے واضح کیا کہ ڈویژن بینچ کی جانب سے جوڈیشل آرڈر جاری ہو چکا ہے اور اس کے بعد براہ راست تاریخ نہیں دی جا سکتی تاہم اپیلوں کے ساتھ سزا معطلی کی درخواستوں کو بھی سنا جائے گا اس موقع پر عمران خان کی نمائندگی وکیل ظہیر عباس ایڈووکیٹ اور عثمان گل نے کی جبکہ بشریٰ بی بی کی طرف سے علی بخاری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے دونوں کی جانب سے سزا کے خلاف اپیلیں اور سزا معطلی کی درخواستیں دائر کی جا چکی ہیں عمران خان اس کیس میں 14 سال جبکہ ان کی اہلیہ 7 سال کی سزا کاٹ رہے ہیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی درخواستوں سزا معطلی کی
پڑھیں:
گمشدہ شہری کے نمبر سے نامعلوم شخص کی کال آئی کہ درخواست واپس لے لو تو اسے چھوڑ دینگے: عدالت میں وکیل کا بیان
سندھ ہائی کورٹ — فائل فوٹوسندھ ہائی کورٹ نے شہری کی گمشدگی کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے لاپتہ شہری کے دوسرے نمبر کے کال ریکارڈ طلب کر لیے۔
دورانِ سماعت ایس ایس پی سی ٹی ڈی عرفان بہادر، ایف آئی اے اور نادرا حکام عدالتی احکامات پر عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ نادرا نے لاپتہ شہری کے اہلِ خانہ کے شناختی کارڈز اور بینک اکاؤنٹس بلاک کر دیے ہیں۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ گمشدہ شہری کے اپنے نمبر سے نامعلوم شخص کی کال بھی موصول ہوئی ہے۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ گمشدہ شہری کی اہلیہ نے اس کا صرف ایک ہی نمبر فراہم کیا ہے، جبکہ خاتون سے رابطے کے لیے کی جانے والی ایک کال کی تصدیق کی جا رہی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں میر پور بٹھورو سے لاپتہ شہری کی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر صلاح الدین احمد نے بتایا کہ گمشدہ شہری کے اپنے نمبر سے نامعلوم شخص نے کال کی تھی، کہا گیا کہ درخواست واپس لے لو تو چھوڑ دیا جائے گا۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ کچھ دن پہلے گمشدہ شہری کے نمبر سے اہلیہ کو میسج بھی موصول ہوا ہے۔
جسٹس ظفر احمد راجپوت نے کہا کہ پولیس کو مسیج دکھائیں، جس پر تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ یہ دوسرا نمبر ہے اس کی ریکارڈنگ ہمارے پاس نہیں ہے۔
جسٹس ظفر احمد راجپوت نے آئندہ سماعت پر معلومات پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگلی جمعرات کے لیے کیس رکھ رہے ہیں، اس نمبر کا ڈیٹا بھی پیش کریں۔
عدالت نے گمشدہ شہری کے اہلِ خانہ کو بلاک شناختی کارڈز کی تصدیق کے لیے پیر کے روز نادرا آفس جانےکی ہدایت جاری کر دی۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو اگلی جمعرات تک لاپتہ شہری کے دوسرے نمبر کا کال ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت آئندہ جمعرات تک ملتوی کر دی۔