مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے، فلسطینی مسلمانوں کے لیے خصوصی دعاوں کا اہتمام کیا جائے اور فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف ہر پاکستانی کو آواز بلند کرنی چاہیے اور ہمارے حکمرانوں کو عملی اقدامات کرنے چاہیے۔  اسلام ٹائمز۔ ملک بھر میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کے تسلسل میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیراہتمام فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور عظیم الشان اسرائیل مردہ باد ریلی کا انعقاد کیا گیا، دفتر ختم نبوت حضوری باغ روڈ سے پریس کلب ملتان تک ریلی ومظاہرہ کا انعقاد کیا گیا، ریلی عصر کے بعد دفتر ختم نبوت سے نکل کر گھنٹہ گھر، فوارہ چوک، نواں شہر چوک سے ہوتی ہوئی پریس کلب پر پہنچی جو کہ مظاہرے کی صورت اختیار کر گئی، وہاں پر مقررین حضرات نے خطابات کیے جن میں شاہین ختم نبوت مولانا اللہ وسایا، مولانا احمد انور، مولانا عطااللہ شاہ ثالث، مولانا قاری طاہر رحیمی، مولانا عمران کریم، مولانا محمد انس، مولانا محمد وسیم اسلم، مفتی عامر محمود، مولانا مفتی عمر فاروق ، مولانا عتیق الرحمن، مولانا جنید احمد، مولانا محمد آصف قادری، مولانا ایاز الحق قاسمی، رانا فراز نون، مولانا عدنان کاشف، مولانا محمد حارث، ملی یکجہتی کونسل کے رہنماحافظ محمد اسلم سمیت متعدد خطباحضرات نے خطابات کیے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف شدید نعرہ بازی کی گئی۔

 مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے، فلسطینی مسلمانوں کے لیے خصوصی دعاوں کا اہتمام کیا جائے اور فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف ہر پاکستانی کو آواز بلند کرنی چاہیے، ہمارے حکمرانوں کو عملی اقدامات کرنے چاہیے، او آئی سی جو کہ 57 اسلامی ممالک کے سربراہوں کی تنظیم ہے اس کے اجلاسات کو یقینی بنایا جائے، پنڈال میں چاروں طرف سے فلسطین اور پاکستان کے پرچم لہرائے گئے، سٹیج کے اوپر فلسطین اور پاکستان کے پرچم موجود تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

غزہ قحط کے دہانے پر، لاکھوں افراد بھوک، غذائی قلت کا شکار ہیں، حاجی حنیف طیب

چیئرمین نظام مصطفی پارٹی نے کہا کہ مسلم تنظیم او آئی سی، عالمی تنظیم اقوام متحدہ، سلامتی کونسل، انسانی حقوق کی تنظیموں کی صلاحتیں مکمل طور پر مفلوج ہوچکی ہے، یہ ادارے فلسطینی عوام کو اُن کے حقوق دلانے میں بری طرح ناکام ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمدحنیف طیب نے غزہ فلسطین میں انسانی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کو امدادی قافلوں کی رسائی مکمل بند ہونے کی وجہ سے علاج معالجہ، خوراک، پانی سمیت ضروری سامان کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے جس کی وجہ سے تباہ کن اثرات مرتب ہورہے ہیں، غزہ قحط کے دہانے پر ہے، 60 ہزار بچے غذائی قلت کے باعث صحت کی سنگین پیچیدگیوں سے دوچار ہیں، لاکھوں افراد بھوک، پیاس سمیت تمام بنیادی ضروریات زندگیوں سے محروم ہیں۔

حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ مسلم تنظیم او آئی سی، عالمی تنظیم اقوام متحدہ، سلامتی کونسل، انسانی حقوق کی تنظیموں کی صلاحتیں مکمل طور پر مفلوج ہوچکی ہے، یہ ادارے فلسطینی عوام کو اُن کے حقوق دلانے میں بری طرح ناکام ہیں۔ حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ اسرائیل، غزہ فلسطین میں بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف وزیاں کررہا ہے، اسرائیل کیخلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ چلایا جائے، انسانیت کیخلاف ان کی وحشیانہ جرائم کا احتساب کیا جائے، اسرائیل پر پابندیاں عائد کی جائیں اور اسرائیل کو دہشت گرد ریاست قرار دیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی غزہ میں گھروں اور خیمہ بستیوں پر بمباری، 70 فلسطینی شہید، خوراک کی شدید قلت
  • امریکن جیویش کانگریس کی طرف سے پاکستان کی تعریف سوالیہ نشان ہے، محمد شاداب رضا نقشبندی
  • عالمی شہرت یافتہ فلسطینی فوٹوجرنلسٹ اسرائیلی حملے خاندان سمیت شہید
  • لاہور، اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں مظاہرے، ریلیاں، جماعت اسلامی کا ملتان غزہ مارچ
  • گنداواہ، فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی برآمد
  • غزہ قحط کے دہانے پر، لاکھوں افراد بھوک، غذائی قلت کا شکار ہیں، حاجی حنیف طیب
  • فلسطین میں جاری انسانی سوز مظالم عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ رہے ہیں،ایاز صادق
  • عالمی برادری فلسطینی شہریوں کو اسرائیلی مظالم سے بچانے کیلیے فیصلہ کن اقدام کرے:ترجمان وزارت خارجہ
  • اسرائیل نے غزہ کے 30 فیصد علاقے پر قبضہ کرلیا، امداد کی فراہمی روکنے کا فیصلہ برقرار