پنجاب حکومت کا ڈرگ کورٹس کو نئے انداز سے تشکیل دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
سٹی42: پنجاب حکومت نے صوبے میں ڈرگز مافیا کے خلاف مؤثر کارروائی کو یقینی بنانے کے لیے ڈرگ کورٹس کی ازسرِنو تشکیل کا فیصلہ کیا ہے۔
بل کے متن کے مطابق ڈرگ کورٹس میں ایک سیشن جج اور دو ماہرین پر مشتمل ایک نیا ٹربیونل قائم کیا جائے گا۔ سیشن جج کو لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی جانب سے 3سال کے لیے نامزد کیا جائے گا جبکہ دو ماہرین،جنہیں پندرہ سالہ تجربہ حاصل ہو اُنہیں پنجاب حکومت تین سال کے لیے منتخب کرے گی۔
عمران خان اوربشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر جلد سماعت کی استدعا منظور
بل کے مطابق کسی بھی مقدمے میں حتمی فیصلہ تینوں ارکان کی موجودگی میں ہی ممکن ہوگا۔ اس ترمیم کا مقصد ڈرگ کورٹس کو ماحولیاتی اور لیبر کورٹس کی طرز پر مضبوط اور فعال بنانا ہے تاکہ منشیات کے مقدمات میں شفاف اور بروقت فیصلے ممکن بنائے جا سکیں۔
بل کو پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے جو دو ماہ کے اندر اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
حکومت نے آئندہ بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اپریل 2025ء ) وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال 2025/26ء کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ عیدالاضحیٰ کے پیش نظر پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس قبل از وقت بلانے کی تجویز پیش کی گئی ہے، جس کے تحت نیا بجٹ 5 جون سے پہلے پارلیمنٹ میں پیش ہو سکتا ہے جب کہ نئے بجٹ کی منظوری کا عمل عید کی چھٹیوں کے فوری بعد شروع کر دیا جائے گا۔ ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے آئند ہ مالی سال کیلئے بجٹ کی تیاری شروع کردی ہے، بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے ریلیف کی تجویز ہے جس کے تحت ماہانہ 50 ہزار تنخواہ پر انکم ٹیکس چھوٹ کا امکان ہے، جس کے لیے ایف بی آر تجاویز وزیراعظم کے سامنے پیش کرے گا تاہم بجٹ میں ریلیف آئی ایم ایف کی حتمی منظوری سے مشروط ہوگا کیوں کہ بجٹ اہداف پر آئی ایم ایف سے منظوری لی جائے گی، آئی ایم ایف کے ساتھ نئے مالی سال کے بجٹ پر مشاورت کی جائے گی، جس کے لیے آئی ایم ایف کا مشن مئی کے دوسرے ہفتے کے دوران پاکستان پہنچے گا۔(جاری ہے)
بتایا جارہا ہے کہ مالی سال دو ہزار 2025/26ء کے بجٹ کے لیے ٹیکس اقدامات سے متعلق ایف بی آر میں اجلاس ہوا، اجلاس میں انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے عمل کو مزید آسان بنانے سے متعلق بھی مشاورت کی گئی، انکم ٹیکس ریٹرن فائل مسودہ آسان بنایا جائے اور سلیبز میں تبدیلی کی جائے گی، اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ ادارے نے ملک کے تنخواہ دار طبقے کو انکم ٹیکس میں ریلیف دینے کی تجاویز تیار کی ہیں، جن کے تحت انکم ٹیکس کی ادائیگی کی کم سے کم حد 6 لاکھ روپے سالانہ کو بڑھایا جاسکتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقہ کو ریلیف کیلئے 3 تجاویز تیار کی گئی ہیں، جس میں ماہانہ 50 ہزار سے زائد تنخواہ وصول کرنے والوں کو ٹیکس چھوٹ دیئے جانے اور ماہانہ 50 سے زائد والے پہلے سلیب میں سالانہ آمدن کی شرح بڑھانے کا کہا جائے گا، ریلیف میں 6 لاکھ سالانہ کی بجائے اب زائد رقم کو پہلی سلیب میں شامل کیا جائے گا، اس مقصد کے لیے انکم ٹیکس کی نچلی سلیبز میں ردوبدل کیا جائے گا، ایف بی آر اپنی تجاویز وزیر اعظم کے سامنے پیش کرے گا تاہم بجٹ میں ریلیف آئی ایم ایف کی حتمی منظوری سے مشروط ہے۔