پی اے سی ممبر کے گھر سے میٹر اتارنے کا معاملہ، چیئرمین کمیٹی کا معاملہ حل ہونے تک اجلاس نہ چلانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
جنید اکبر کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اجلاس میں ممبر پی اے سی ثنء اللہ مستی خیل کا کہنا تھا کل چیئرمین واپڈا سے سوال کیا کہ 4 ارب کا پراجیکٹ 36 ارب میں کیوں ہوا؟ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے کمیٹی رکن ثنا اللہ مستی خیل کے گھر سے بجلی کے میٹر اتارے جانے کی مذمت کرتے ہوئے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے تک کمیٹی اجلاس نہ چلانے کا اعلان کر دیا۔ جنید اکبر کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اجلاس میں ممبر پی اے سی ثنء اللہ مستی خیل کا کہنا تھا کل چیئرمین واپڈا سے سوال کیا کہ 4 ارب کا پراجیکٹ 36 ارب میں کیوں ہوا؟ میں نے ان سے تقرری کے بارے بھی سوال پوچھا تھا، سوال کرنےکی پاداش میں رات گئے میرے گھر، رشتہ داروں کے گھروں سے بجلی کے میٹر اتار لیے گئے۔ ثناء اللہ مستی خیل کا کہنا تھا اگر پی اے سی میں سوال کرنے پر انتقامی کاروائیاں ہوں گی تو کمیٹی اپنا کام کیسے کرے گی؟
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ارکان نے معاملے پر شدید احتجاج کرتے ہوءے معاملے کو اسپیکر قومی اسمبلی کے نوٹس میں لا کر سخت ترین ایکشن کا مطالبہ کیا۔ چیئرمین کمیٹی جنید اکبر کا کہنا تھا کمیٹی اس وقت تک کام نہیں کرےگی جب تک انتقامی کاروائی واپس نہیں لی جاتی، اگر لوگوں کو اس طرح دھمکایا جائے گا تو کوئی رکن پارلیمنٹ کام نہیں کر سکے گا، معاملے کو اسپیکر قومی اسمبلی کے نوٹس میں بھی لا رہا ہوں۔ جنید اکبر کا کہنا تھا میں سیکرٹری پاور کو کمیٹی میں طلب کرتا ہوں اور باز پرس کرتا ہوں، اپنے ارکان کی توہین برداشت نہیں کر سکتا۔ کمیٹی ارکان کا کہنا تھا ممبر کے میٹر اتروانا غنڈہ گردی ہے اور ارکان کی تضحیک ہے، معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ چیئرمین کمیٹی جنید اکبر کا کہنا تھا معاملہ حل ہونے تک کمیٹی کا اجلاس نہیں چلاؤں گا، پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر نے کمیٹی کا اجلاس ملتوی کر دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اللہ مستی خیل کا کہنا تھا جنید اکبر معاملے کو کمیٹی کے پی اے سی
پڑھیں:
مائنز اینڈ منرلز بل کا معاملہ: اے این پی کا آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) خیبرپختونخوا نے مائنز اینڈ منرلز بل کے معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلانے کا اعلان کردیا۔
اے این پی خیبرپختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اے پی سی بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں وفاق یا کسی بھی ملک کو خیبرپختونخوا کے وسائل پر قابض ہونے نہیں دیں گے، مولانافضل الرحمان
میاں افتخار حسین نے کہاکہ متنازعہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ صوبائی خودمختاری کے مکمل خلاف ہے، اس اہم معاملے پر اے پی سی 23 اپریل کو صبح 10 بجے باچا خان مرکز پشاور میں ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ اسمبلی میں پیش ہونے والا بل اٹھارہویں آئینی ترمیم کو رول بیک کرنے کی سازش ہے، عوامی نیشنل پارٹی اس مذموم سازش کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
میاں افتخار حسین نے کہاکہ ہم کسی بھی صورت اپنے آئینی حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں مائنز اینڈ منرلز سے متعلق تیار کیے گئے مجوزہ ایکٹ کی پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے مخالفت کی جارہی ہے۔
آج جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ کسی کو بھی خیبرپختونخوا کے وسائل پر قابض نہیں ہوں دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں وفاق یا کسی بھی ملک کو خیبرپختونخوا کے وسائل پر قابض ہونے نہیں دیں گے، مولانافضل الرحمان
اس سے قبل بلوچستان اسمبلی نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کی منظوری دے دی ہے، تاہم مولانا فضل الرحمان نے بل کی منظوری کا حصہ بننے پر اپنے ارکان کو شوکاز نوٹسز جاری کردیے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئینی حق اسٹیبلشمنٹ اے این پی باچا خان مرکز عوامی نیشنل پارٹی مائنز اینڈ منرلز بل مولانا فضل الرحمان میاں افتخار حسین وی نیوز