اسلام آباد (وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل سے متعلقہ جج کی رضامندی کے بغیر کیسز ٹرانسفر کرنے کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا۔ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے مشال یوسفزئی کیس میں بینچ تبدیلی پر ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل سلطان محمود عدالت میں پیش ہوئے۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے ریمارکس دئیے کہ کوئی ایسی فائل دکھائیں جس میں جج کی مرضی کے بغیر کیس ایک بینچ سے دوسرے میں ٹرانسفر ہوا ہو۔ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل نے ایک کیس کا ریکارڈ اور فائل عدالت میں جمع کروا دی۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دئیے کہ اس فائل کے مطابق تو چیف جسٹس صاحب یہ کیس خود سن رہے تھے، اور انہوں نے دو جج اور شامل کر دیے، سوال یہ ہے کہ کیا چیف جسٹس جج کی منظوری کے بغیر کیس ٹرانسفر کر سکتا ہے کہ نہیں۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے سلطان محمود سے استفسار کیا کہ مجھے آپ کی مجبوریوں کا علم ہے، مجھے آپ کو سزا دینے کا کوئی شوق نہیں آپ سچ بولیں۔ میرا پورا ارادہ ہے اس پر باقاعدہ ججمنٹ لکھوں اور اس کیس میں عدالتی معاون مقرر کرنا پڑے گا۔ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 30 اپریل تک ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل

پڑھیں:

سپریم کورٹ: 9 مئی مقدمات میں سینیٹر اعجاز چوہدری کی ضمانت پر سماعت ملتوی

سپریم کورٹ میں 9 مئی واقعات سے متعلق کیس میں تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری کی درخواستِ ضمانت پر سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے استفسار کیا کہ اعجاز چوہدری کے خلاف کیا شواہد موجود ہیں؟ اس پر اسپیشل پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ اعجاز چوہدری کی ایسی ویڈیوز موجود ہیں جن میں وہ لوگوں کو اکسانے کی ترغیب دیتے دکھائی دیتے ہیں۔

ڈی ایس پی لاہور ڈاکٹر جاوید نے عدالت میں پیمرا سے حاصل کردہ ریکارڈ پیش کیا، جس پر اعجاز چوہدری کے وکیل نے مؤقف دیا کہ پیش کیے گئے شواہد محض ٹی وی انٹرویو پر مشتمل ہیں۔

مزید پڑھیں: کوٹ لکھپت جیل انتظامیہ کا سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈرز پر عملدرآمد سے انکار

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بے شک انٹرویو ہے، لیکن آپ کا مؤکل نوجوانوں کو اکسا رہا تھا۔ جسٹس شفیع صدیقی نے نشاندہی کی کہ ایک انٹرویو 17 مئی کا اور ایک آڈیو 10 مئی کی ہے۔

جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ اگر اکسانے کا کیس ہے تو 9 مئی یا اس سے پہلے کا ٹھوس ثبوت عدالت میں پیش کیا جائے۔ عدالت نے پولیس کو مزید شواہد پیش کرنے کی ہدایت دی اور سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سپریم کورٹ سینیٹر اعجاز چوہدری

متعلقہ مضامین

  • آئین کے آرٹیکل8/3میں کیا ہے؟کیا سویلینز اس کے زمرے میں آتے ہیں؟جسٹس مسرت ہلالی کا استفسار
  • 9مئی ملزمان میں ملٹری ٹرائل کیلئے پک اینڈ چوز کیسے کیا گیا؟ جسٹس حسن اظہر رضوی کا خواجہ حارث سے استفسار
  • 9؍مئی مقدمات میں ملزمان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا،چیف جسٹس
  • 9 مئی مقدمات میں ملزمان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا: چیف جسٹس
  • 9 مئی مقدمات میں ملزمان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا، چیف جسٹس
  • سپریم کورٹ: 9 مئی مقدمات میں سینیٹر اعجاز چوہدری کی ضمانت پر سماعت ملتوی
  • نئی نسل کو ٹیکنالوجی کے ذریعے تبدیلی لانی ہے ،ہم ای میل کاپی پیسٹ نہیں کر سکتے،  جسٹس محسن اختر کیانی
  • بینچ تبدیلی؛ مجھے سزا دینے کا شوق نہیں آپ سچ بولیں، جسٹس اعجاز کا ڈپٹی رجسٹرار سے استفسار
  • جوڈیشل کمیشن اجلاس کی تاریخ تبدیل، آئندہ اجلاس 17 اپریل کو ہوگا