ڈاکٹر ممتاز پٹیل برطانیہ کے رائل کالج آف فزیشنز کی پہلی ایشیائی مسلم صدر منتخب
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
MANCHESTER:
بھارتی نژاد برطانوی ڈاکٹر ممتاز پٹیل تاریخی رائل کالج آف فزیشنز(آر سی پی) کی 123 ویں صدر منتخب ہوگئیں اور انہوں نے پہلی ایشیائی اور مسلم صدر ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر ممتاز پٹیل دنیا بھر میں 40 ہزار ارکان پر مشتمل برطانیہ کی رائل کالج آف فزیشنز کی 123 ویں صدر منتخب ہوئی ہیں اور یہ برطانیہ میں ایک ہائی پروفائل عہدہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر ممتاز پٹیل شمال مغربی انگلینڈ کے علاقے لینکا شائر میں پیدا ہوئیں اور ان کے والدین بھارت سے ہجرت کرکے وہاں منتقل ہوگئے تھے۔
ڈاکٹر ممتاز پٹیل مانچسٹر میں اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں اور وہ ماہر امراض گردہ ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر ممتاز پٹیل آر سی پی کی پہلی ایشیائی مسلم صدر ہیں اور 16 ویں صدی میں شروع ہونے والے فزیشنز کے اس گروپ کی پانچویں خاتون صدر ہیں، صدارت کے لیے ووٹنگ کا عمل پیر کو مکمل ہوگیا تھا اور ان کی مدت کے آغاز کی تاریخ تاحال نہیں دی گئی ہے۔
ڈاکٹر ممتاز پٹیل نے تاریخی اعزاز ملنے پر کہا کہ بحیثیت صدر میں آر سی پی کو جتنا ہوسکے بہترین ادارے کے طور پر چلاؤں گی، جس کے لیے ہمارے ارکان کا تعاون حاصل ہوگا اور ان کی مدد سے ہم اپنے مریضوں کو بہترین خدمات فراہم کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں عزم، جذبے اور وژن کے ساتھ ساتھ آر سی پی کے اپنے 20 سالہ تجربے کو بروئے کار لاؤں گی۔
انہیں جون 2025 میں قائم مقام صدر بنایا گیا تھا اس کے علاوہ وہ آر سی پی کی سینئر سینسر اور نائب صدر برائے ایجوکیشن اور ٹریننگ کے طور پر کام کر رہی تھیں، اب وہ آر سی پی کونسل کی سربراہ اور بورڈ آف ٹرسٹیز کی رکن بن جائیں گی۔
آرسی پی کے بورڈ آف ٹرسٹی کی چیئرمین ڈاکٹر ڈیانا ویلفرڈ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر ممتاز پٹیل کالج کے چیلنجنگ دور میں اہم کردار ادا کریں گے اور مجھے ان کی صلاحیت پر اعتماد ہے کہ وہ دیانت داری کے ساتھ قیادت کریں گی اور ہمارے ارکان میں اپنا اعتماد بنائیں گی اور کالج کا وقار بلند کریں گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مودی سرکار کی مسلم دشمنی کھل کر عیاں، اتراکھنڈ میں 170 مدارس بند
ممبئی (نیوز ڈیسک) مودی سرکار کی مسلم دشمنی کھل کر عیاں،،بھارتی حکومت نے اتراکھنڈ میں 170 مدارس بند کر دیئے۔
بھارتی اقدام سے ہزاروں طلبہ تعلیم سے محروم ہوگئے، 170 مدارس میں سے 129 مدارس میں تدریس کا سلسلہ فوری طور پر معطل ہوگیا۔
مسلم رہنماؤں اور سول رائٹس تنظیموں نے بی جے پی پر شدید تنقید کی، اقدام کو فرقہ ورانہ سیاست کا حصہ قرار دیدیا۔
Post Views: 4