آج بروزجمعرات،17اپریل 2025 :آج کے دن آپ کے ستارے آپ کی زندگی کے حوالے سے کیا کہتے ہیں ۔ آپ کے کیرئیر ، ملازمت، محبت، صحت، پیسے، کیریئر سے متعلق اپنے گہرے سلگتے سوالات کے جوابات تلاش کریں

برج حمل ، سیارہ مریخ، 21 مارچ سے 20 اپریل
اللہ نے چاہا تو آج ڈپریشن سے بھی نکلیں گے اور آپ کی ضرورتیں بھی پوری ہونے کے اسباب پیدا ہو جائیں گے اب قدرتی راستے مل جائیں گے۔ بس آپ کا فوکس اس پر ضرور ہو۔

برج ثور، سیارہ زہرہ، 21 اپریل سے 20 مئی
آپ دن بدن بندش وغیرہ سے معاملات سے نکلتے جا رہے ہیں اور اب آگے بڑھنے کے دن ہیں ایک نیت معاف رہی تو وہ کامیابی حاصل کر لیں گے جس کی برسوں سے خواہش تھی۔

برج جوزہ، سیارہ عطارد، 21 مئی سے 20 جون
نئے کام کے ابتداءکے لئے بھی اچھا دن ہے اور پرانے کاموں میں بھی بہتری ملنے کا واضع امکان موجود ہے آپ بالکل پریشان نہ ہوں اب اور بھی کئی معاملات حل ہو سکیں گے۔

برج سرطان، سیارہ چاند، 21 جون سے 20 جولائی
آپ اب کھل کر اپنے کاموں پر توجہ دیں اور جس بھی معاملے کو حل کرنے میں برسوں لگ گئے تھے وہ دنوں مںی حل ہوتا نظر آتا ہے اس کی ابتداءبھی ہو چکی ہے اب۔

برج اسد، سیارہ شمس، 21 جولائی سے 21 اگست
مشتری جب زائچے میں ہو تو وارے نیارے ہو جاتے ہیں آپ ان دنوں بحکم اللہ جس بھی کام میں ہاتھ ڈالیں گے ان شاءاللہ بڑے شاندار انداز سے کامیاب بھی ہوں گے جلد کریں بس۔

برج سنبلہ ، سیارہ عطارد، 22 اگست سے 22 ستمبر
نحوست بدنظری دونوں کے گھیرے مںی ہیں اب صدقہ بھی دیں نظر بھی اتاریں اور حاسدین سے جس قدر ممکن ہو دور بھی ہو جائیں۔ آج کا دن بڑا ہی اہم ہوگا۔9مئی مقدمات کے ملزمان کی ضمانت منسوخی کا کیس ؛وکیل لطیف کھوسہ نے 4ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے حکم پر اعتراض اٹھا دیا

برج میزان ، سیارہ زہرہ، 23 ستمبر سے 22 اکتوبر
مالی حوالے سے ابھی مشکلات چل رہی ہیں مگر صورتحال اب بہتری کی جانب چل پڑی ہے آپ جس بھی امید پر ہیں ان شاءاللہ اب اس میں کامیابی ملنے کا امکان روشن ہیں۔

برج عقرب ، سیارہ مریخ، 23 اکتوبر سے 22 نومبر
آپ اپنے مسئےل جس میں خاص طور پر بندش تھی آزاد ہو رہے ہیں۔ آپ کو اب اچھی صورتحال کا سامنا ہوگا۔ آپ مناسب پلاننگ کر لیں اب آپ کو بہتری سے آگے بڑھنا ہوگا۔

برج قوس ، سیارہ مشتری، 23 نومبر سے 20 دسمبر
آپ نے اگر اپنا راستہ ٹھیک کر لیا اور سیدھے راستے پر آ گئے تو پھر وارے نیارے ہو جائیں گے ان دنوں آپ کو جس طرف سے لالچ دیا جا رہا ہے اس پر بھی توجہ دیں یہ غلط ہے۔

برج جدی ، سیارہ زحل، 21 دسمبر سے 19 جنوری
آپ انجان سی بندش و رکاوٹوں کا شکار ہیں جس بھی کام میں ناکامی ہوتی ہے اس کی وجہ شاہد یہ ہی ہے اس وقت آپ کو روحانی حل کی طرف ضرور جانا چاہئے۔

برج دلو ، سیارہ زحل، 20 جنوری سے 18 فروری
آپ مالی پریشانی سے بھی نکلیں گے اور جس بھی طرف کسی مقصد میں کوشش میں لگے ہوئے تھے۔ اس کے بھی کامیابی ملنے کے امکانات روشن ہیں آج اچھا دن رہے گا۔

برج حوت ، سیارہ مشتری، 19 فروری سے 20 مارچ
اپنے گھر والوں اور اپنا صدقہ لازمی دیں اس وقت نحوست اور بدنظری کا واضع شکار ہیں آپ چاہ کر بھی خود سے نہیں نکل سکتے صرف اللہ سے مدد مانگیں وار ہوا لگتا ہے۔

شہدا اور غازی ہمارا فخر، ان کا احترام فرض ہے، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: جس بھی

پڑھیں:

ناسا نے دور افتادہ سیارے پر زندگی کے ٹھوس آثار ڈھونڈ نکالے

ناسا کے جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ (جے ڈبلیو ایس ٹی) کا استعمال کرنے والے سائنسدانوں نے زمین سے پرے اور ہمارے نظام شمسی سے باہر زندگی کے آثار کا پتا لگا لیا۔

سائنسدانوں نے ایک دور دراز سیارے کے ماحول میں کیمیائی نشانات کی نشاندہی کی ہے جو زمین پر خصوصی طور پر حیاتیاتی سرگرمی سے تعلق رکھتے ہیں۔

اس سیارے کا نام K2-18b  رکھا گیا ہے اور وہاں 2 گیسوں کی موجودگی کا سراغ ملا ہے۔ وہ گیسز ڈائمتھائل سلفائیڈ (DMS) اور dimethyl disulfide (DMDS)  ہیں اور یہ دونوں ہی زمین پر زندہ جانداروں، خصوصاً سمندری مائکروجنزم جیسے فائٹوپلانکٹن کے ذریعے پیدا ہوتی ہیں۔ جب کہ نتائج سے یہ امکان پیدا ہوتا ہے کہ اس اجنبی دنیا میں مائکروبیل زندگی موجود ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نظام شمسی میں زمین سے 65 گنا بڑا سیارہ دریافت

محققین کا کہنا ہے کہ انہوں نے وہاں زندگی تو دریافت نہیں کی ہے لیکن زندگی جن چیزوں سے بنتی اور پروان چڑھتی ہے وہ آثار یا کیمیائی شواہد وہاں ضرور ملے ہیں۔

یونیورسٹی آف کیمبرج کے فلکیاتی طبیعیات دان نکو مدھو سدھن اور ایسٹرو فزیکل جرنل لیٹرز میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے سرکردہ مصنف نے کہا کہ ہم جانداروں کی دریافت کا دعویٰ نہیں کر رہے ہیں لیکن دریافت ہونے والی نشانیاں زندگی اس سیارے پر زندگی کے آثار ضرور ظاہر کرتی ہیں۔

زندگی کی تلاش میں ایک سنگ میل

مدھوسودھن نے کہا کہ یہ نظام شمسی سے باہر زندگی کی تلاش میں ایک تبدیلی کا لمحہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اب دکھایا ہے کہ آج کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ممکنہ طور پر قابل رہائش سیاروں پر ممکنہ حیاتیاتی دستخطوں کا پتا لگانا ممکن ہے اور ہم مشاہداتی فلکیات کے دور میں داخل ہو چکے ہیں۔

انہوں نے انسان کے اس دیرینہ سوال کو بھی تسلیم کیا کہ کیا ہم کائنات میں اکیلے ہیں یا کوئی اور بھی ہے؟

وہ کہتے ہیں کہ ہم ممکنہ جواب سے صرف چند سال دور رہ گئے ہیں۔

K2-18b  کیا اور کہاں ہے؟

سائز: زمین کے مقابلے میں 8.6 گنا؛ قطر میں 2.6 گنا بڑا

قسم: ایک ’سب نیپچون‘ کلاس سیارہ

مدار: ’قابل رہائش زون‘ میں واقع- ایک ستارے کے ارد گرد کا خطہ جہاں مائع پانی موجود ہو سکتا ہے۔

میزبان ستارہ: لیو برج میں تقریباً 124 نوری سال کے فاصلے پر موجود

ساتھی: کم از کم ایک اور سیارہ اسی ستارے کے گرد چکر لگاتا ہے۔

سیارے کو ایک ہائسیئن دنیا سمجھا جاتا ہے یعنی ایک مفروضہ قسم کا exoplanet جس میں گرم، ہائیڈروجن سے بھرپور ماحول اور نیچے ایک وسیع سمندر ہے جو مائکروبیل زندگی کو سہارا دینے کے قابل ہے۔

مزید پڑھیے: ناسا نے زمین جیسا سیارہ دریافت کر لیا

اس سے قبل جے ڈبلیو ایس ٹی کے مطالعے نے پہلے ہی K2-18b کے ماحول میں میتھین اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کی نشاندہی کی تھی جو ستارے کے قابل رہائش زون کے اندر کسی سیارے پر کاربن پر مبنی مالیکیولز کی پہلی شناخت ہے۔ تازہ ترین نتائج ممکنہ زندگی کے معاملے کو مضبوط بناتے ہیں یعنی DMS  اور DMDS 99کی موجودگی پائے جانے کے بعد اب 99 اعشاریہ 7 فیصد یقین کے ساتھ کہا جاسکتا ہے کہ اس سیارے پر زندگی کے آثار ہیں۔

مدھوسدھن نے وضاحت کی کہ یہ گیسز زمین کے ماحول کے مقابلے میں اس سیارے پر ہزاروں گنا زیادہ ارتکاز میں موجود ہیں۔

احتیاط کا تقاضا

جوش و خروش کے باوجود مدھوسودھن اور دیگر سائنسدانوں نے سخت تصدیق کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ان اشاروں کی تصدیق اور اپنے شماریاتی اعتماد کو بڑھانے کے لیے اب بھی 2 سے 3 مزید مشاہدات کی ضرورت ہے۔

ایسے ماحول میں DMS یا DMDS پیدا کرنے والے کسی بھی غیر حیاتیاتی میکانزم کو مسترد کرنے کے لیے مزید نظریاتی اور لیبارٹری مطالعات کی بھی ضرورت ہے۔

دیگر ماہرین متفق

ٹیکساس میں ساؤتھ ویسٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے پرنسپل سائنسدان کرسٹوفر گلین نے کہا ہے کہ یہ ایک دلچسپ سیارہ ہے لیکن ہمیں ہر ممکن حد تک اچھی طرح سے ڈیٹا کی جانچ کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں آنے والے ہفتوں میں اضافی آزاد تجزیے کا منتظر ہوں۔

ڈیٹا کیسے اکٹھا کیا گیا؟

JWST  نے ٹرانزٹ طریقہ استعمال کیا جہاں سیارہ زمین کے نقطہ نظر سے اپنے ستارے کے سامنے سے گزرتا ہے۔ سیارے کے ماحول میں ستاروں کی روشنی کی ایک چھوٹی سی مقدار نے سائنسدانوں کو اس کی کیمیائی ساخت کا پتا لگانے میں مدد دی۔ حالیہ مشاہدات میں پہلے کے مطالعے سے مختلف آلات اور طول موج کا استعمال کیا گیا جس سے ڈی ایم ایس کی ابتدائی تشخیص کو تقویت ملی۔

’ہنوز دلی دور است‘

آج تک، سائنسدانوں نے تقریباً 5,800 exoplanets کی نشاندہی کی ہے۔ ان میں سے ہائسیئن دنیایں رہائش کے لیے خاص طور پر امید افزا زمرے کی نمائندگی کرتی ہیں۔

مزید پڑھیں: مریخ پر اب تک کا سب سے بڑا نامیاتی مالیکیول دریافت

مدھوسودھن نے کہا کہ قبل از وقت دعوے کرنا کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگرچہ یہ ایک بڑا قدم ہے لیکن زمین سے باہر زندگی پائے جانے کے حوالے سے پورے تعیقن کے ساتھ کہنے کے لیے ابھی ایک طویل سفر باقی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

دور افتادہ سیارہ دورافتادہ سیارے پر زندگی کے آثار زمین سے باہر زندگی زمین سے پرے ناسا

متعلقہ مضامین

  • ستاروں کی روشنی میں آج بروزہفتہ،19اپریل 2025 آپ کا کیرئر،صحت، دن کیسا رہے گا ؟
  • شوبز ستاروں میں طلاق کی بڑھتی ہو شرح کیوں؟ اداکار سمیع خان نے وجہ بتادی
  • پرائیویٹ حج اسکیم: اس سال کتنے عازمین حج پر جائیں گے؟
  • ناسا نے دور افتادہ سیارے پر زندگی کے ٹھوس آثار ڈھونڈ نکالے
  • مہاجرین واپس اپنے وطن آجائیں اور اپنا ملک آباد کریں،افغان قونصل جنرل
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • پاکستان میں آزادانہ زندگی گزاری، اب فضا ہے کہ افغان مہاجرین اپنے ملک واپس جائیں، افغان قونصل جنرل
  • مہاجرین واپس اپنے وطن آجائیں اور اپنے ملک کو آباد کریں، افغان قونصل جنرل
  • سچ کہا جائے تو اب فضا ہے کہ افغان مہاجرین اپنے وطن واپس لوٹ جائیں، افغان کونسل جنرل