غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 21 فلسطینی شہید، امریکا پر یمن میں فضائی حملوں کا الزام WhatsAppFacebookTwitter 0 17 April, 2025 سب نیوز

غزہ / صنعا: اسرائیل نے غزہ میں خیمہ بستیوں اور دیگر مقامات پر تازہ فضائی حملے کیے، جن کے نتیجے میں 21 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں 15 افراد خیموں پر بمباری میں جاں بحق ہوئے۔ شہداء میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں امداد کی بندش کا ساتواں ہفتہ جاری ہے، جس کی وجہ سے بچوں میں غذائی قلت خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے، اور انسانی بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔

ادھر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے غزہ سے رہا اسرائیلی یرغمالیوں کی ملاقات ہوئی، جس پر اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پیوٹن نے حماس کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

دوسری جانب امریکی نمائندہ خصوصی ایڈم بوہلر کا کہنا ہے کہ “غزہ میں جنگ بندی اسی وقت ممکن ہے جب تمام یرغمالیوں کو رہا کر دیا جائے”۔

ادھر یمنی حوثی باغیوں کے میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے دارالحکومت صنعا پر 12 سے زائد فضائی حملے کیے، جن میں ایک شہری ہلاک ہو گیا۔ حوثی میڈیا کے مطابق امریکی حملے الجوف صوبے کے علاقے الحزم میں بھی کیے گئے۔

واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے اس حملے کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی، تاہم خطے میں کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

صدر ٹرمپ کی ایرانی جوہری مقامات پر اسرائیلی حملے کی منصوبہ بندی کی مخالفت

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی جوہری تنصیبات پر منظم اسرائیلی حملے کو روکتے ہوئے ایران کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے لیے معاہدے پر بات چیت کی حمایت کی ہے۔

موقر امریکی جریدے نیویارک ٹائمز کے مطابق اسرائیل نے مئی میں ممکنہ ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنے کا منصوبہ تیار کیا تھا، جس کا مقصد ایران کی جوہری ہتھیار تیار کرنے کی صلاحیت کو ایک سال یا اس سے زائد عرصے تک روکنا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا پہلا دور ختم

نیویارک ٹائمز نے کہا کہ امریکی مدد کی ضرورت صرف اسرائیل کو ایرانی جوابی کارروائی سے بچانے کے لیے ہی نہیں بلکہ اس حملے کی کامیابی یقینی بنانے کے لیے بھی ہے۔

امریکی اخبار کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کئی مہینوں کی اندرونی بحث کے بعد صدر ٹرمپ نے ایران میں اسرائیل کی جانب سے فوجی کارروائی کی حمایت کرنے کے بجائے ایران کے ساتھ مذاکرات کرنے کا فیصلہ کیا۔

مزید پڑھیں: مذاکرات سے قبل امریکا کا مزید ایرانی اداروں کیخلاف پابندیوں کا اعلان

امریکا اور ایران نے گزشتہ ہفتے عمان میں بات چیت کا آغاز کیا تھا، جو ٹرمپ انتظامیہ کے دوران پہلی بار منعقد ہوئی تھیں، جس میں ان کی 2017-21 کی پہلی مدت بھی شامل ہے، دونوں ممالک نے مذاکرات کو ’مثبت اور تعمیری‘ قرار دیا۔

دونوں ممالک کے مابین مذاکرات کا دوسرا دور آئندہ ہفتے کے روز متوقع ہے اور میڈیا رپورٹس کے مطابق اس مرتبہ امریکا ایران اجلاس اٹلی کے دارالحکومت روم میں ہونے کا امکان ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امریکا ایران جوہری تنصیبات ڈونلڈ ٹرمپ

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی غزہ میں گھروں اور خیمہ بستیوں پر بمباری، 70 فلسطینی شہید، خوراک کی شدید قلت
  • عالمی شہرت یافتہ فلسطینی فوٹوجرنلسٹ اسرائیلی حملے خاندان سمیت شہید
  • غزہ میں اسرائیلی حملوں سے مزید 64 فلسطینی شہید
  • ’جامع ڈیل چاہتے ہیں‘، حماس نے جنگ بندی کی اسرائیلی پیشکش مسترد کردی
  • یمن پر امریکی فضائی حملوں میں کم از کم 38 ہلاک، 102 زخمی
  • یمن میں آئل پورٹ پر امریکی حملوں میں کم ازکم 38 افراد شہید، 102 زخمی
  • صدر ٹرمپ کی ایرانی جوہری مقامات پر اسرائیلی حملے کی منصوبہ بندی کی مخالفت
  •   اسرائیلی مفادات کو تسلیم کرنے کی قیاس آرائیاں بے بنیاد، فارن آفس کا بیان
  • چین کا امریکا پر ایشیائی سرمائی کھیلوں کے دوران سائبر حملوں کا الزام