تہران(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 اپریل ۔2025 )ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے تصدیق کی ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات کی دوسری نشست ہفتے کے روز اٹلی کے دارالحکومت روم میں ہوگی ایرانی ٹی وی سے گفتگو میں غریب آبادی نے کہا کہ ملاقات کے مقام سے قطع نظر، عمانی وزیر خارجہ مذاکرات کے سہولت کار اور ثالث ہیں.

(جاری ہے)

خیال رہے کہ اس حوالے سے پہلی نشست گذشتہ ہفتے مسقط میں ہوئی تھی جہاں ایرانی وفد کی قیادت وزیرِ خارجہ عباس عراقچی جبکہ امریکی وفد کی قیادت صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نمائندہ خصوصی برائے مشرقِ وسطیٰ سٹیو وٹکوف نے کی تھی پہلی میٹنگ کے بعد وائٹ ہاﺅس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ بات چیت مثبت اور تعمیری رہی. ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کے لیے ہونے والی دوسری ملاقات کے مقام کے بارے میں مختلف بیانات اور رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے غریب آبادی کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات پر وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے کہ مذاکرات کب اور کہاں ہوں گے ایرانی وزیر کا کہنا تھا کہ اس نشست میں آئندہ کی بات چیت کے لیے فریم ورک اور ایجنڈے کے تعین پر توجہ دی جائے گی.

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم ایران کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے اعتماد پیدا کرنے اور ایران پر عائد پابندیوں کے معاملے پر بات کرنے جا رہے ہیں تو یہ واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ ان پبندیوں کو ہٹانے کے لیے کونسے اقدامات اٹھانے ضروری ہیں. امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سٹیو وٹکوف کے گذشتہ روز کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے غریب آبادی کا کہنا تھا کہ ایران جوہری افزودگی کے معاملے کو مذاکرات میں سودے بازی کے طور پر استعمال نہیں کرے گا بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کو ان مذاکرات میں شامل کرنے کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ اس موقع پر آئی اے ای اے کو مذاکرات میں شامل کرنا بہت جلد بازی ہو گی ان کا کہنا تھا کہ اگر بات چیت آگے بڑھتی ہے تو ایجنسی کو لازمی طور پر مدعو کیا جائے گا.

واضح رہے کہ کئی سال بعد اس بات چیت کا مقصد ایران کے متنازع جوہری منصوبے پر نئے معاہدے پر اتفاق کرنا ہے ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور عالمی طاقتوں کے بیچ سابقہ معاہدے کو 2018 میں ختم کر دیا تھا اور اس پر اقتصادی پابندیاں بحال کر دی تھیں ٹرمپ نے بات چیت میں ناکامی کی صورت میں فوجی کارروائی کی دھمکی بھی ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کا کہنا تھا کہ ایران اور بات چیت

پڑھیں:

نئے امریکی ایرانی مذاکرات سے قبل سعودی وزیر دفاع تہران میں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 اپریل 2025ء) ایران کے جوہری پروگرام پر واشنگٹن اور تہران کے درمیان ہونے والے دوسرے دور کے مذاکرات سے قبل سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے جمعرات کے روز کئی سرکردہ ایرانی حکام سے ملاقاتیں کیں۔

سعودی وزیر دفاع کا یہ دورہ خطے میں ممکنہ تنازعے کے بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان ہوا ہے، کیونکہ صدر ٹرمپ نے دھمکی دے رکھی ہے کہ اگر سفارتی کوششیں امریکہ اور ایران کے درمیان بڑھتے ہوئے جوہری تناؤ کو ختم کرنے میں ناکام رہیں، تو پھر ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کی جائے گی۔

ایران کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل محمد باقری نے سعودی وزیر کو ان کی آمد پر خوش آمدید کہا اور انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

(جاری ہے)

سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد ایک تربیت یافتہ جنگی پائلٹ ہیں اور سن 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے اب تک ایران کا دورہ کرنے والے پہلے سعودی وزیر دفاع ہیں۔

شام کی حمایت پر بات چیت کے لیے عرب ممالک اور یورپی یونین کے سفارت کار سعودی عرب میں

کئی دہائیوں بعد سعودی شاہی خاندان کے اعلیٰ ترین ارکان میں سے کسی فرد کا یہ ایران کا پہلا دورہ ہے۔

اس سے قبل شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے سن 1997 میں تہران میں منعقدہ اسلامی تعاون کی تنظیم کے اجلاس کے لیے سعودی ولی عہد کی حیثیت سے تہران کا دورہ کیا تھا۔ سعودی عرب نے کیا کہا؟

سعودی عرب کی سرکاری پریس ایجنسی نے وزیر دفاع کے تہران پہنچنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے اس دورے کے دوران ’’دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے امور پر بات چیت کے لیے متعدد اعلیٰ سطحی ملاقاتیں بھی شامل‘‘ تھیں۔

شہزادہ خالد نے جمعرات کے روز تہران میں ملاقات کے دوران سعودی عرب کے شاہ سلمان کا پیغام ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو پہنچایا۔

انہوں نے بعد ازاں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس کی اطلاع دیتے ہوئے اپنی ایک پوسٹ میں لکھا، ’’ہم نے دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔‘‘

سعودی عرب کے آرمی چیف کا ایران کا غیر معمولی دورہ

ایران نے ملاقاتوں کے حوالے سے کیا کہا؟

ایران کے سرکاری میڈیا نے جمعرات 17 اپریل کو ہونے والی اس ملاقات میں خامنہ ای کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے کہا، ’’ہمیں یقین ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے مابین بہتر تعلقات دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہیں۔

‘‘

ماضی میں دونوں ممالک کے درمیان کئی عشروں تک جاری رہنے والے تناؤ کے تناظر میں بھی یہ دورہ بہت اہم کا حامل قرار دیا گیا۔

پرنس خالد نے اپنے اس دورے کے دوران ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے علاوہ ملکی صدر مسعود پزشکیان سے بھی ملاقات کی۔

ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق علی خامنہ ای نے کہا، ’’خطے کے بھائیوں کے لیے ایک دوسرے کا تعاون اور حمایت کرنا بیرونی لوگوں پر بھروسہ کرنے سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔

‘‘

اسرائیل ایران پر حملہ کرنے سے باز رہے، سعودی ولی عہد

سعودی وزیر دفاع نے ایران کی مسلح افواج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف محمد باقری سے بھی ملاقات کی، جس کے بعد ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق باقری نے کہا، ’’بیجنگ معاہدے کے بعد سے سعودی اور ایرانی مسلح افواج کے درمیان تعلقات میں بہتری آ رہی ہے۔‘‘

ایرانی امریکی جوہری مذاکرات

سعودی عرب نے امریکہ کے ساتھ ایران کے جوہری مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ علاقائی اور بین الاقوامی تنازعات کے حل کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

امریکہ اور ایران کے درمیان دوسرے مرحلے کی بات چیت اطالوی دارالحکومت روم میں ہفتہ 19 اپریل کو ہو گی، جس میں تکنیکی تحفظات اور تصدیقی اقدامات پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ساتھ اس بات کو بھی یقینی بنانے کی کوشش کی جائے گی کہ ایرانی جوہری پروگرام میں پیش رفت ہتھیار سازی کی اہلیت تک نہ پہنچ سکے۔

گزشتہ ہفتے کے روز عمان میں اس نوعیت کی پہلی دوطرفہ لیکن بالواسطہ مکالمت کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا تھا کہ ایران کو ’’جوہری ہتھیاروں کے تصور سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا۔

یہ بنیاد پرست لوگ ہیں، اور ان کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہو سکتے۔‘‘

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ وہ ایک ممکنہ معاہدے کے فریم ورک پر بات چیت شروع کرنے کی امید رکھتے ہیں، لیکن اس کے لیے امریکہ کا ’’تعمیری مذاکراتی موقف‘‘ ضروری ہے۔

ادارت: مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات کا دوسرا دور آج روم میں ہوگا
  • ٹرمپ ضمانت دیں وہ پہلے کی طرح جوہری معاہدے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، ایران
  • نئے امریکی ایرانی مذاکرات سے قبل سعودی وزیر دفاع تہران میں
  • ایران امریکہ مذاکرات اور مزاحمت کی طاقت
  • امریکا ایران بالواسطہ مذاکرات کا دوسرا دور روم میں ہوگا، ایرانی نائب وزیر خارجہ
  • صدر ٹرمپ کی ایرانی جوہری مقامات پر اسرائیلی حملے کی منصوبہ بندی کی مخالفت
  • اسحاق ڈار کو ایرانی وزیرخارجہ کا فون، 8 پاکستانیوں کے قاتل پکڑنے کی یقین دہانی
  • ایرانی وزیرخارجہ کا 8 پاکستانی شہریوں کے قتل پر انصاف یقینی بنانے کا وعدہ
  • امریکہ ٹیرف مذاکرات کے ذریعے چین کو تنہا کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، وال سٹریٹ جرنل