حلقہ این اے 213 عمرکوٹ میں ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
عمرکوٹ حلقہ این اے 213 عمرکوٹ میں ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔حکام الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی ۔ حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 6 لاکھ 8 ہزار 997 ہے، حلقے میں کل پولنگ سٹیشنز کی تعداد 498 ہے، 269 پولنگ سٹیشنز کو حساس اور 91 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ، امن وامان برقرار رکھنے کیلئے پولیس اور رینجرز کے دستے تعینات کئے گئے ۔ضمنی انتخاب کے باعث عمر کوٹ ضلع بھر میں عام تعطیل کی گئی ۔واضح رہے کہ نشست پیپلزپارٹی کے نواب یوسف تالپر کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔پیپلزپارٹی کی صبا تالپر اور اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار لال چند مالہی میں کڑا مقابلہ متوقع ہے، پی ٹی آئی، جی ڈی اے، جے یو آئی اور جماعت اسلامی سمیت 18 امیدوار میدان میں ہیں، حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 6 لاکھ 8 ہزار 997 ہے، حلقے میں کل پولنگ سٹیشنز کی تعداد 498 ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی تعداد
پڑھیں:
ضمنی انتخاب میں پی پی پی کی کامیابی مخالفین کیلئے سبق ہے، ندیم افضل چن
مرکزی سیکرٹری اطلاعات پی پی پی کا کہنا تھا کہ عمر کوٹ کا یہ انتخاب ناصرف مخالفین کے لئے ایک سبق ہے بلکہ یہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ چیئرمین پی پی پی کی قیادت اور پالیسیوں کو عوامی سطح پر پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ندیم افضل چن نے کہا کہ عمر کوٹ کے ضمنی انتخاب میں پی پی پی کی کامیابی’’جیالوں کی جیت اور مخالفین کے لئے سبق‘‘ ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ندیم افضل چن نے عمر کوٹ میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں پی پی پی کی بھاری مارجن سے کامیابی کو ’’جیالوں کی جیت‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نتیجہ پارٹی کارکنوں کی محنت اور عوام کے اعتماد کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ مرکزی سیکرٹری اطلاعات پی پی کا کہنا تھا کہ عمر کوٹ کا یہ انتخاب ناصرف مخالفین کے لئے ایک سبق ہے بلکہ یہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت اور پالیسیوں کو عوامی سطح پر پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔
ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ اس کامیابی سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی آج بھی سندھ کے عوام کی حقیقی جماعت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ عمر کوٹ کے عوام نے یہ پیغام دیا ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ ان کے مسائل کا حل صرف پیپلزپارٹی کے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جیت اس شعور کی عکاس ہے کہ عوام کا اعتماد آج بھی پیپلزپارٹی پر قائم ہے اور وہ جانتے ہیں کہ یہی جماعت ان کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔