WE News:
2025-04-19@07:31:48 GMT

امریکی ٹیرف کا کھیل بے معنی ہوچکا، چین کا دوٹوک مؤقف

اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT

امریکی ٹیرف کا کھیل بے معنی ہوچکا، چین کا دوٹوک مؤقف

چین نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے چینی مصنوعات پر ٹیرف میں اضافہ محض عددی کھیل ہے جو بے معنی ہوچکا ہے، جس کا عملی طور پر کوئی معاشی فائدہ باقی نہیں رہا۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دو توک انداز میں واضح کیا کہ امریکا کی جانب سے چینی مصنوعات پر 245 فیصد تک ٹیرف لگانا اقتصادی اعتبار سے غیر مؤثر ہوچکا ہے۔ چین نے بارہا اس مؤقف کا اظہار کیا ہے کہ واشنگٹن ٹیرف کو محض سیاسی دباؤ ڈالنے اور دوسروں کو جھکانے کا ہتھیار بنا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: تجارتی جنگ میں شدت، ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر ٹیرف بڑھا کر 245 فیصد کردیا

انہوں نے مزید کہا کہ چین ایسی کسی تجارتی جنگ میں ملوث ہونے کا خواہشمند نہیں، لیکن اگر امریکا نے چینی حقوق اور مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش جاری رکھی تو بیجنگ اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے مؤثر اور پُرعزم جوابی اقدامات سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ تجارتی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہوتا، اور اگر امریکا نے اسی طرح ٹیرف میں اضافہ جاری رکھا تو چین اسے نظر انداز کرے گا، تاہم ضرورت پڑنے پر مناسب جواب دینا جانتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ٹیرف چین معاشی کھیل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا ٹیرف چین معاشی کھیل

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا قدم: چینی درآمدات پر 245 فیصد ٹیرف عائد کردیا

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ جاری تجارتی جنگ کو نئی سطح پر پہنچاتے ہوئے چینی مصنوعات پر 245 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق یہ فیصلہ چین کی جانب سے جوابی معاشی اقدامات کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔ 15 اپریل کو جاری کردہ اس ایگزیکٹو آرڈر میں ٹرمپ نے کہا کہ چین کی "غیر منصفانہ تجارتی پالیسیوں" کا جواب دینا ضروری تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ "چین کی جانب سے ردعمل نے ہمیں یہ قدم اٹھانے پر مجبور کیا۔" ٹرمپ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ یہ اقدام معاشی و قومی سلامتی دونوں حوالوں سے ضروری ہے۔

معاشی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس طرح کے سخت اقدامات سے صارفین پر مہنگائی کا بوجھ بڑھے گا، عالمی تجارتی تعلقات مزید کشیدہ ہوں گے اور سپلائی چین میں رکاوٹیں پیدا ہوں گی۔

تاحال بیجنگ نے اس اقدام پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ ماہرین کے مطابق چین یا تو عالمی تجارتی تنظیم (WTO) سے رجوع کرے گا یا مزید جوابی اقدامات کر سکتا ہے۔

یہ حکم نامہ فوری طور پر نافذ العمل ہو گیا ہے، اور چینی مصنوعات کی ایک وسیع فہرست پر لاگو ہوگا۔ متعلقہ شعبوں کی تفصیلات جلد ہی یو ایس ٹریڈ آفس کی جانب سے جاری کی جائیں گی۔

 

متعلقہ مضامین

  • تجارتی جنگ میں امریکا کا چین پر نیا وار، چینی بحری جہازوں پر بھی فیس عائد کردی
  • امریکا نے چینی ساختہ اور چینی کمپنیوں کے بحری جہازوں کے لیے نئی پورٹ فیس متعارف کروادی
  • چین کا ٹرمپ کو سخت پیغام: دھمکیاں دینا بند کریں، ہم تجارتی جنگ سے نہیں ڈرتے
  • ٹیرف وار: نکل گئی ساری ہیکڑی
  • تجارتی جنگ مزید شدت اختیارکرگئی، امریکا کا چین پر عائد ٹیرف 245فیصد تک پہنچ گیا
  • تجارتی جنگ میں شدت، ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر ٹیرف بڑھا کر 245 فیصد کردیا
  • تجارتی کشیدگی میں مزید اضافہ ، چین پر ٹیرف 245 فیصدکردیا گیا
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا قدم: چینی درآمدات پر 245 فیصد ٹیرف عائد کردیا
  • چین لڑنا نہیں چاہتا لیکن کسی سے ڈرتا بھی نہیں، چینی وزارت خارجہ