بیلاروس میں پاکستانی کارکنوں کی ممکنہ آمد پر لیٹویا کی جانب سے اعتراض سامنے آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
لیٹویا کے وزیر داخلہ رچرڈز کوزلووسکس نے کہا ہے کہ بیلاروس میں پاکستانی شہریوں کی بڑی تعداد میں ممکنہ آمد سے ان کے ملک کی سرحد پر خطرات پیدا ہو جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ لیٹویا کے وزیر داخلہ رچرڈز کوزلووسکس نے کہا ہے کہ بیلاروس میں پاکستانی شہریوں کی بڑی تعداد میں ممکنہ آمد سے ان کے ملک کی سرحد پر خطرات پیدا ہو جائیں گے۔ انھوں نے بیلاروسی رہنما الیگزینڈر لوکاشینکو کی طرف سے 150,000 پاکستانی کارکنوں کو ملک میں مدعو کرنے کی حالیہ تجویز پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق رچرڈز کوزلووسکس نے کہا کہ اگرچہ یہ صرف ایک تجویز تھی مگر بالٹک ریاستوں اور پولینڈ کو اب بھی چوکنا رہنا چاہیے کیونکہ بیلاروس اور روس پاکستانیوں کو مغربی پڑوسیوں کے خلاف اپنی ہائبرڈ جنگ میں استعمال کر سکتے ہیں۔ انھوں نے یاد دلایا کہ بیلاروس کے ساتھ سرحد پر لاتگیل کے علاقے میں مضبوط سرحدی حفاظتی اقدامات موجود ہیں اور مشرقی لیٹویا میں سرحد پر انفراسٹرکچر کی تعمیر جاری ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ بیلاروس
پڑھیں:
تھرپارکر: غلطی سے سرحد پار کرنے والا نوجوان 8 ماہ بعد وطن واپس
تھرپارکر سے غلطی سے سرحد پار کرنے والا نوجوان 8 ماہ بعد وطن واپس پہنچ گیا۔
ایس ایس پی تھرپارکر کے مطابق نوجوان دوست سے ملنے چھاچھرو جارہا تھا کہ راستہ بھٹک کر بھارتی حدود میں داخل ہوگیا۔
پولیس حکام کے مطابق 17 سالہ نوجوان کو 24 اگست کو باڑ میر بھارت میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ تھانے سیرڑوا میں 8 ماہ قید رہا۔
ایس ایس پی تھرپارکر کے مطابق وطن واپسی پر نوجوان کو والدین کے حوالے کردیا گیا ہے۔