نومئی مقدمات میں ملزمان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا: چیف جسٹس
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
نومئی مقدمات میں ملزمان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا: چیف جسٹس WhatsAppFacebookTwitter 0 17 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: (آئی پی ایس) 9 مئی سے متعلق مقدمات کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے ہیں کہ 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے فیصلے میں ملزمان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں 9 مئی مقدمات کے سلسلے میں ضمانت منسوخی کیس کی سماعت کے دوران وکیل لطیف کھوسہ نے 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے حکم پر اعتراض کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ کیا کبھی ایسا ہوا کہ 4 ماہ میں ٹرائل مکمل ہو؟
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ فاضل کونسل ایسا مت کہیں، قانون انسداد دہشتگردی عدالت میں مقدمات کی روزانہ سماعت کا کہتا ہے۔
وکیل نے کہا کہ عدالت کے 4 ماہ کے حکم سے ٹرائل اپ سیٹ ہو گا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ٹرائل متعلقہ ہائیکورٹ اور انتظامی جج کا معاملہ ہے، سپریم کورٹ ٹرائل کی مانیٹرنگ نہیں کرے گی۔
وکیل لطیف کھوسہ نے بتایا کہ 9 مئی کے 500 مقدمات اور 24 ہزار ملزمان مفرور ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے فیصلے میں ملزمان کے حقوق کا تحفظ کیا جائےگا۔
اعجاز چودھری کی درخواست ضمانت پر سماعت
سپریم کورٹ میں 9 مئی مقدمات میں اعجاز چودھری کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی جسے عدالت نے آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دیا۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سینیٹر اعجاز چودھری کے خلاف کیا شواہد ہیں؟
سپیشل پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اعجاز چودھری کی ویڈیو موجود ہے جس میں وہ لوگوں کو اکسا رہے ہیں، چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا اعجاز چودھری کی کوئی ویڈیو ہے؟ جس پر ڈی ایس پی لاہور پولیس ڈاکٹر جاوید نے اعجاز چودھری کےخلاف پیمرا کا ریکارڈ پیش کر دیا۔
اعجاز چودھری کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جو شواہد دیئے گئے ہیں وہ ٹی وی انٹرویو ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بے شک انٹرویو ہے، آپ کا موکل نوجوانوں کو اکسا رہا تھا۔
جسٹس شفیع صدیقی نے کہا کہ ایک انٹرویو 17 مئی اور ایک آڈیو 10 مئی کی ہے، جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ اکسانے کا کیس ہے تو 9 مئی کے دن یا اس سے پہلے کا کوئی ثبوت دکھائیں۔
بعد ازاں عدالت نے پولیس کو مزید شواہد پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
شیخ امتیاز کی ضمانت کنفرم
سپریم کورٹ میں 9 مئی کے سلسلے میں شیخ امتیاز اور حافظ فرحت عباس کی ضمانت کے کیس میں عدالت نے شیخ امتیاز کی ضمانت کنفرم کردی جبکہ حافظ فرحت عباس کی ضمانت کی درخواست پر آئندہ ہفتے سماعت ہو گی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: میں ملزمان کے حقوق کا تحفظ کیا ماہ میں ٹرائل مکمل اعجاز چودھری کی چیف جسٹس نے مئی مقدمات نے کہا کہ کی ضمانت
پڑھیں:
سینیٹر اعجاز چودھری کیخلاف کیا شواہد ہیں؟سپریم کورٹ نے پولیس کومزید شواہد پیش کرنے کی ہدایت کردی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے 9مئی مقدمات میں گرفتار پی ٹی آئی سینیٹر اعجاز چودھری کیخلاف پولیس کو مزید شواہد پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں 9مئی مقدمات میں اعجاز چودھری کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے سماعت کی، چیف جسٹس نے کہا کہ سینیٹر اعجاز چودھری کیخلاف کیا شواہد ہیں؟سپیشل پراسیکیوٹر نے کہاکہ اعجاز چودھری کی ویڈیو موجود ہے جس میں لوگوں کو اکسا رہے ہیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ کیا اعجاز چودھری کی کوئی ویڈیو ہے۔
انسداددہشتگردی عدالت ؛پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ حیدر سعید کی ضمانت بعدازگرفتاری منظور
جسٹس شفیع صدیقی نے کہا کہ ایک انٹرویو 17مئی اور ایک آڈیو 10مئی کا ہے،جسٹس شکیل احمد نے کہاکہ اکسانے کا کیس ہے تو 9مئی کے دن یا اس سے پہلے کا کوئی ثبوت دکھائیں،ڈی پی ایس لاہور پولیس ڈاکٹر جاوید نے اعجازچودھری کیخلاف ریکارڈ پیش کردیا،وکیل اعجاز چودھری نے کہاکہ جو شواہد دیئے گئے ہیں وہ ٹی وی انٹرویو ہے،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہاکہ بے شک انٹرویو ہے آپ کا موکل نوجوانوں کو اکسا رہا تھا،سپریم کورٹ نے پولیس کومزید شواہد پیش کرنے کی ہدایت کردی،عدالت نے اعجاز چودھری کی درخواست ضمانت پر سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔
ہتک عزت کیس، برطانوی عدالت نے عادل راجہ پر مزید جرمانہ عائد کر دیا
مزید :