اجتماعی کاوشوں کی بدولت اب ہم ترقی و خوشحالی کے سفر پر چل پڑے ہیں: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
اجتماعی کاوشوں کی بدولت اب ہم ترقی و خوشحالی کے سفر پر چل پڑے ہیں: وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 17 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: (آئی پی ایس) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اجتماعی کوششوں کے نتیجے میں اللہ تعالیٰ نے معیشت کو استحکام بخشا ہے، انشاء اللہ ہم ترقی اور خوشحالی کے سفر پر چل پڑے ہیں۔
اسلام آباد میں جناح سکوائر مری روڈ انڈر پاس کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں توسیع و تزین کے وسیع و عریض منصوبے جاری ہیں، ٹریفک کے بہاؤ میں بہتری آچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ محسن نقوی نے یہ منصوبہ 60 دن کے بجائے 35 دن میں مکمل کرنے کا اعلان کیا ہے، مجھے ان کی بات پر پورا یقین ہے کہ ماضی میں اس قسم کے اعلانات کو انہوں نے عملی جامہ پہنایا ہے، یہ شہباز سپیڈ ہے اور نہ محسن نقوی سپیڈ ہے بلکہ یہ پاکستان سپیڈ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد خوبصورتی کا گہوارہ بنے گا، اجتماعی کاوشوں سے معیشت میں استحکام آیا، اجتماعی کاوشوں سے پاکستان کا نام بلند ہوگا، بہترین کاوشوں کے نتیجے میں پاکستان کی عالمی سطح پر درجہ بندی میں بہتری آئی، بلوچستان کے عوام کو تحفہ دیا ہے، بلوچستان کا ٹریک 2 ہزار کے قریب جانیں نگل چکا ہے، بلوچستان کے خونی ٹریک کو ہائی وے بنانے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ این ایف سی میں بلوچستان کا کوٹا ڈبل کر دیا گیا ہے، بلوچستان میں فاصلے زیادہ ہیں، بلوچستان کے عوام کو ایسا منصوبہ چاہیے تھا جو تمام اقوام کے دل کی آواز ہو۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی تکمیل تمام اکائیوں سے ہوتی ہے، تمام صوبوں کو ساتھ لے کر چلنا حکومت اور مسلح افواج کا وژن ہے، منصوبے کو اعلیٰ معیار کے مطابق مکمل کریں گے، 2 سال میں 3 سو ارب سے زائد کے تخمینے سے شاہراہ تعمیر ہوگی۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ جس طرح بھرپور قوت، اعتماد اور قوت ارادی کے ساتھ ٹیم پاکستان نے مشکلات کا سامنا کیا، ترقی کا سفر بھی ہم اسی طرح طے کریں گے۔
قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا وزیراعظم سے اس انڈر پاس کا افتتاح 60کے بجائے 35دن میں کرائیں گے، فیصل مسجد چوک میں ٹریفک بہت زیادہ جام ہوتی ہے اس پر بھی جلد کام کریں گے،اب اسلام آباد کے چوک پوائنٹ پر بھی کام شروع کردیا ہے، بلیو ایریا میں پارکنگ پلازہ بند تھا اس پر بھی کام شروع کیا ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس اورسی ڈی اے نے ٹریفک کی بحالی کیلئے مل کر کام کیا ہے، اسلام آباد میں رش اورکمرشل ایکٹیویٹیز بڑھ رہی ہیں، آنے والے دنوں میں اسلام آباد کو مزید بہتر دیکھیں گے، پارکنگ کے مسائل کو کم کرنے کیلئے کام کررہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اجتماعی کاوشوں
پڑھیں:
پاکستان کی ترقی بلوچستان سے شروع ہوگی، سرفراز بگٹی
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے تمام لوگوں کو سیاسی حقوق حاصل ہیں۔ اس وقت بھی اسمبلی میں ایسے لوگ موجود ہیں، جو کئی نسلوں سے اسمبلیوں میں موجود ہیں، وزارتوں پر رہے، ہر شہری کو ووٹ کا حق حاصل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کا کراچی سے چمن ہائی وے کی تعمیر دیرینہ مطالبہ تھا۔ وفاقی حکومت اور عوام پاکستان کی جانب سے بلوچستان کے عوام کے لیے اس جگہ پر ہائی وے کی تعمیر کے تحفے پر شکر گزار ہوں۔ اس عمل میں ایک ایک پاکستانی کا حصہ ہے۔ اسلام آباد میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ یہ شاہراہ سب سے زیادہ مصروف ہوتی ہے۔ سنگل سڑک ہونے کی وجہ سے یہاں حادثات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ لوگوں نے اسے خونی شاہراہ کا نام دے دیا تھا۔ ہم اسی لیے کہتے ہیں کہ تمام مسائل کا حل ڈائیلاگ، پارلیمنٹ اور سیاسی فورم ہے۔ ہر مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ باقی ماندہ رقم کچھی کینال کے فیز ٹو پر خرچ کی جائے گی۔ 24 سال قبل شروع کیا گیا یہ منصوبہ تاحال مکمل نہیں ہوسکا تھا۔ یہ منصوبہ بلوچستان کے لوگوں کے لیے زرعی انقلاب لائے گا اور براہ راست ہزاروں لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع ملیں گے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ میں وزیراعظم کا بلوچستان کے عوام کی جانب سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ان منصوبوں کو اعلان کیا۔ پاکستان کے ایک ایک فرد کو پہنچنے والا فائدہ ایک پیچھے رہ جانے والے بھائی کو دینے کا جذبہ قابل قدر ہے۔ ہم پاکستان کے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کراچی سے چمن کی شاہراہ اور کچھی کینال منصوبے کے حوالے سے مجھے وفاقی کابینہ کے اجلاس کا حصہ بناکر عزت دی گئی۔ میں اس پر وزیراعظم اور کابینہ ارکان کا شکر گزار ہوں، میں صدر پاکستان اور تمام دیگر اسٹیک ہولڈرز کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے ہم اسمگلنگ کا خاتمہ کرکے تجارت کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ وفاقی حکومت کا بھی یہی مشن ہے۔ ہم لوگوں کو اسمگلنگ سے نکال کر کاروبار کی جانب راغب کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔ آنے والے بجٹ میں بھی عوام کو سہولتوں کی فراہمی ہماری ترجیح ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاکستان کی ترقی بلوچستان سے شروع ہوگی۔ جب ترقی کا آغاز ہونے لگتا ہے، تو دشمن حرکت میں آجاتا ہے۔ ہم نے تمام شاہراہیں کلیئر کرالی ہیں۔ ہم اس بڑے چیلنج سے نبردآزما ہونے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے تمام لوگوں کو سیاسی حقوق حاصل ہیں۔ اس وقت بھی اسمبلی میں ایسے لوگ موجود ہیں، جو کئی نسلوں سے اسمبلیوں میں موجود ہیں، وزارتوں پر رہے، ہر شہری کو ووٹ کا حق حاصل ہے۔ نئے نئے لوگ بھی سیاست میں آتے رہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سردار اختر مینگل سمیت سب کو احتجاج کا حق حاصل ہے۔ تاہم حکومت طے کرے گی کہ آپ کو احتجاج کس مقام پر کرنا ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ آپ یہ بھی دیکھیں کہ احتجاج کس مقصد کے لیے کیا جارہا ہے۔ دہشتگردوں کے حامی بن کر جتھے لے کر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ عدالتیں فیصلہ کریں گی کہ ماہ رنگ بلوچ کے مقدمات کا کیا کرنا ہے۔ پہلی بار بلوچستان میں ترقیاتی اسکیموں میں 80 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ وفاقی ترقیاتی اسکیموں میں مختص کردہ رقوم اور ان سے ریلیز کی گئی رقوم بہت کم ہوتی تھیں۔ تاہم اس بار بلاول بھٹو کی کوششوں سے وفاقی اسکیموں کی شرح اور ان کے لیے جاری ہونے والی رقوم تاریخی سطح پر ہیں۔