پناہ گزینوں کی روک تھام کے لیے یورپی یونین نے 7 ”محفوظ“ممالک کی فہرست جاری کردی
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
برسلز(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 اپریل ۔2025 )یورپی یونین نے 7 ”محفوظ“ممالک کی فہرست جاری کی ہے جس کا مقصد تارکین وطن کی واپسی میں تیزی لانا اور ان ممالک کے شہریوں کے لیے بلاک میں پناہ حاصل کرنے کا عمل مشکل بنانا ہے. فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق اس فہرست میں کوسوو، بنگلہ دیش، کولمبیا، مصر، بھارت، مراکش اور تیونس شامل ہیں تاہم یورپی یونین کے لیے ضروری ہے کہ اس اقدام کے نفاذ سے قبل بلاک کی پارلیمنٹ اور ارکان کی منظوری لی جائے انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بننے والے اس اقدام سے یورپی یونین کی حکومتوں کو ان ممالک کے شہریوں کی جانب سے دائر کی جانے والی سیاسی پناہ کی درخواستوں پر تیزی سے کارروائی کرنے کا موقع ملے گا.
(جاری ہے)
یورپی یونین کے کمشنر برائے مہاجرین میگنس برنر کا کہنا ہے کہ بہت سے رکن ممالک کو پناہ کی درخواستوں کے ایک بڑے بیک لاگ کا سامنا ہے لہذا ہم سیاسی پناہ کے فیصلوں میں تیزی لانے کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں یہ بہت ضروری ہے برسلز پر غیر قانونی تارکین وطن کی آمد کو روکنے اور ملک بدری کو آسان بنانے کے لیے دباﺅہے کیوں کہ ہجرت کے بارے میں رائے عامہ میں تلخی کے بعد کئی ممالک میں سخت دائیں بازو کے انتخابی فوائد کو ہوا ملی ہے. یورپی کمیشن نے کہا کہ یورپی یونین کے امیدوار ممالک بھی اصولی طور پر محفوظ ممالک کے طور پر نامزد ہونے کے معیار پر پورا اتریں گے لیکن اس میں استثنات بھی رکھے گئے ہیں بشمول جب وہ کسی تنازع کی زد میں آتے ہیں مثال کے طور پر یوکرین کو فہرست سے خارج کر دیا جائے گا یورپی یونین نے پہلے ہی 2015 میں اسی طرح کی فہرست پیش کی تھی لیکن رکنیت کے لیے ایک اور امیدوار ترکی کو شامل کرنے یا نا کرنے کے بارے میں گرما گرم بحث کی وجہ سے اس منصوبے کو ترک کردیا گیا تھا. کمیشن نے کہا کہ شائع ہونے والی فہرست کو وقت کے ساتھ توسیع یا اس کا جائزہ لیا جاسکتا ہے اور یہ ان ممالک کو دیکھتے ہوئے تیار کی گئی ہے جہاں سے اس وقت درخواست دہندگان کی ایک بڑی تعداد آتی ہے کئی رکن ممالک پہلے ہی ان ممالک کو نامزد کر چکے ہیں جنہیں وہ پناہ کے حوالے سے ”محفوظ“ سمجھتے ہیں مثال کے طور پر فرانس کی فہرست میں منگولیا، سربیا اور کیپ ورڈے شامل ہیں یورپی یونین کی کوششوں کا مقصد قوانین کو ہم آہنگ کرنا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ تمام ارکان کے پاس ایک ہی بیس لائن ہے ریاستیں انفرادی طور پر ممالک کو یورپی یونین کی فہرست میں شامل کر سکتی ہیں لیکن اس میں سے کٹوتی نہیں کر سکتیں. کمیشن نے کہا کہ سیاسی پناہ کے مقدمات کا انفرادی طور پر جائزہ لینا ہوگا اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ موجودہ حفاظتی اقدامات برقرار رہیں اور پناہ کے متلاشی افراد کو یکسر مسترد نہ کیا جائے اس منصوبے کو نافذ العمل ہونے سے پہلے یورپی پارلیمنٹ اور رکن ممالک کی جانب سے منظور کیا جانا ضروری ہے لیکن اسے پہلے ہی سول سوسائٹی کے گروپوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا چکا ہے اور کچھ گروپوں نے تیونس اور مصر جیسے انسانی حقوق کے خراب ریکارڈ والے ممالک کو اس میں شامل کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے یورپی کمیشن نے کہا کہ تیونس نے سیاسی شخصیات، وکلا، ججوں اور صحافیوں کو حراست میں لیا جب کہ مصر میں انسانی حقوق اور حزب اختلاف کے کارکنوں کو من مانی گرفتاریوں اور تشدد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن مجموعی طور پر آبادی کو ظلم و ستم یا سنگین نقصان کے حقیقی خطرے کا سامنا نہیں کرنا پڑا . یورپی یونین کی سرحدی ایجنسی فرنٹیکس کے مطابق 2023 میں تقریباً 10 سال کی بلند ترین سطح کے بعد گزشتہ سال یورپی یونین میں غیر قانونی سرحدی گزرگاہوں کی نشاندہی 38 فیصد کم ہو کر 2 لاکھ 39 ہزار رہ گئی تاہم اٹلی، ڈنمارک اور نیدرلینڈز کی قیادت میں یورپی یونین کے راہنماﺅں نے اکتوبر میں مطالبہ کیا تھا کہ مہاجرین کی واپسی میں اضافے اور رفتار بڑھانے کے لیے فوری طور پر نئی قانون سازی کی جائے اور کمیشن کو غیر قانونی تارکین وطن سے نمٹنے کے لیے جدید طریقوں کا جائزہ لینا چاہیے یورپی یونین کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت یورپی یونین چھوڑنے کا حکم دینے والے 20 فیصد سے بھی کم افراد اپنے آبائی ملک واپس جا رہے ہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کمیشن نے کہا کہ یورپی یونین کی یورپی یونین کے کی جانب سے ممالک کو ان ممالک کی فہرست پناہ کے کے لیے
پڑھیں:
ون وے کی خلاف ورزی پر کے ایم سی کا 15 ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ
میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ٹریفک کی بہتری اور حادثات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات ناگزیر ہیں، شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی پابندی کریں، شہر میں محفوظ سفر کو یقینی بنانے کے لیے انتظامیہ سے تعاون کریں۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی کا شہر میں ٹریفک حادثات کے تدارک کیلئے اہم اقدام، شہر قائد میں ون وے کی خلاف ورزی پر کے ایم سی نے 15 ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ شہر کی مرکزی سڑکوں پر ون وے کی خلاف ورزی پر 15 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا، اقدام کا مقصد ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کی روک تھام اور شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے، جرمانے سٹی وارڈنز کے ذریعے نافذ کیے جائیں گے۔
حکام کے مطابق فیصلہ میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب اور کراچی ٹاسک فورس کی ہدایت پر کیا گیا، سڑکوں پر ون وے کی خلاف ورزی پر جرمانہ کی قرارداد آئندہ سٹی کونسل اجلاس میں پیش کی جائے گی، کراچی سٹی کونسل سے باضابطہ منظوری کے بعد عمل درآمد کیا جائے گا۔ میئر کراچی کا کہنا ہے کہ ٹریفک کی بہتری اور حادثات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات ناگزیر ہیں، شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی پابندی کریں، شہر میں محفوظ سفر کو یقینی بنانے کے لیے انتظامیہ سے تعاون کریں۔