لاہور( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 16 اپریل 2025ء ) نائب امیر جماعتِ اسلامی، صدر مجلسِ قائمہ سیاسی قومی امور لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن)، پی پی پی، پی ڈی ایم کی حکومت اور 2024 انتخابات میں مشکوک جعلی مینڈیٹ کے بعد عملاً عوام سے سیاسی جمہوری انسانی حقوق، شخصی آزادی،آزاد عدلیہ اور آزاد میڈیا چھین رہی ہیں، دونوں جماعتوں کے لیڈرز اور ورکرز کے پاس عوام کے سوالات کا کوئی جواب نہیں، ملک کو سیاسی بحرانوں سے نکالنے کے لیے اتحادی حکومت کے پارٹنر محض اقتدار انجوائے نہ کریں، سیاسی استحکام لانے کے لیے اپنے آپ کو اسٹیبلشمنٹ کے شکنجے سے آزاد کرکے قومی سیاسی کردار ادا کریں، بلوچستان میں عوامی احتجاج اور سیاسی کارکنان خصوصا خواتین کی گرفتاریوں پر حکومتی وزرا، قائدین کا موقف سنگ دِلی، غیرجمہوری اور اسٹیبلشمنٹ کی کٹھ پتلیوں والا ہے، پرامن احتجاج کی طاقت کے پیغام کو غنیمت جانا جائے، حکومتیں وقت ضائع نہ کریں اور نہ ہی سیاسی جمہوری اقدار کا مذاق اڑائیں، بلاتاخیر بلوچستان کے عوام کے اطمینان پر مبنی اقدامات کئے جائیں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم شہباز شریف بلوچستان کے مسائل پر قومی کانفرنس کے انعقاد کا وعدہ پورا کریں، مزید تاخیر نہ کریں۔ ایسی تاخیر قومی وحدت کے لئے بہت خطرناک ہے۔ لیاقت بلوچ نے لاہور میں کِسانوں کے احتجاجی کیمپ دھرنا سے خطاب کیا۔ سیالکوٹ میں امیر مرکزی جمعیت اہلِ حدیث سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی عیادت کی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما، سابق وفاقی وزیر قمر زمان کائرہ کو بیٹے اور بیٹی کی شادی پر مبارکباد دی اور کھاریاں میں بار کے سابق صدر سید ضیا اللہ شاہ کی جانب سے معززین کے اعزاز میں عشائیہ تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین غزہ کی صورتِ حال بہت المناک، تباہ کن اور عالمِ اسلام کے لیے مستقبل میں بڑے خطرات کا پیش خیمہ ہیں۔

مِلتِ اسلامیہ کا اتحاد اور مسلم حکمرانوں کے عسکری، سیاسی، اقتصادی، سفارتی محاذ پر بڑے جرات مندانہ اقدامات ہی مسلم دنیا کو محفوظ رکھ سکیں گے۔ امریکہ عالمِ اسلام کے ساتھ گاجر اور چھڑی (carrot and stick) کا کھیل کھیل رہا ہے۔ امریکی اسرائیلی شیطانی گٹھ جوڑ کے تحت غزہ میں فلسطینییوں کی نسل کشی کے خلاف عوامی احتجاج بڑا حوصلہ افزا ہے، 22 اپریل کو ملک گیر شٹرڈاؤن ہڑتال پاکستان اور مسلم ممالک کی قیادت پر مثبت دبا ؤبڑھائے گی۔

لیاقت بلوچ نے کِسان تنظیموں کے مشترکہ احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں زراعت اور کِسانوں /ہاریوں کے لیے تباہ کن اقدامات کے راستہ پر گامزن ہیں۔ زراعت اور کسان تاریخ کی بدترین مشکلات کا شکار ہیں، کسانوں /ہاریوں کو غذائی  تحفظ (فوڈ سکیورٹی) کے آئینی حق کے تحت ان کی محنت اور اور فصلوں کا جائز معاوضہ دینا حکومت کی قومی، آئینی ذمہ داری ہے، تاکہ شہریوں کو مناسب قیمت پر ان کی قوتِ برداشت کے مطابق روٹی میسر ہو، سستی روٹی کے گمراہ کن نعرے کے تحت شہری سیاست چمکانے کے لیے زراعت کو برباد کرنا ملک و مِلت کے ساتھ بہت بڑا ظلم ہے۔

پنجاب میں کام تو ہے لیکن شور و غل اور اشتہار بازی شدید تر ہے، عوام کو تعلیم و صحت سہولیات فراہم کرنا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے، سکولوں، ہسپتالوں کی نج کاری اور آؤٹ سورسنگ آئین سے انحراف ہے۔ ڈاکٹرز، اساتذہ، سرکاری ملازمین، کلرکس، پیرامیڈیکل سٹاف سب ہی حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں،سٹریٹ کرائمز عروج پر ہیں اور پنجاب کے بارہ کروڑ عوام بلدیاتی حقوق سے محروم ہیں، جنوبی پنجاب اور سندھ کے کچے کے علاقوں میں ڈاکو راج کے خاتمہ کے لیے پنجاب اور سندھ دونوں حکومتیں ناکام ہیں۔

لیاقت بلوچ نے سید ضیا اللہ شاہ کے عشائیہ میں معززین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعتِ اسلامی کے لاہور، کراچی میں غزہ یکجہتی مارچ نے سیاسی، دینی، سماجی حلقوں اور تاجر برادری کو بیدار کردیا ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ عوام نے فلسطینیوں سے بڑی محبت اور پرعزم یکجہتی کا اظہار کردیا ہے، اب 18 اپریل کو ملتان، 20 اپریل کو اسلام آباد میں بھی تاریخ ساز، فقیدالمثال غزہ یکجہتی مارچ ہوں گے، ملک گیر ہڑتال پوری قوم اور خصوصا تاجر برادری کا مشترکہ اور متفقہ لائحہ عمل ہے۔

عوام نے سڑکوں پر آکر فلسطینیوں، کشمیریوں سے بے مثال یکجہتی کا اظہار کیا ہے، تاجر برادری اور تاجر تنظیمیں بھی مشترکہ بنیاد پر ملک گیر ہڑتال کے ذریعے عالمی اداروں اور عالمی برادری کو جھنجھوڑیں گے۔ ملک گیر ہڑتال فلسطینی قیادت کی کال پر کی جارہی ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے لیاقت بلوچ نے ملک گیر کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال پر منتظر محی الدین کا خصوصی انٹرویو

اسلام ٹائمز کیساتھ اپنے خصوصی انٹرویو میں جموں و کشمیر "اپنی پارٹی" کے ترجمان اعلٰی کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام کو تاریکی میں دھکیلنے میں یہاں کی مقامی سیاسی جماعتیں برابر کی شریک ہیں، مقامی سیاسی جماعتوں نے بھی ہمیشہ کشمیری عوام کا استحصال کیا اور اپنے ذاتی مفادات کو قومی مفادات پر ترجیح دی۔ متعلقہ فائیلیںمنتظر محی الدین کا تعلق جموں و کشمیر کے شہر خاص سے ہے۔ آپ سالہا سال کشمیر کی سب سے بڑی تجارتی یونین کے سربراہ رہے ہیں۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سے اپنے سیاسی کیئریر کی شروعات کرنے کے بعد مختلف سیاسی سرگرمیوں میں پیش پیش رہے۔ فی الوقت وہ جموں و کشمیر "اپنی پارٹی" سے وابستہ ہیں اور پارٹی کے ترجمان اعلٰی ہیں۔ اسلام ٹائمز کے نمائندے نے منتظر محی الدین سے جموں و کشمیر کی سیاسی صورتحال پر ایک تفصیلی انٹرویو کا اہتمام کیا، جس دوران انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام سالہا سال سے سخت سیاسی دباؤ کے تحت زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو تاریکی میں دھکیلنے میں یہاں کی مقامی سیاسی جماعتیں برابر کی شریک ہیں، مقامی سیاسی جماعتوں نے بھی ہمیشہ کشمیری عوام کا استحصال کیا اور اپنے ذاتی مفادات کو قومی مفادات پر ترجیح دی۔ انہوں نے کہا کہ مختلف بہانوں سے کشمیر میں نوجوانوں و بزرگ افراد کو پولیس تھانوں پر طلب کرنا مایوس کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کی بحالی کے دعوے اب یہاں کی سیاسی جماعتوں کا محض دھوکہ و فریب ہے، کیونکہ اب یہاں قانون بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف ترمیمی قانون مسلمانوں کے حقوق پر شب خون مارنے کے مترادف ہے، لیکن ہم نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے، امید ہے کہ وہاں سے مسلمانوں کو انصاف مل جائے گا۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال پر منتظر محی الدین کا خصوصی انٹرویو
  • سیاسی جماعتوں نے بلوچستان کے عوام کو استعمال کیا، مولانا ہدایت الرحمان
  • گوری خان کے ریسٹورینٹ پر جعلی پنیر پیش کرنے کا الزام، سوشل میڈیا پر تنازع کھڑا ہو گیا
  • مریم نواز اتنا ظلم کریں کہ کل اسے خود برداشت بھی کر سکیں، بیرسٹر سیف
  • حافظ نعیم الرحمن کی فلسطینی قیادت کی مشاورت سے ملک گیر ہڑتال کی کال بروقت اقدام ہے، لیاقت بلوچ 
  • جمہوریت اور موروثیت
  • بڑھتے حادثات پر حکومتی بے حسی
  • پاکستان میں رہتےہوئےتمام سیاسی جماعتیں اپنےحقوق کی جنگ لڑسکتی ہیں، مولانافضل الرحمان
  • پنجاب میں کام کم اور اشتہار بازی زیادہ ہو رہی ہے: لیاقت بلوچ