خیبر پختونخوا حکومت کا سرکاری اسکولز میں مفت بیگز اور کتابیں فراہم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
بیرسٹر سیف نے بیان میں کہا کہ صوبائی حکومت نے تعلیم کے میدان میں دیگر صوبوں پر سبقت حاصل کر لی ہے۔ حکومت نے بچوں کو مفت اسکول بیگز فراہم کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری اسکولز میں بچوں کو مفت بیگز فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے بیان میں کہا کہ صوبائی حکومت نے تعلیم کے میدان میں دیگر صوبوں پر سبقت حاصل کر لی ہے۔ حکومت نے بچوں کو مفت اسکول بیگز فراہم کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔ سرکاری اسکولوں کے طلبہ کو مفت کتابیں فراہم کرنے کے لیے فنڈز کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔ مشیر اطلاعات کےپی کے مطابق پیرنٹس ٹیچر کونسل کا سالانہ فنڈ 5 ارب سے بڑھا کر 7 ارب روپے کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد غریب والدین پر معاشی بوجھ کم کرنا اور داخلہ مہم کو مؤثر بنانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور عمران خان کے وژن کے مطابق تعلیم کے فروغ کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ مریم نواز سے درخواست ہے کہ علی امین گنڈاپور کے اس منصوبے کو بھی کاپی کریں۔ ہم چاہتے ہیں کہ پنجاب کے بچے بھی خوشحال اور تعلیم یافتہ ہوں۔ ٹک ٹاک ویڈیوز کے بجائے علی امین کی طرح حقیقی اصلاحی ایجنڈے پر کام کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فراہم کرنے کا حکومت نے کو مفت
پڑھیں:
مائنز اینڈ منرلز بل؛ وفاق اور SIFC سے ڈکٹیشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ترجمان کے پی حکومت
پشاور:ترجمان پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرلز بل پر وفاقی حکومت اور SIFCسے ڈکٹیشن لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
اپنے بیان میں مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا ڈاکٹر سیف نے وفاقی وزیر پیٹرولیم کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نجی ٹی وی پروگرام میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پر جھوٹے اور من گھڑت الزامات لگائے ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے مائنز اینڈ منرلز بل کے حوالے سے کسی کاغذ پر دستخط نہیں کیے۔ اس حوالے سے وفاق کے ساتھ کسی قسم کا معاہدہ نہیں ہوا ہے۔ وفاقی وزیر اپنے بیان کا ثبوت دیں، وگرنہ ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل خیبر پختونخوا کے معدنی وسائل کے استعمال اور صوبے کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے۔ اس قانون کے بنانے میں SIFC یا وفاقی حکومت سے ڈکٹیشن لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
ترجمان صوبائی حکومت نے مزید کہا کہ یہ خیبر پختونخوا کی ترقی اور ملکیتی معدنی ذخائر کے تحفظ اور ترقی کا قانون ہے۔ اس کے بنانے میں کسی بیرونی اثر و رسوخ کو خاطر میں نہیں لایا گیا۔ اگر دیگر صوبوں نے وفاق کی ہدایات پر قانون سازی کی ہے تو وہ ان کا اختیار ہے۔ خیبر پختونخوا کی حکومت نے آزاد حیثیت میں صوبے کے عوام کے مفادات کو مدنظر رکھ کر قانون سازی کی ہے۔