کرنٹ لگنے سے بچے کی موت؛ ضمانت خارج ہونے پرلیسکو افسران عدالت سے فرار
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
لاہور ہائیکورٹ میں کرنٹ سے بچے کی موت سے متعلق درخواست پر عبوری ضمانت خارج ہونے پر لاہورالیکٹرک سپلائی کمپنی ( لیسکو) کے افسران احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے۔
لاہورہائیکورٹ میں لیسکوکی غفلت سے کرنٹ لگنے سے بچے کی موت سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ جسٹس تنویر احمد شیخ نے ایس ڈی او باٹا پور اور سپرنتنڈنٹ کبیر کی عبوری ضمانتیں خارج کردیں۔
مزید پڑھیں: بیمار ماں کو باپ کے ساتھ اسپتال لانے والا 5 سالہ بچہ کرنٹ لگنے سے جاں بحق
عبوری ضمانتیں خارج ہونے پردونوں افسران احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے۔ ملزمان کے خلاف باٹا پور کے علاقہ میں کم سن بچے کی کرنٹ لگنے سے موت پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کرنٹ لگنے سے بچے کی
پڑھیں:
عدالت کی حکم عدولی پر پی آئی اے کے 3 سینیئر افسران کو قید کی سزا
این آئی آر سی بلوچستان نے پی آئی اے کے 3 سینیئر افسران کو سزا سنا دی۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے ایک دفعہ پھر سبز ہلالی پرچم کا پاسبان بن گیا، خواجہ آصف
نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن کوئٹہ بینچ کے ممبر عبدالغنی مینگل نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کوئٹہ کے ملازمین کی مستقلی سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے تفصیلی فیصلہ سنا دیا۔
تینوں افسران کو یومیہ اجرت والے 17 ملازمین کو مستقل نہ کرنے کے عدالتی فیصلے کی حکم عدولی پر سزا سنائی گئی ہے۔
قومی ایئر لائن کے ڈپٹی سی ای او، ہیومن ریسورس ڈپارٹمنٹ کے سربراہ اور جی ایم پی آئی اے بلوچستان کو 6،6 ماہ قید 50،50 ہزار جرمانے کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔
مزید پڑھیے: پی آئی اے 20 برس بعد منافع حاصل کرنے میں کامیاب، وزیراعظم شہباز شریف نے خوشخبری سنا دی
عدالت نے تمام افسران کو سرکاری عہدوں کے لیے نااہل بھی قرار دے دیا ہے۔ عدالت کی جانب سے افسران کی تنخواہیں اور مراعات فی الفور روکنے کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں اور آئی جی اسلام آباد، آئی جی بلوچستان کو فیصلے پر عمل درآمد کا حکم دے دیا۔
فیصلے میں ہدایت کی گئی کہ آئی جی اسلام آباد اور آئی جی بلوچستان تینوں افسران کو جیل منتقل کریں۔
پی آئی اے نے فیصلے کے خلاف متعلقہ فورم پر نظر ثانی اپیل دائر کر دی ہے۔
مزید پڑھیں: پی آئی اے کا لاہور سے اسکردو اور گلگت کے لیے دوطرفہ پروازیں شروع کرنے کا اعلان
ترجمان پی آئی اے نے کہا ہے کہ وہ عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں تاہم فیصلے سے کئی اہم قانونی نکات سماعت میں شامل ہونے سے رہ گئے ہیں۔
پی آئی اے ترجمان نے مزید کہا کہ موجودہ نجکاری عمل اور اس ضمن میں انتظامی پیچیدگیوں سے متعلق عدالت کو آگاہ کرنا پی آئی اے کے دفاع کے لیے ضروری تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
این آئی آر سی پی آئی اے پی آئی اے افسران کو سزا