کراچی:ٹریفک حادثات میں مزید 3 افراد جان کی بازی ہار گئے
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک:شہر قائد میں ٹریفک حادثات نے مزید 3 افراد کو موت کی نیند سلا دیا۔
ریسکیو حکام کا کہنا کہ نیو کراچی صنعتی ایریا کے علاقے خمیسو گوٹھ چانڈیو چوک کے قریب ٹرک کے نیچے کام کرنے والا 60 سالہ عزیز اللہ اچانک ٹرک چل جانے سے اسی کے ٹائروں تلے کچل کر شدید زخمی ہوگیا تھا جسے انتہائی تشویشناک حالت میں ہسپتال لیجایا گیا جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا ۔
صدر مملکت نے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا آرڈیننس جاری کر دیا
پولیس حکام نے بتایا کہ لیاقت آباد تھانے کی حدود غریب آباد چوک پر ٹریفک حادثے میں 55 سالہ رفاقت جاں بحق جبکہ چالیس سالہ عبدرالرحمان زخمی ہوا، متوفی شخص راہ گیر اور زخمی شخص موٹر سائیکل پرسوارتھا حادثہ سڑک عبورکرتے ہوئے موٹر سائیکل کی ٹکرکے باعث پیش آیا۔
گڈاپ سٹی تھانے کے علاقے سپرہائی وے ٹول پلازہ کے قریب نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا جس کی لاش قانونی کارروائی کے لیے ہسپتال منتقل کر دی گئی، متوفی شخص راہ گیر تھا اورمتوفی شخص کے پاس سے ایسی کوئی چیزبرآمد نہیں ہوسکی جس کی مدد سے اس کی شناخت ممکن نہیں ہوسکی۔
پنجاب میں بارشوں کی پیشگوئی، لاہور کا موسم کیسارہیگا؟
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ متوفی شخص نشے کا عادی معلوم ہوتا ہے، متوفی کے ورثا کی تلاش شروع کر دی گئی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: متوفی شخص
پڑھیں:
بلوچستان کی قاتل شاہراہ جو سالانہ سینکڑوں زندگیاں نگل لیتی ہے
پاکستان کے جنوب مغرب میں واقع صوبہ بلوچستان اکثر دہشتگردی، دھماکوں اور ٹارگیٹ کیلنگ کے واقعات کی وجہ سے خبروں میں رہتا ہے لیکن ان دنوں اس کی وجہ وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کا اعلان جس کے مطابق پیٹرول کی قیمت 10 روپے کم کرنے کی بجائے اس کا فائدہ بلوچستان کی عوام کو دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کا حصہ دوگنا کردیا گیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم کے اعلان کے مطابق چمن، کوئٹہ، خضدار اور کراچی قومی شاہراہ این 25 کو 2 رویہ کرنے کے ساتھ ساتھ کچھی کینال منصوبہ کو اس رقم سے مکمل کیا جائے گا۔
سوشل میڈیا بحثوزیراعظم پاکستان شہباز شریف کہ اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث کا آغاز ہو گیا ہے۔ ایک جانب بلوچستان میں بسنے والے لوگوں کا ماننا ہے کہ 7 دہائیوں بعد بالآخر حکومت نے بلوچستان پر کچھ خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو ایک خوش آئند عمل ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے میں ترقیاتی اقدامات سے جہاں بسنے والے عوام کی احساس محرومی کم ہوگا، وہیں دیگر صوبہ میں بسنے والی عوام کا مؤقف ہے کہ ملک بھر کا حق صرف ایک صوبے کو دینا رست اقدام نہیں۔
یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ چمن کو کراچی سے ملانے والی قومی شاہراہ این 25 کو 2 رویہ کرنا کیوں ضروری ہے۔ دراصل چمن کو کراچی سے ملانے والی یہ سڑک آئے روز کئی قیمتی جانوں کے ضیاع کا باعث بنتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے اپنا دھرنا کیوں ختم کیا ہے؟
میڈیکل ایمرجنسی رسپانس سینٹر ریسکیو 1122 کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس مجموعی طور پر صوبے میں ٹریفک حادثات کے 23257 واقعات رونما ہوئے جس میں 31854 افراد زخمی جبکہ 416 افراد جان بحق ہوئے۔
رواں برس بھی بلوچستان کی قاتل قومی شاہراہوں پر حادثہ کا سلسلہ تھم نہ سکا رواں مجموعی طور پر اب تک 2074 ٹریفک حادثات رونما ہو چکے ہیں جن میں 2724 افراد زخمی جبکہ 48 افراد جانبحق ہو چکے ہیں۔
رواں برس ہونے والے واقعات میں قومی شاہراہ این 25 پر 890 ٹریفک حادثات رونما ہو چکے ہیں جبکہ ان حادثات میں 1229 افراد زخمی جبکہ 25 افراد جانبحق ہوئے ہیں۔
حادثات کی وجوہاتکوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر آئے روز ہونے والے حادثات ہونے کی کئی وجوہات ہیں۔ ڈائریکٹر آپریشن میڈیکل ایمرجنسی رسپانس سینٹر ڈاکٹر امیر بخش کے مطابق اس قومی شاہراہ پر حادثات ہونے کی سب سے بڑی وجہ سڑک کا 2 رویہ نہ ہونا ہے۔ اس کے علاوہ اوور اسپیڈنگ اور لوکل گاڑیاں چلانے والے ڈرائیورز کی جانب سے اوور ٹائم حادثات کا باعث بنتے ہیں۔
اس تمام صورتحال میں حکومت کی جانب سے قومی شاہراہ این 25 کو 2 رویا کرنے کا فیصلہ نہ صرف خوش آئند ہے بلکہ قومی شاہراہ کے جلد تعمیر ہونے سے حادثات میں واضح کمی واقع ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان چمن خضدار قومی شاہراہ قومی شاہراہ این 25 کوئٹہ